حسان خان
لائبریرین
پشتو شاعری پر فارسی زبان و ادبیات کے اثر کی ایک مثال یہ دیکھیے کہ بابائے پشتو خوشحال خان خٹک اپنے ایک قصیدے میں کہتے ہیں:
په تازه تازه مضمون د پښتو شعر
په معنا مې د شيراز او د خجند کړ
یعنی: تازہ تازہ مضامین سے میں نے پشتو شاعری کو معنائی لحاظ سے شیراز اور خُجند کے برابر کر دیا ہے۔
اِس سے معلوم ہوتا ہے کہ خوشحال خان خٹک بھی اپنی شاعری کے لیے فارسی شاعری ہی کو نمونے کے طور پر سامنے رکھتے تھے، اور اُن کی کوشش یہی تھی کہ پشتو شاعری میں بھی ویسے مضامین شامل ہو جائیں جو شیراز اور خُجند، یعنی ایران اور ماوراءالنہر کی فارسی شاعری میں موجود ہیں، اور جن کی وجہ سے فارسی شاعری کو شہرت حاصل ہے۔
په تازه تازه مضمون د پښتو شعر
په معنا مې د شيراز او د خجند کړ
یعنی: تازہ تازہ مضامین سے میں نے پشتو شاعری کو معنائی لحاظ سے شیراز اور خُجند کے برابر کر دیا ہے۔
اِس سے معلوم ہوتا ہے کہ خوشحال خان خٹک بھی اپنی شاعری کے لیے فارسی شاعری ہی کو نمونے کے طور پر سامنے رکھتے تھے، اور اُن کی کوشش یہی تھی کہ پشتو شاعری میں بھی ویسے مضامین شامل ہو جائیں جو شیراز اور خُجند، یعنی ایران اور ماوراءالنہر کی فارسی شاعری میں موجود ہیں، اور جن کی وجہ سے فارسی شاعری کو شہرت حاصل ہے۔