عبدالقیوم چوہدری
محفلین
شریف فیملی نے نیب کے "say no to corruption " کے مسیجز بھی جان بوجھ کر اگنور کیے۔
جے آئی ٹی
جے آئی ٹی
شاہد مسعود، شیخ رشید اور اسد کھرل کے بعد سب سے زیادہ تُکے محکمہ موسمیات لگاتا ہے۔
میں نے ذرا مختلف الفاظ میں یہ فیس بک پر پڑھا ہے۔کچھ دن پہلے عمران نے زرداری کی لان چرا لی ، آج زرداری نے عمران کو مٹھی میں بند پان مصالحہ دکھا دیا۔ حساب برابر
شراکت کیجیے۔میں نے ذرا مختلف الفاظ میں یہ فیس بک پر پڑھا ہے۔
ٹرالی اور بی ایم ڈبلیو۔شراکت کیجیے۔
پرانی یادیں شاہ جی بھی یہی کچھ کرتے تھےکیا آپ اس کا عنوان منتخب کرسکتے ہیں؟
میں نے شاہ زور ڈالا اور مرسڈیز پڑها ہے۔ٹرالی اور بی ایم ڈبلیو۔
سیاست سب سے منافع بخش تجارت!!!
بظاہر تمام بڑے سیاست دانوں کی نااہلی بنتی ہے، اگر کڑا احتساب کیا جائے۔ تاہم، جب ججوں اور جرنیلوں نے خود اپنے احتساب کے لیے 'اندرونی نظام' وضع کر رکھا ہے تو ان کے شروع کیے گئے 'احتساب' کی کوئی معنویت نہ ہے۔ مثال کے طور پر، جنرل کیانی کے بھائیوں کا کیا بنا؟ چودھری افتخار کے بیٹے کے کیس کا کیا ہوا؟ مشرف کو جنرل راحیل چھڑوا کر لے گئے؛ کہا تو یہی جا رہا ہے۔ اس صورت حال میں اگر جج کچھ کر بھی گئے تو اسے 'سازش' اور 'عدالتی مارشل لاء' تصور کیا جائے گا۔ اس کے بعد بلاامتیاز احتساب کے نعرے بلند ہوں گے۔ سیاست میں نئے 'چودھری شجاعت' اور دوسرے درجے کے سیاست دان پیدا ہوں گے۔ بہتر یہی ہے کہ عدالت خود کو اس مقدمے سے نکالے۔ ان کا نام نہاد 'فیئر ٹرائل' ہونے دے۔ میڈیا اپنا دباؤ بڑھائے رکھے۔ پاکستانی معاشرہ تبدیل ہو رہا ہے۔ تاہم ابھی بہت وقت لگے گا۔ ابھی جرنیلوں نے، ججوں نے، سیاست دانوں نے، صحافیوں نے، بیوروکریٹس نے، بہت کچھ سیکھنا ہے۔ اور ان سے پہلے ہمیں بھی بہت کچھ سیکھنا ہے۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر ججوں نے سیاسی قیادت کو نااہل قرار دیا تو سیاسی خلا پیدا ہو گا جس کے اپنے الگ سے خاص قسم کے نتائج برآمد ہوں گے۔ ہمارے خیال میں تبدیلی وہی بہتر ہوتی ہے جو آہستہ آہستہ آئے۔ جمہوریت کا متبادل نظام جب تک میسر نہیں آ جاتا تب تک اسی گاڑی کو ہی دھکا لگایا جانا چاہیے۔ انتقالِ اقتدار بہت بڑا مسئلہ ہے یہاں کا اور سچ پوچھیے آمریت اسی لیے ہمیں زہر لگتی ہے کہ اس میں انتقالِ اقتدار کا کوئی میکنزم نہیں اور تاریخ بتاتی ہے کہ آمریت جب بھی کسی معاشرے سے رخصت ہوتی ہے تو ملک نئے بحرانوں کا شکار ہو چکا ہوتا ہے۔ سو جب تک سانس، تب تک آس کہ معاشرے میں مثبت تبدیلیاں آتی رہیں گی اور رفتہ رفتہ بہتری کی صورت پیدا ہوتی چلی جائے گی۔