یاز
محفلین
اور ان کی ٹویٹیں کیا فقط بالغ البالغین کے لئے ہوتی ہیں۔تیار رہو وئی۔۔۔
اور ان کی ٹویٹیں کیا فقط بالغ البالغین کے لئے ہوتی ہیں۔تیار رہو وئی۔۔۔
آپ بھی ٹویٹتے ہیں؟یعنی ہماری ٹویٹیں بالغ البالغین کے لئے ہوتی ہیں۔
ہم نے تدوین کر لی۔آپ بھی ٹویٹتے ہیں؟
بہت اچھا کر رہے ہیں، ویسے بھی مسنگ پرسنز والی لسٹ کہیں مہینوں بعد اپ ڈیٹ ہوتی ہے۔ہم نے ٹویٹر کو دور دور سے ہی صاحب سلامت کہنا مقدم جانا۔
بہت اچھا کر رہے ہیں، ویسے بھی مسنگ پرسنز والی لسٹ کہیں مہینوں بعد اپ ڈیٹ ہوتی ہے۔
کیا خیال ہے، اس سے آدھے پیسوں میں محفل والے نہ bid دے دیں؟
موبائل تے ککھ وی نہیں پیا دسدا۔ کمپیوٹر تے ویکھیا تے فیر دساں دا، جے کوئی سیانن ہویا تے۔چوہدری صاب ایناں اچو کنیان نوں جاندے جے ؟
چوہدری صاب ایناں اچو کنیان نوں جاندے جے ؟
موبائل تے ککھ وی نہیں پیا دسدا۔ کمپیوٹر تے ویکھیا تے فیر دساں دا، جے کوئی سیانن ہویا تے۔
Razidada نے آج کل ہی پیچھا کیے جانے، اور دھمکی ملنے کے حوالے سے بھی ٹویٹ کی ہے۔زیادہ محنت نہیں کرنی پڑی۔ دو لسٹیں ٹویٹر سے ہی مل گئی ہیں ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق یہ سب دیش دروہی وغیرہ ہیں ۔
ایسی زبردست ریاستی سلامتی پہلی بار دیکھی ہے جو ٹویٹ یا ری ٹویٹ کرنے سے خطرے میں پڑ جاتی ہے۔
زیادہ محنت نہیں کرنی پڑی۔ دو لسٹیں ٹویٹر سے ہی مل گئی ہیں ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق یہ سب دیش دروہی وغیرہ ہیں ۔
ایسی زبردست ریاستی سلامتی پہلی بار دیکھی ہے جو ٹویٹ یا ری ٹویٹ کرنے سے خطرے میں پڑ جاتی ہے۔
یعنی لسٹ پرانی تیار کی ہوئی ہے۔اور مزید کمال یہ ہے کہ جیو نیوز اردو بھی شامل ہے-
واہ واہ
لگتا تو یوں ہی ہے۔ کسی واٹس ایپ گروپ والے پالشئے نے بنا کر دی ہوگی اور پایا غفور نے چُک کے پریزنٹیشن بنا لی ہونی ہے۔یعنی لسٹ پرانی تیار کی ہوئی ہے۔
پس ثابت ہوا کہ۔۔۔۔ تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آ گئی ہے۔
ٹھیک ہے جی؟
پس ثابت ہوا کہ۔۔۔۔ تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آ گئی ہے۔
پس ثابت ہوا کہ۔۔۔۔ تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آ گئی ہے۔
بلکہ مجھے تو کاکے منے کا زخمی اُنگلا یاد آ رہا ہے، جس میں وہ تیمارداروں کے مسلسل سوالات سے تنگ آ کر اُنگلے کے زخمی ہونے کا وقوعہ ریکارڈ کر دیتا ہے۔جی واضح اشارے ہیں۔ اب تو ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ عوام کے انگوٹھے بمقابلہ ایمپائر کی انگلی ہونے جارہی ہے۔
یہ خٹک صاحب انتخابات میں تاخیر کے لیے خط اسی وجہ سے تو لکھ رہے ہیں۔اب یہ افواہ کون پھیلا رہا ہے کہ پشاور میٹرو کی کھدائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک نیچے سے نیا پاکستان نہ نکل آئے۔
(منقول)