تعارف سلام عرض ہے

آخر موقع مل ہی گیا مجھے اور میں حیران ہوں کہ اب تک میں نے یہ دیکھا کیوں نہیں ۔

جویریہ اپ کے شعر میں ‘اسماں‘ لکھا ہے جبکہ ‘آسماں‘ ہونا چاہیے
 

جیہ

لائبریرین
آپ لکھ کر دکھایئے‘ آ‘ دستخط میں

ویسے ۔محبی ! کچھ ناراض سے لگ رہے ہیں آپ؟ مگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بقولِ غالب۔۔۔۔

وہ اپنی خو نہ چھوڑیں گے، ہم اپنی وضع کیوں چھوڑیں
سبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سرگراں کیوں ہو
 

شمشاد

لائبریرین
کب وہ سنتا ہے کہانی میری
اور پھر وہ بھی زبانی میری

سب اپنی ہی باتوں میں لگے ہوئے میرا کسی کو خیال ہی نہیں :cry:
 

شمشاد

لائبریرین
جویریہ مسعود نے کہا:
آپ لکھ کر دکھایئے‘ آ‘ دستخط میں

ویسے ۔محبی ! کچھ ناراض سے لگ رہے ہیں آپ؟ مگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بقولِ غالب۔۔۔۔

وہ اپنی خو نہ چھوڑیں گے، ہم اپنی وضع کیوں چھوڑیں
سبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سرگراں کیوں ہو

وہ اپنی خو نہ چھوڑیں گے، ہم اپنی وضع کیوں چھوڑیں
سبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سرگراں کیوں ہو

نجانے یہ شعر مجھے کچھ غلط سا کیوں لگ رہا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
چچا غالب کی بھتیجی اصل شعر یوں ہے :

وہ اپنی خُو نہ چھوڑیں گے ہم اپنی وضع کیوں بدلیں
سبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سرگراں کیوں ہو
 
جویریہ مسعود نے کہا:
آپ لکھ کر دکھایئے‘ آ‘ دستخط میں

ویسے ۔محبی ! کچھ ناراض سے لگ رہے ہیں آپ؟ مگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بقولِ غالب۔۔۔۔

وہ اپنی خو نہ چھوڑیں گے، ہم اپنی وضع کیوں چھوڑیں
سبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سرگراں کیوں ہو

لکھ کر دکھا ہی نہ دوں دستخط میں ‘آ‘ کہیں :lol:

اجی ہمیں تو اب لوگ جواب بھی نہیں دیتے ویسے غالب کے ہی دو شعر اوپر تلے غلط لکھ دیے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شمشاد بھی شاید اسی موقع کی تلاش میں تھے

:)
 

شمشاد

لائبریرین
کوئی اور لکھتا تو کبھی نہ کہتا لیکن غالب کے معاملے میں جویریہ کی غلطی ناقابلِ معافی ہے اور وہ بھی اتنے عام فہم شعر پر :wink:
 
لو جی شمشاد نے تو بات ہی ختم کر دی ہے ، ساتھ ہی میں نے دستخط میں ‘آ‘ لکھ کر تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیا ہے۔

بقول غالب

کھلتا کسی پہ کیوں میرے دل کا معاملہ
شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے
(برمحل شعر پر داد کا طالب ہوں :lol: )
 

شمشاد

لائبریرین
اس بھیانک غلطی پر غالب کی اس بھتیجی کو کچھ نہ کچھ جرمانہ تو ہونا ہی چاہیے۔
 

شمشاد

لائبریرین
محب بھائی آپ نے مشورہ نہیں دیا کہ کیسے اور کتنا جرمانہ ہونا چاہیے غالب کی اس چہتی کو۔
 

جیہ

لائبریرین
شمشاد نے کہا:
چچا غالب کی بھتیجی اصل شعر یوں ہے :

وہ اپنی خُو نہ چھوڑیں گے ہم اپنی وضع کیوں بدلیں
سبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سرگراں کیوں ہو

لوجی آپ ہی کے محفل کے دیوان غالب سے ثبوت حاضر ہے، رضوان نے پوسٹ کیا ہے یہ غزل۔۔۔ (دیکھو صفحہ نمبر 4)

کسی کو دے کے دل کوئی نوا سنجِ فغاں کیوں ہو
نہ ہو جب دل ہی سینے میں تو پھر منہ میں زباں کیوں ہو


وہ اپنی خو نہ چھوڑینگے ہم اپنی وضع کو کیوں چھوڑیں
سبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سر گراں کیوں ہو

حالانکہ اس میں بھی ‘کو‘ زیادہ ہے جو کہ غلط ہے۔۔

اب شایع شدہ دیواں سے ثبوت۔۔۔
1۔ دیوان غالب (نسخہ طاہریہ، سنگ میل پبلیکیشنز لاھور صفحہ نمبر 82 ، شایع شدہ 1995
2۔ دیوان غالب ( بمعہ فرہنگ ) مکتبہ جمال اردو بازار لاہور صفحہ نمبر 219۔
ان دو دیواں میں لفظ چھوڑیں ہے نہ کہ بدلیں
 

نبیل

تکنیکی معاون
جویریہ، میں آپ کو لائبریری ٹیم میں شامل کر لیتا ہوں۔ اس کے بعد آپ تصحیح کا کام بہتر طور پر کر سکیں گی۔
 

جیہ

لائبریرین
میں نے ثبوت پیش کردئے ہیں۔۔ اب آپ کی سب کی سزا یہ ہے کہ فرداّ فرداّ مجھ سے معفی مانگیں ورنہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
















(ویسے میرے پاس دیواںِ غالب کے باقی جتنے نسخے ہیں، ان میں ‘بدلیں‘ ہے۔ مثلاّ نسخہ حمیدیہ، نسخہ آسی، نسخہ مہر۔۔ مگر مجھے یاد ہی ایسا تھا جیسا کہ پوسٹ کیا)

اطلاعاّ عرض ہے کہ میرے دیوان غالب کے کل 9 مختلف نسخے ہیں۔۔۔۔
 

جیہ

لائبریرین
نبیل نے کہا:
جویریہ، میں آپ کو لائبریری ٹیم میں شامل کر لیتا ہوں۔ اس کے بعد آپ تصحیح کا کام بہتر طور پر کر سکیں گی۔
شکریہ نبیل۔ مگر میں اپنے آپ کو اس قابل نہیں سمجھتی۔۔۔۔کہاں میں اور کہاں دیوانِ غالب کی تصحیح
 
ہاہاہاہاہاہا

میں نے دستخط میں جو غلطی نکالی وہ جوں کی توں ہے اور میں نے اپنے دستخط میں ‘آ‘ لکھ بھی دکھایا ہے ۔ اب بتاؤ
 

شمشاد

لائبریرین
نبیل نے کہا:
جویریہ، میں آپ کو لائبریری ٹیم میں شامل کر لیتا ہوں۔ اس کے بعد آپ تصحیح کا کام بہتر طور پر کر سکیں گی۔

اب کیا ہو سکتا ہے :cry:

لیکن میرے پاس جو لکھا ہوا ہے وہ ایسے ہی ہے جیسا کہ میں نے لکھا ہے۔
 
Top