کاشف اسرار احمد
محفلین
بہت خوب!!
بہت بہت شکریہ !بہت خوب غزل کہی۔۔ بہت سی داد قبولیے۔
نوازش جناب کی !
بہت خوب!!
بہت بہت شکریہ !بہت خوب غزل کہی۔۔ بہت سی داد قبولیے۔
تسلیمات!!محترم صدرِ محفل، محترم مہمانِ خصوصی، محترم انتظامیہ اور تمام محترم محفلین کی خدمت میں آداب
خوب!! کیا بات ہے۔زلفِ دراز شان ہے حسن و جمال کی
نسوانیت ادھوری ہے اس کو نکال کر
بیگم! اسی کی چھاؤں میں رہتے ہیں عاشقین
رسوا کرو نہ زلف کو سالن میں ڈال کر
اففففف خدایا!!چار دفتر میں ہیں، اک گھر میں ہے اور اک دل میں ہے
چھ حسینوں میں گھرا امجد بڑی مشکل میں ہے
ذکر سن کر چھ حسینوں کا نہ گھبرا جانِ من
اک حسینہ کے لئے اب بھی جگہ اس دل میں ہے
ساس کے پہلو میں بیوی کو جو دیکھا، ڈر گیا
یا الہٰی خیر ہو خنجر کفِ قاتل میں ہے
دے رہا تھا لیڈروں کو گالیاں جو جو بھی وہ
"میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے"
میں تو سمجھا تھا کہ جاں لیوا ہے بیماری مری
موت کا سامان لیکن ڈاکٹر کے بل میں ہے
دیکھ کر کل رات فیشن شو میں بوفے حسن کا
آ گئے ہم گھر مگر دل اب بھی اس محفل میں ہے
میری دل جوئی کو آنے لگ پڑیں ہمسائیاں
فائدہ کیا کیا مرا بیگم تری کِلکِل میں ہے
دیکھئے، رشوت نہیں لایا، سفارش بھی نہیں
ایک بھی خوبی بھلا اس کی پروفائل میں ہے؟
آپ جو فائل دبا کر بیٹھے ہیں دو ماہ سے
آپ کا نذرانہ عالی جا! اسی فائل میں ہے
ہے غلط فہمی کہ خوش فہمی مگر لگتا ہے یہ
ذکرِ امجد اب تو اردو کی ہر اک محفل میں ہے
ایک اور شاہکار!! سو بورنگ!!(So Boring)
ایک جنجال ہے سسرال مرا، سو بورنگ
اس پہ شوہر بھی نہ قابو میں ہوا، سو بورنگ
مر گئے چھوڑ کے دولت کے خزانے دادا
جشن کے بدلے ہوئی قل کی دعا، سو بورنگ
گولڈ کی رنگ، آئی فون، نہ پرفیوم کوئی
پیار میں اس نے بس اک پھول دیا، سو بورنگ
چھ مہینے سے وہ چپکی ہے اسی لڑکے سے
آج کے فاسٹ زمانے میں وفا، سو بورنگ
میں نے لکھا اسے اردو میں محبت نامہ
ہائے، انگریز کی بچی نے کہا، سو بورنگ
میری پرلطف غزل بزم میں سن کر لوگو
کس چھچھورے نے لگائی ہے صدا، ”سو بورنگ“
شکریہ بہن۔ آپ نے اس انداز میں حوصلہ افزائی کی ہے کہ میرا خون بڑھ گیا اور میں خود بھی مسکرا اٹھا ، اللہ پاک آپ کو سلامت رکھے۔تسلیمات!!
خوب!! کیا بات ہے۔
اففففف خدایا!!
ہاہاہاہاہاہا۔۔ طرح دار غزل کو طنزومزاح کا رنگ دے کے مشاعرے کو کشت زعفران بنا ڈالا امجد بھائی!! ہر شعر ایک سے بڑھ کر ایک۔۔ ہماری طرف سے بہت سی داد سمیٹیں۔
ایک اور شاہکار!! سو بورنگ!!
بہت اعلیٰ!!
آپ کی پھڑکتی ہوئی غزلیں پڑھ کے ہمیں بھی ایک پھڑکتا ہوا سا شعر یاد آیا ہے۔
میں اہل ہوں کسی اور کا
میری اہلیہ کوئی اور ہے
مسکراہٹیں بکھیرنے کا بہت شکریہ!! سلامت رہیے۔
زیادہ لالچ اچھی بات نہیں، اسی پر گزارہ کریں۔ابھی 5 ریٹنگ باقی ہیں۔
وہ کمی میں پوری کر دیتا لیکن ۔ ۔ ۔ ۔ویسے ابھی پازیٹو ریٹنگز میں متفق کی باقی ہے
وہ بین السطور تھا۔۔۔۔۔۔۔ آپ نے پڑھ لیا۔۔۔""""رفتگان"""" کا ذکر بھول گئے آپ
ویسے بہت بہت خیر مبارک بھیا!
جی انہیں کی طرف سے ہمیں کہا جا رہا ہے۔۔۔۔آپ پہ ان کا سایہ ہے بھائی جی! جہاں دیکھو ذکرِ ایش لیے پھرتے ہیں....
آداب۔۔۔ عنایت آپ کی۔۔۔زبردست شعر ہے جی!!!
جانے دینے کے ہی نتائج ہیں یہ۔۔۔۔بہت خوب! مزا آگیا!!!!!!
سدا خوش رہئیے بھائی! جانے بھی دیجئیے!!
قتل کرنے کو ایک کافی ہےشاد
واہ جماعتی صاحب کیا ردیف ہے کیا اشعار نکالے ہیں، لطف آ گیا۔ اور اس شعر نے تو بس چرکہ ہی لگا دیا۔
قتل کرنےکو ایک کافی ہے
کر سلیقے سے وار پہلو میں
واہ واہ واہ، مکرر ارشاد جناب
محترم سراپا سپاس ہوں۔۔۔۔ رب العزت آپ کی جملہ دعائیں آپ کے حق میں قبول فرمائے۔۔۔۔آمین ثم آمین یا رب العالمین
واہہہہہہہہہہہ
کیا خوب کہی ہے شاعری
بہت سی دعاؤں بھری داد
ڈھیروں دعائیں
شاہ جی۔۔۔!! آپکی بندہ پروری پر سر آپکی خاک پر نچھاور۔۔۔۔۔ کرم نوازی ہے آپکی۔۔۔!!کیا خوبصورت شعر ہے حسن بھائی۔
جتنا بار پڑھا اتنی بار نیا لطف ملا !! واہ۔
قبلہ بہت بہت شکریہ۔۔۔!! آپ کی محبتوں، خلوص، حوصلہ افزائی اور رہنمائی کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے۔۔۔۔!! اگر اس میں کچھ بھی بات ہے تو کریڈٹ آپکو جاتا ہے۔۔۔بہت خوب حسن بھائی. کیا کہنے.
؎
لکھا نہیں جو مقدر میں دینے والے نے
ملا نہیں تو پھر اس پر ملال کیسا ہے
ایک قطعہ ملاحظہ فرمائیں۔
؎ ہاں دل کی تسلی کے لیے بات ٹھیک ہے
یہ اور بات خوف سا چھایا ہے آپ پر
دامن ہمارا چھوڑ کے جی لیں گے آپ بھی
لیکن ہمارا آج بھی سایہ ہے آپ پر
اس قطعہ اور غزل کے ساتھ اجازت۔۔۔۔۔
؎ وسعت ذات میں کھویا ہوں تجھے پایا ہے
جس جگہ دیکھتا ہوں یہ ترا سایہ ہے
میں کہ افلاک کی گردش کو کہاں چھو سکتا
یہ ترا لمس افق پار تلک لایا ہے
لے کے حسن و خمار پہلو میں
کب سے بیٹھا ہے یار پہلو میں
قتل کرنے کو ایک کافی ہے
کر سلیقے سے وار پہلو میں
اُن سے پہلو تہی نہیں ہوتی
جن کا رہتا ہو پیار پہلو میں
عشق کرنے کا ہے مزہ جب ہی
ہو رقابت کا خار پہلو میں
زندگی دیر تک نہیں چلتی
ہجر کا لےکے بار پہلو میں
آگ نفرت کی کیا جلائےہمیں
تیرے غم کی ہے نار پہلو میں
جب محبت کو ہم نےدفنایا
اک بنایا مزار پہلو میں
ہم حسن شوق سے جھکائیں گے سر
وہ سجائے جو دار پہلو میں
والسلام شکریہ
حسن محمود جماعتی
استاد محترم! آپ کی عنایات ہیں۔۔۔۔ آپ کی طرف سے داد پا کر سمجھو میں پا گیا۔۔۔۔ سر بہت بہت شکریہ آپ کا، آپ کی کرم نوازی کا۔واہ! بہت خوب ! حسن صاحب !! بہت اچھے!!
لکھا نہیں جو مقدر میں دینے والے نے
ملا نہیں تو پھر اس پر ملال کیسا ہے
کیا اچھا کہا ہے !! خوبصورت!! بہت داد آپ کے لئے !
باقی شاعری تو سر پر سے گزر گئی
مجھے لگتا ہے انہوں نے ہیٹ پہنا ہوا تھا ورنہ اوروں کا وار خطا نہ جاتا . نشانہ سیدھا اپنے ہدف پر جا لگتا مگر یہ تو بال بال بچ گئے .در اصل محترم بھائی آپ اپنا ہیٹ پہننا بھول گئے تھے ۔
اس لیئے ایسا ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ چاہیں تو میری ترقی روک کر واپس محفل کا دربان بنا سکتی ہیں۔اپنی فکر کس کاف-* کو ہے. آپ تو اس شعری سلطنت کے بے تاج بادشاہ ٹھہرا ہی لئے گئے ہیں مجھے تو باقی شاعر نما عوام کا غم کھائے جا رہا ہے .
اچھی تجویز ہے۔ محمد خلیل الرحمٰن بھائی سے ہم درخواست ہی کر سکتے ہیں۔محترم حسن محمود جماعتی ، محمد بلال اعظممحمد تابش صدیقی اور محترمہ مقدس آپی
مشاعرہ کی موجودہ صورتِ حال کے پیش نظر میں انتظامیہ سے تمام محفلین کی طرف سے گزارش کرتا ہوں کہ ہردل عزیز شاعر محترم خلیل الررحمان بھائی کو دوبارہ دعوتِ کلام دی جائے۔ خلیل بھائی بہت اعلیٰ مزاح نگار ہیں، ان کا مزاحیہ کلام یقیناََ محفل کو چار چاند لگا دے گا۔
مجھے یقین ہے کہ وہ ہم سب کی درخواست کو رد نہیں کریں گے۔اچھی تجویز ہے۔ محمد خلیل الرحمٰن بھائی سے ہم درخواست ہی کر سکتے ہیں۔