عبدالقیوم چوہدری
محفلین
سر جی مطلب یہ ہے کہ غداری کے فتوے لگانے کے حمام میں فوجی اور سویلینز سارے ننگے ہیں!مجھے اس سوالیہ انداز کی سمجھ نہیں آٗئی ؟
ان کا پروفائل کیا ہے؟
سر جی مطلب یہ ہے کہ غداری کے فتوے لگانے کے حمام میں فوجی اور سویلینز سارے ننگے ہیں!
کیا فرق ہے ؟بلڈی سویلینز کے لیے غداری کے فتوے ہمیشہ ایک ہی فیکٹری سے جاری ہوتے رہے ہیں، بس وہ ماؤتھ پیس ہر بار موقع محل کی مناسبت سے بدل لیتے ہیں۔
یہ بھی لطیفہ ہے کیا؟
دونوں کو ایک پلڑے میں نہیں تولا جانا چاہئے۔ بنیادی مائنڈسیٹ میں ہی فرق ہے۔سر جی مطلب یہ ہے کہ غداری کے فتوے لگانے کے حمام میں فوجی اور سویلینز سارے ننگے ہیں!
ابھی تک تو نہیں، لیکن آخر بھائی نے آنا تو یہیں ہیں۔یہ بھی لطیفہ ہے کیا؟
یہ بھی لطیفہ ہے کیا؟
آپ کے پیغام سے یہ تاثر جا رہا تھا کہ غداری کے فتووں کے پیچھے ایک ہی فوجی فیکٹری ہے، جبکہ میرا یہ کہنا ہے کہ سویلینز اپنی مرضی سے بھی ایسے فتوے حسب ضرورت لگاتے رہتے ہیں۔کیا فرق ہے ؟
آپ کے پیغام سے یہ تاثر جا رہا تھا کہ غداری کے فتووں کے پیچھے ایک ہی فوجی فیکٹری ہے، جبکہ میرا یہ کہنا ہے کہ سویلینز اپنی مرضی سے بھی ایسے فتوے حسب ضرورت لگاتے رہتے ہیں۔
جسٹس (ر) ناصرالملک کون ہیں؟ان کا پروفائل کیا ہے؟
آپ کے پیغام سے یہ تاثر جا رہا تھا کہ غداری کے فتووں کے پیچھے ایک ہی فوجی فیکٹری ہے، جبکہ میرا یہ کہنا ہے کہ سویلینز اپنی مرضی سے بھی ایسے فتوے حسب ضرورت لگاتے رہتے ہیں۔
اور اس فیکٹری کے مالکوں سے زیادہ بے شرم وہ ہیں جو بوقتِ ضرورت ان کا ماؤتھ پیس بننے کو تیار ہو جاتے ہیں۔بلڈی سویلینز کے لیے غداری کے فتوے ہمیشہ ایک ہی فیکٹری سے جاری ہوتے رہے ہیں، بس وہ ماؤتھ پیس ہر بار موقع محل کی مناسبت سے بدل لیتے ہیں۔
اور اس فیکٹری کے مالکوں سے زیادہ بے شرم وہ ہیں جو بوقتِ ضرورت ان کا ماؤتھ پیس بننے کو تیار ہو جاتے ہیں۔
آپ نے درست فرمایا اور اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ جب اقتدار لینا ہو تو وہی (فوجی) اسٹیبلشمنٹ اباجی، دادا جی، ڈیڈی وغیرہ بن جاتی ہے، اور جب وہ لات مار کر اقتدار سے نکال دیتے ہیں تو پھر ہیرو، مجاہد، نظریہ، شہید وغیرہ۔ ایسی ذہنیت پر بس تف ہی کہا جا سکتا ہے۔ہمارے ہاں خیال کیا جاتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی سیڑھی پر قدم رکھے بغیر اقتدار کے تخت تک پہنچنا ممکن نہیں ہے۔ اور سیاسی جماعتیں اپنے اراکین کو اکثر یہ بات باور کراتی نظر آتی ہیں کہ اقتدار تک پہنچنے کا واحد راستہ یہ ہے اور ہم یہ سب صرف وقتی مصلحت کے لئے کر رہے ہیں۔ اور ہمارا یہ قدم مستقبل میں مضبوط جمہوریت کی بنیاد بنے گا۔
تاہم حکومت میں آنے کے بعد یہ لوگ جمہوریت کو مضبوط کرنے کی کوئی بھی کوشش نہیں کرتے ۔ بلکہ یہ لوگ خود کو مستحکم کرنے کے علاوہ کوئی بھی کام نہیں کرتے اور اس سلسلے میں جائز ناجائز کو بھی خاطر میں نہیں لاتے۔
جس دن سیاستدانوں نے اس کام کو بے شرمی سمجھ لیا اس دن سویلین سپریمیسی کا پہلا دن ہو گا۔اور اس فیکٹری کے مالکوں سے زیادہ بے شرم وہ ہیں جو بوقتِ ضرورت ان کا ماؤتھ پیس بننے کو تیار ہو جاتے ہیں۔
بنیادی طور پر دونوں مائنڈ سیٹ کے پیچھے ایک ہی اصول ہے اور وہ ہے اپنی پوزیشن کا ناجائز استعمال ۔ سیاسی لیڈر عوام کو بھڑکا کر کبھی گمراہ کر کے اور کبھی دھوکہ دیکر اپنا الو سیدھا کرنے کی کوشش کرتا ہے اور فوجی فیصلہ ساز ضرورتا کسی پر غدار کا الزام اور کبھی اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے۔دونوں کو ایک پلڑے میں نہیں تولا جانا چاہئے۔ بنیادی مائنڈسیٹ میں ہی فرق ہے۔
آپ کے ساتھ ساتھ ہم بھی اس دن کو دیکھنے کے متمنی ہیں چوہدری صاحب، لیکن یہ دن لگتا ہے "یوم الحساب" ہی ہوگا۔جس دن سیاستدانوں نے اس کام کو بے شرمی سمجھ لیا اس دن سویلین سپریمیسی کا پہلا دن ہو گا۔
وہ کیا کہتے ہیں کہ سیاست اور بے غیرتی میں سب کچھ جائز ہے!جس دن سیاستدانوں نے اس کام کو بے شرمی سمجھ لیا
ابتدا ہو گئی ہے اور انشااللہ یہ دن ہماری زندگیوں میں ہی آئے گا۔آپ کے ساتھ ساتھ ہم بھی اس دن کو دیکھنے کے متمنی ہیں چوہدری صاحب، لیکن یہ دن لگتا ہے "یوم الحساب" ہی ہوگا۔