شمشاد
لائبریرین
ہمسے کر تو کہ یا نکر اخلاص
ہمکو ہے تجھسے یار پر اخلاص
اپنے مخلص کی بات کا ہرگز
مت بُرا مان ہے اگر اخلاص
میرے اور اُسکے کیونکہ صحبت ہو
پنبہ سے کب رکھے شرر اخلاص
خون ہو کر بھی تیری طرف بہے
تجھسے رکھے تھے دل جگر اخلاص
ہے غنیمت رہے جو کوئی دن
ہم مین اور اُسمین یکدگر اخلاص
وہ نہین وقت اب کہ ہر یک مین
دیکھتے تھے جدھر تدھر اخلاص
اس زمانہ مین اے حسن مت پوچھ
ہے محبت کہان کدھر اخلاص