[align=justify:7832d116a4]سیدو شریف کے شمال مشرقی جانب پہاڑوں سے گھری ہوئی ایک خوب صورت ترین جگہ ’’عقبہ‘‘ ہے جس کا پُرانا نام’’ بڑینگل‘‘ تھا۔ یہاں ریاستی دور کا ایک خوب صورت شاہی محل ہے جسے اب ہوٹل(رائل پیلس) میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ یہ محل طرز تعمیر اور حسین ماحول میں واقع ہونے کی وجہ سے بہت دل کش اور سحرانگیز معلوم ہوتا ہے۔ اس میں منفرد اور بہترین انداز کی ایک چھوٹی سی مسجد بھی ہے۔ جس کے بلند و بالا خوب صورت مینار اس کی گزشتہ عظمت کی ایمان افروز حیثیت پر گواہ ہیں۔ یہ مسجد بانئی سوات بادشاہ صاحب(مرحوم) نے اپنی ذاتی مسجد کے طور پر تعمیر کرائی تھی۔ جس میں وہ اپنے ملازموں کے ساتھ باجماعت نماز ادا کیاکرتے تھے۔ اب بھی اس میں باجماعت نماز ادا کرنے کااہتمام ہے ۔اس مسجد کی تعمیر میں نادر اور خوب صورت سپید سنگِ مرمر کے بڑے بڑے ٹکڑے استعمال کئے گئے ہیں۔
عقبہ تینوں جانب سے بلند پہاڑوں میں گھرا ہوا ایک سرسبز و شاداب مقام ہے۔ اس میں چنار اور زیتون کے بلند و بالا درخت بکثرت پائے جاتے ہیں۔ اس کے قرب و جوار کے خوب صورت پہاڑٹریکنگ اور کیمپنگ کے لئے نہایت موزوں ہیں۔ عقبیٰ ہی میں بانئی سوات، مردِ آہن بادشاہ صاحب ابدی نیند سو رہے ہیں۔
سیدو شریف جاکر اگر سیدو بابا کے مزار پر حاضری نہ دی جائے تو سیدو شریف کی سیر ادھوری محسوس ہوتی ہے اس کے علاوہ جہانزیب پوسٹ گریجویٹ کالج کی حسین اور ااچھوتی عمارت ، کالج کے عین سامنے پُر شکوہ ودودیہ ہال، جس میں کالج اور سوات بھر کی علمی،ادبی، سیاسی، تہذیبی اور ثقافتی محفلیں منعقد ہوتی ہیں، خاص طور پر دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے قریب واقع سوات سیرینہ ہوٹل کے عطر بیز اور گل رنگ ماحول سے بھی لطف اندوز ہونا نہ بھولئے گا۔ اس کے قریب ہی پاکستان ٹوورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن ضلع سوات کی حسین عمارت اور اس سے متصل پی ٹی ڈی سی موٹل بھی خاص طور پر دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہاں سیاحوں کے لئے ہر قسم کی سیاحتی معلومات کی فراہمی کے لئے مستعد عملہ ہمہ وقت مصروف کار رہتا ہے۔
سوات بھر کے باشندوں کی طبی سہولتوں کا انحصار سیدو شریف میں واقع سیدوگروپ ہسپتال اورسنٹرل ہسپتال پر ہے۔ یہ دونوں ہسپتال سابق والئی سوات (مرحوم) کے دور میں تعمیر کئے گئے تھے جن میں اُس وقت علاج معالجہ کی سہولتیں بہت معیاری تھیں۔ لیکن اب اُن کی کارکردگی قطعی غیر تسلی بخش ہے کبھی سیدو ہسپتال میں واقع آئی سی یو وارڈ قدرے جدید طبی سہولتوں سے آراستہ تھا۔
سیدو شریف کی آبادی قریباً بیس ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ یہاں شہری آبادی کی تما م تر سہولتیں دستیاب ہیں ۔ یہاں ٹیلی فون ڈائریکٹ ڈائلنگ کے ذریعے پورے ملک اور بیرون ممالک سے منسلک ہے۔ سیدو شریف واقعتاً ایک بہت ہی صاف ستھرا مقام ہے اور اس کی آب وہوا نہایت معتدل ہے۔
سیدو شریف کی اہم ترین شخصیت، سابق گورنر بلوچستان و سرحد و سابق ایم این اے اور ریاستِ سوات کے آخری ولی عہد میاں گل اورنگ زیب کے بغیر اس شہر کا تذکرہ نامکمل ہے۔ باغ وبہار شخصیت کے مالک پرنس اورنگزیب اب بھی اپنے محل میں دربار سجاتے ہیں۔ اب بھی ان کے رہائشی محل میں سوات بھر اور بیرون سوات سے آئے ہوئے مہمانوں کا تانتا بندھا رہتا ہے اور وہ اُن کے جھرمٹ میںبیٹھے عوام وخواص میں گھل مل جاتے ہیں۔[/align:7832d116a4]
٭٭٭