سوات ڈیل مبارک ہو

فرخ

محفلین
امریکہ کو اگر کوئی پسند کرے تو کیا برا ہے پاکستانی جھنڈا ہے نہیں وہاں؟۔

یہ جھنڈا

ah-1s cobra
f-16
anq-tps-77
155-hortzer
stinger-92
glashiya class distroyers
p-c3 orion
c-130 harcules
t-37
bell-412

jet ranger 216
uh-1h
m4 carbine
eme harpoon
mi09a6

slc -2

tow atgm
پچھلے 5 سالوں کی اس امداد کا شکریہ ہے یہ

اچھی بات ہے۔
مگر پاکستان کی پچھلے ۵ سالوں سے زائد اور ممالک بھی امداد کرتے رہے ہیں اور ان میں چین نے جتنے ہتھیار اور خاص طور پر فضائی قوت میں‌اضافہ، ایٹیمی قوت بننے میں‌مددوغیرہ وغیرہ، کیوں نہیں نظر آرہے آپ کو۔۔۔۔؟
صرف امریکہ کا شکریہ جو ادھر مدد دیتا ہے، ادھر بدلہ بھی پورا لے لیتا ہے، ڈرون حملے کرکے۔۔۔
 

عسکری

معطل
آپ بھی نا دوست

چین ہے نا وہ تو اپنا سکا بھائی ہے ۔اس کو تو کہتے ہیں بس مائی باپ چائنا۔اس کا شکریہ ادا کر کے دوستی کی توھین مت کرو بھائی اس کے احسان صرف جے ایف 17 یا ایم 11 ترموک کی طرف آپ کا اشارہ ہے نا اس سے ہزار گنا زیادہ ہیں۔وہ تو اب ان تکلفات سے آگے کے بھائی ہیں۔پر میں نے ایک چینی دوست بنایا ان کو صرف تھوڑی سی مدد بھی نہیں بھولتی پاکستانیوں کی جو اولمپک مشعل کت وقت فرانس برطانیہ میں کی پاکستانیوں نے چائنا کے حق میں مظاہرے کر کے کی۔آپ کی بات سے 100 فیصد اتفاق ہے فرخ بھائی۔
 

فرخ

محفلین
آپ بھی نا دوست

چین ہے نا وہ تو اپنا سکا بھائی ہے ۔اس کو تو کہتے ہیں بس مائی باپ چائنا۔اس کا شکریہ ادا کر کے دوستی کی توھین مت کرو بھائی اس کے احسان صرف جے ایف 17 یا ایم 11 ترموک کی طرف آپ کا اشارہ ہے نا اس سے ہزار گنا زیادہ ہیں۔وہ تو اب ان تکلفات سے آگے کے بھائی ہیں۔پر میں نے ایک چینی دوست بنایا ان کو صرف تھوڑی سی مدد بھی نہیں بھولتی پاکستانیوں کی جو اولمپک مشعل کت وقت فرانس برطانیہ میں کی پاکستانیوں نے چائنا کے حق میں مظاہرے کر کے کی۔آپ کی بات سے 100 فیصد اتفاق ہے فرخ بھائی۔
جے ایف تھنڈر، الخالد، یرموک، میزائل ٹیکنالوجیز، ایٹمی طاقت بننے میں‌اقوام متحدہ میں‌بہترین سپورٹ وغیرہ تو وہ چیزیں‌ہیں جو صرف دنیا کے سامنے ہیں۔ انکی ہمارے دفاعی نظام میں مدد بہت گہری ہے، اور وہ ایسے مطلب کی بھی نہیں جیسی امریکی ہے کہ ادھر مدد کرو، ادھر چھرا بھی گھونپ دو۔
 

عسکری

معطل
جی بجا فرمایا آپ نے اس میں ذرا بھی شک نہیں چائنا سچا اور بغیر مطلب کا دوست ہے ۔اور امریکی اپنے مفادات کو پہلا نمبر دیتے ہیں بالکل۔
 
یار پاک چین دوستی پر الگ تھریڈ کھولنا چاہو تو کھول لو فی الحال بات سوات میں ہونے والے ظلم کی ہورہی ہے اسی پر رہے تو بہتر ہے
 

مغزل

محفلین
سوات سے منسوب واقعے پر -----------

ضرورت اس امر کی ہے کہ سوات سے منسوب واقعے پر تحقیق ہوئے بغیر اس پر کوئی حرفِ آخر اسلام کےلیے نہ طے کیا جائے کہ اسلام کا یہ عمل نہیں تاریخ شاہد ہے کہ آج تک ایسا تمام قوانین اور شرائط پر پوار اترتے ہوئے ممکن نہ ہوا یعنی سزا نہیں دی گئی ماسوائے ان لوگوں کے جنہوں نے خود اعتراف کیا ۔مجھےایک اندرونی زرائع سے معلومات حاصل ہوئی ہیں کہ ڈرامہ افغانستان میں کٹھ پتلی حکومت کے زیرِ اہتمام فلمایا گیا ہے ۔

idaria11.gif

idaria12.gif

311.gif
 

ساقی۔

محفلین
میرے خیال سے " بڑکیں" مارنے والوں کو اب اپنے گریبان میں ایک نظر ضرور مار لینی چاہیئے . طالبان کے نام کی آڑ میں اپنے مذموم مقاصد کو فروغ دینے کا وقت ختم ہوا . ایک جہلی واقعے کی آڑ لے کر اپنی سیاست چمکانے والے "گرگٹوں" کا وقت ختم ہوا .
 
سب سے بڑے ڈرامہ باز الطاف کو دیکھو۔
شراب پی کر تقریر کررہا ہے اور کہتا ہے کہ میں شریعت کو نہیں‌مانتا۔ کوڑے مارنے والے کو پھانسی کی سزا دو۔ لگتا تھا بہت ہی پی رکھی تھی۔ اس کو سزا سنانی چاہیے۔ کیا سننے والوں‌نے بھی پی رکھی تھی؟
اور جیو
سب سے بڑا منافق چینل میں نے جیو ہی دیکھا ہے ۔ گمراہ رکن رپوٹنگ اور تبصر کرتا ہے
 

سعود الحسن

محفلین
سوات کا واقعہ - میرے لیے بولنے والا کوئی نہیں بچا تھا - روف کلاسرہ

سوات کا واقعہ - میرے لیے بولنے والا کوئی نہیں بچا تھا - روف کلاسرہ

یہ کل کی بات لگتی ہے جب طالبان افغانستان میں کسی بھی عورت کو گھسیٹ کر مجمع کے سامنے لے جاتے اور برقعہ میں لپٹی ایک گٹھڑی کی مانند خوفزدہ مخلوق کی کنپٹی پر گن رکھ کر گولی مار دیتے۔ اخبارات میں ان کے حق میں ایسے ایسے کالم چھپوائے گئے کہ اگر کسی دوسرے آدمی نے ان سے اختلاف کرنے کی کوشش بھی کی تو ایسے لگا جیسے وہ ملک دشمن ہو۔ وہ ملک جہاں ستر فیصد لوگ غریب اور ان پڑھ ہوں وہ دنیا میں تباہی تو لا سکتے ہیں ان سے خیر کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ ہماری اسٹیبلشمنٹ اور ان کے ساتھ ملے میرے جیسے دانشور آج بھی یہ سمجھتے ہیں کہ طالبان پاکستان کا اسٹریٹیجک اثاثہ ہیں اور ان کا ہر نخرہ برداشت کرنا قومی مفاد میں ہے۔ آج افغانستان میں کسی عورت کو سرعام کوڑے یا مجمع کے سامنے گولی نہیں ماری جاتی کیونکہ خیر سے یہ کام ہمارے لوگ اب سوات میں کر رہے ہیں۔ ہمارے دانشوروں نے اب ہمیں ایک نئی گولی دینا شروع کر دی ہے کہ امریکہ کو افغانستان میں شکست ہو رہی تھی لہذا یہ چند دنوں کی بات ہے جب طالبان پھر افغانستان پر قبضہ جما لیں گے۔ ان بیچاروں کو یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ امریکیوں کا طریقہ واردات بڑا مختلف ہے۔ ان امریکیوں نے خود یہ شور مچانا شروع کیا کہ افغانستان میں انہیں شکست ہو رہی تھی اور کانگریس سے سترہ ہزار مزید فوجی افغانستان بھیجنے کی منظوری لے لی اور اپنے بجٹ میں مزید اضافہ کرا لیا۔ عراق کے ساتھ بھی یہی کچھ کیا گیا تھا۔ امریکیوں نے صدام حسین کو ایسے پیش کیا کہ جیسے وہ چند دنوں میں امریکی فوجیوں کو صحرا میں دفن کر دے گا۔ امریکیوں اور یورپی اقوام کو جان بوجھ کر صدام حسین کے بارے میں اس طرح کی اطلاعات دی گئیں کہ سب نے یہی سمجھا کہ اگر اس عفریت کو شکست نہ دی تو شاید یہ پوری دنیا کو ہڑپ کر جائے گا۔ چند دنوں بعد وہی صدام ایک بل سے ذلت آمیز حالت میں گرفتار ہوئے اور پھانسی لگا دیئے گئے۔ یہی حکمت عملی اس سے پہلے افغانستان میں اختیار کی گئی۔ طالبان کو ایسے بڑھا چڑھا کر بیان کیا گیا کہ ان کے پاس ایٹمی اسلحہ تھا اور وہ پوری دنیا کو تباہ کر دیں گے۔ ہم پاکستانی بڑے خوش ہوئے کہ اب امریکہ کو سمجھ آئے گی جب ہمارے لاڈلے اس کی فوجوں کو تباہ کریں گے۔ چند دنوں بعد طالبان کمانڈر موٹر سائیکلوں پر بیٹھ کر فرار ہو گئے۔ اب وہ پرانا اسکرپٹ پھر دہرایا جا رہا ہے۔ ہم سمجھ رہے تھے کہ امریکیوں کو افغانستان میں شکست ہو رہی تھی پتہ چلا انہوں نے سترہ ہزار مزید فوجی منگوا لیے اور بڑی سمجھداری سے افغانستان میں جاری جنگ کو وہ پاکستان کے اندر تک لے آئے ہیں۔ آج افغان عورت ایک نئے سرے سے اپنے ملک کی تعمیر و ترقی میں پھر سے شامل ہو گئی ہے جبکہ ہماری بچیوں کو بھرے بازار میں ڈیڑھ دو سو کے مجمع کی موجودگی میں الٹا لٹا کر بے رحمانہ انداز میں کوڑے مار رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے نئے منتخب امیر منور حسن جن سے سب کو بڑی امیدیں تھیں ان سے زیادہ اچھی بات تو صوفی محمد کی تحریک کے ترجمان عزت خان نے کی ہے جس نے لڑکی کو کوڑے مارنے کی شدید مذمت کی۔ منور حسن الٹا یہ طعنے دیتے پائے گئے کہ ڈرون حملوں پر اتنا شور کیوں نہیں مچایا جاتا۔ لگتا ہے موصوف نہ اخبار پڑھتے ہیں اور نہ کوئی ٹیلیویژن چینل دیکھتے ہیں۔ اس لیے شاید انہیں کوئی علم نہیں ہے کہ ان ڈرون حملوں کے خلاف کتنا احتجاج کیا جاتا ہے۔
میں طالبان سے بڑھ کر اس ملک کے صدر زرداری، وزیراعظم گیلانی اور اے این پی کے اسفند یار اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کو اس لڑکی کی پشت پر لگنے والے کوڑوں کا ذمہ دار سمجھتا ہوں جنہوں نے بڑی آسانی سے ایک پوری ریاست ان لوگوں کے ہاتھوں میں دیدی ہے جو کسی دوسرے کی ماں بہن پر کوئی بھی جھوٹا الزام لگا کر اسے سرعام کوڑے مارتے ہیں۔ مجھے اب بھی کوئی شک نہیں ہے کہ آپ اسی اخبار کے انہی صفحات پر بہت سارے ایسے کالم پڑھیں گے جو کسی شخص کی بیٹی کی پشت پر سرعام لگنے والے کوڑوں کی ایسی ایسی وضاحتیں پیش کریں گے کہ ہم سب کا جی چاہے گا کہ اب سوات کے بعد دیر، بنوں، کوہاٹ اور پھر پشاور اور آخر میں اسلام آباد ان کے حوالے کر دیں۔ ہم ایک ایسی ریاست اور معاشرے میں زندہ رہ رہے ہیں جو مسلسل ”حالت انکار“ میں ہے۔ ہم کوئی بھی بات ماننے کو تیار نہیں ہیں کہ ہماری ایجنسیاں اور ان کے لاڈلے مل کر کیا کھیل کھیل رہے ہیں۔ کھیل وہ کھیلتے ہیں اور ان کی کارروائیوں کی وضاحتیں ہم کرتے ہیں۔ ہم ساری دنیا کو جھوٹا اور اپنے لاڈلوں کو سچا سمجھتے ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے تک یہ لاڈلے افغانستان میں یہ سب کچھ کرتے تو ہم یہ سمجھتے تھے کہ یہ کام ہمارے ہاں کبھی نہیں ہوگا۔ اب یہ کام سوات میں ہو رہا ہے تو ہم سمجھتے ہیں یہ کوڑے اسلام آباد، لاہور اور کراچی کی عورتوں کی پشت پر نہیں لگیں گے۔
ٹی وی چینلز پر چلنے والی ویڈیو میں سوات کے ایک گاؤں میں بھرے مجمع کے سامنے اپنی پشت پر کوڑے کھاتی اسلام کے چار بہادر محافظوں کے شکنجے میں جکڑی زخمی کبوتر کی طرح پھڑپھڑاتی اس لڑکی کی چیخیں سن کر مجھے اس شخص کی ایک بڑی مشہور نظم یاد آ رہی تھی جو اس نے جنگ عظیم دوم میں لکھی تھی کہ کیسے ایک دن نازی فوجی آئے اور میرے ساتھ والے ہمسائے کو اٹھا کر لے گئے۔ میں چپ رہا۔ کیونکہ مجھے لگتا تھا کہ میری باری کبھی نہیں آئے گی۔ اگلے دن وہ ایک اور ہمسائے کو اٹھا کر لے گئے تو بھی میں چپ رہا۔ ایک دن وہ سارے یہودیوں کو اٹھا کر لے گئے تو بھی میں چپ رہا۔ ایک صبح وہ مجھے اٹھانے آئے تو میں نے خوف کے مارے ادھر ادھر دیکھا تو میرے لیے بولنے والا کوئی نہیں بچا تھا!!
 

طالوت

محفلین
تو پھر آپ کا مؤقف کیا ہے؟ کیا آپ کو صرف اس تھریڈ کے عنوان پر اعتراض ہے؟

تھریڈ کے عنوان پر بھی اعتراض ہے ۔۔ مگر میں اس سلسلے کو ایک اور نظر سے بھی دیکھتا ہوں ۔۔ کہ پاکستان مخالف قوتیں ان امن معاہدوں سے خوش نہیں ۔۔ اور یہ بات تو بہرحال طے ہے کہ محض طاقت کے زور پر ہم تبدیلی نہیں لا سکتے البتہ بگاڑ ضرور پیدا کر سکتے ہیں جو کہ پہلے ہی کافی ہو چکا تو ، یہ ویڈیو کارستانی بھی ہو سکتی ہے ۔۔ ہمیں اس پہلو پر بھی غور کرنا ہو گا ۔۔

میں پہلے بھی عرض کر چکا کہ مسلسل تنقید اور لعنت و ملامت سے ہم انھیں مزید اندھا بہرہ کر دیں گے ۔۔ ہونا تو دراصل یہ چاہیے تھا کہ ان معاملات میں ملزم / مجرم پاکستانیوں کو بھی اپنا موقف پیش کرنے دیا جانا چاہیے تا کہ عوام کی تقسیم کا عمل رک سکے ۔۔ اور یہ جو شک کی فضا قائم ہے نہ صرف اس کا خاتمہ ہو بلکہ ان کے ارادوں کی بھی درست خبر مل سکے ۔۔ وگرنہ اس جانب سے اس طرح کی ویڈیوز اور اس جانب سے اس طرح کے مضحکہ خیز دعوے آتے رہیں گے اور معاملہ مزید بگڑتا ہی رہے گا ۔۔
(جیسا کہ حال ہی میں محسود نے امریکہ پر حملہ کرنے کی دھمکی دی اور قبول کیا(
اور غیر ملکیوں کا تو سیدھا سا علاج ہے ملک چھوڑ جاؤ یا مارے جاؤ ۔۔
وسلام
 

طالوت

محفلین
میرا خیال ہے کہ طالوت آپ کو کچھ زیادہ ہی بخیے ادھیڑنے کی عادت ہے ۔ سوات کے لوگ خود اس واقعہ کی تصدیق کر رہے ہیں ۔ اور آپ کو مذمت کرتے ہوئے شرم آرہی ہے ۔ بیکار کے جواز پیدا کر رہے ہیں ۔ اگر اس غیر انسانی فعل کی مذمت اور اس پر ملامت نہیں کر سکتے تو کم از کم خاموش ہی رہیں ۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ دھاگے کا عنوان واقعہ اور حالات کی مناسبت سے بلکل صحیح ہے ۔

مجھے تو بالکل شرم نہیں آ رہی ، البتہ بخیے میں ضرور ادھیڑوں گا کہ میرے لیے اس ملک کے علاوہ کوئی اور جائے پناہ نہیں ۔۔
رہی بات جواز پیدا کرنے کی تو ، اس سارے عمل کو درست ثابت کرنے کے لیے اگر میں نے کوئی جواز پیدا کیا ہے تو نشاندہی کریں ، تاکہ میرے علم میں بھی اضافہ ہو ،البتہ اگر اس واقعہ کی حیثیت پر شک کرنے کو آپ جواز پیدا کرنا سمجھتے ہیں تو میرا نہیں خیال کہ یہ مقام شرم ہے ۔۔
وسلام
 

طالوت

محفلین
سب سے مزیدار لمحہ تب ہوتا ہے جب ظالمان اپنی کرتوتوں کا اعتراف کر رہے ہوتے ہیں اور ان کے "عشاق" اس واقعے کی وقوع پذیری سے ہی انکار کر رہے ہوتے ہیں۔
میرا خیال ہے اس کی وقوع پذیری پر میں شک کا اظہار کر رہا ہوں ۔۔ اور اطلاعا کہ میں ان کا "عشاق" ہر گز نہیں ۔۔ دوسری اطلاع کہ سوات کے طالبان کی طرف اس کی تدید آ چکی ہے اور تیسرا انھوں نے اسے غیر شرعی کہا ہے ۔۔
وسلام
 

طالوت

محفلین
لیجیے مہوش لگ گئے نامحبت طالبان کے الزامات ۔۔
فیصل ، سقوط کابل کے بعد کنٹیرز میں بند کر کے مار دئیے جانے والے مبینہ طالبان کی تصاویر نہیں ہیں ؟
اصل قصہ یہ ہے کہ اوپر سے نیچے تک سب ہی ایک جیسے ہیں ، جیسے ہمارے سیاستدان اوپر سے نیچے تک سب چور ، اسلیے ان میں کوئی بھی مظلوم نہیں ، بقول عارف بویا کاٹ رہے ہیں ۔۔
وسلام
 
Top