سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
IMG_20180825_194614.jpg

وزیر اطلاعات باہر سے ڈالر واپس لاتے ہوئے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے قومِ یوتھ کو کا کوئی نابغہ ان اعمال کی وضاحت دے سکتا ہے۔
عوام کے منتخب نمائندے ملک میں کسی بھی مقام کا دورہ کر کے شہریوں کی مشکلات سے متعلق آگاہی حاصل کر سکتے ہیں۔ اسٹیبلشڈ مغربی جمہوریتوں میں یہ معمول ہے۔ پاکستان میں شاید ایسا صرف الیکشن سے قبل ووٹ لینے کیلئے کیا جاتا تھا۔ اس لئے لیگیوں کو کچھ عجیب سا لگ رہا ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بلاشبہ یہ سارے ورک ہیں۔
جھوٹی یا سچی خبر تو بعد کی بات ہے لیکن ناظرہ قرآن کی تعلیم پہلے ہی نصاب کا حصہ ہے۔ اول جماعت سے لے کر دسویں تک 30 پارے مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ اہم سورتیں حفظ بھی کروائی جاتی ہیں اور تشریح بھی شامل نصاب ہے۔ اسلامیات کا باقی نصاب بھی بحوالہ قرآن و حدیث ترتیب دیا گیا ہے۔
 
جھوٹی یا سچی خبر تو بعد کی بات ہے لیکن ناظرہ قرآن کی تعلیم پہلے ہی نصاب کا حصہ ہے۔ اول جماعت سے لے کر دسویں تک 30 پارے مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ اہم سورتیں حفظ بھی کروائی جاتی ہیں اور تشریح بھی شامل نصاب ہے۔ اسلامیات کا باقی نصاب بھی بحوالہ قرآن و حدیث ترتیب دیا گیا ہے۔
یہ خبر 2016 کی ہے۔
 
عوام کے منتخب نمائندے ملک میں کسی بھی مقام کا دورہ کر کے شہریوں کی مشکلات سے متعلق آگاہی حاصل کر سکتے ہیں۔ اسٹیبلشڈ مغربی جمہوریتوں میں یہ معمول ہے۔ پاکستان میں شاید ایسا صرف الیکشن سے قبل ووٹ لینے کیلئے کیا جاتا تھا۔ اس لئے لیگیوں کو کچھ عجیب سا لگ رہا ہے۔
حاضری چیک کرنے کی اجازت اسے کس قانون کے تحت ہے؟
یہ صرف ان مریضوں کی عیادت کر سکتی ہے جن کے لواحقین اسے عیادت کی اجازت دیں۔ اس دوران کوئی کمی بیشی دکھتی ہے تو متعلقہ وزارت کو بتائے۔
ضلعی انتظامیہ کی مائی باپ نا بنے۔
 

جان

محفلین
حاضری چیک کرنے کی اجازت اسے کس قانون کے تحت ہے؟
یہ صرف ان مریضوں کی عیادت کر سکتی ہے جن کے لواحقین اسے عیادت کی اجازت دیں۔ اس دوران کوئی کمی بیشی دکھتی ہے تو متعلقہ وزارت کو بتائے۔
ضلعی انتظامیہ کی مائی باپ نا بنے۔
میں اس حق میں ہوں کہ یہ ضلعی انتظامیہ کی مائی باپ بنے کیونکہ یہ عوام کے انتخاب سے اوپر آئی ہے لیکن اس کے لیے قانونی طور پر ایکٹ پاس ہونا اول شرط ہے۔ موجودہ ضلعی انتظامیہ کا نظام وہ نظام ہے جو انگریز نے طبقاتی تفریق کو بحال رکھنے اور برصغیر کی عوام کو کنٹرول کرنے کے لیے یہاں لاگو کیا۔ انگریز کو گئے تو ستر سے زائد سال ہو گئے لیکن یہ نظام جوں کا توں ہے۔ اس نظام میں تبدیلی لانا اور طاقت کو روٹ لیول پہ ںلدیاتی نظام یا متبادل بہتر نظام کے ذریعے منتقل کرنا ہی اصل جمہوریت ہے تاکہ عوام کی فلاح و بہبود ہو سکے نہ کہ ساری طاقت اپنے پاس رکھ کر بادشاہی نظام اور طبقاتی تفریق کو فروغ دینا ہے۔ عوام کے منتخب نمائندوں کو پاورلیس رکھ کر ساری طاقت ضلعی انتظامیہ کو سونپ دینے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ میری ذاتی رائے میں ساری ضلعی انتظامیہ ایم این ایز یا میئرز کو رپورٹنگ ہونی چاہیے اور لوئر لیول پہ بلدیاتی نظام مضبوط ہونا چاہیے تاکہ طاقت روٹ لیول پہ منتقل ہو سکے جو جمہوریت کی اصل روح ہے۔ ضلعی انتظامیہ محض اسسٹنس کے طور پر استعمال ہو نہ کہ ان کو مکمل اختیارات بخش کر افسر شاہی کو فروغ دیا جائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
میری ذاتی رائے میں ساری ضلعی انتظامیہ ایم این ایز یا میئرز کو رپورٹنگ ہونی چاہیے اور لوئر لیول پہ بلدیاتی نظام مضبوط ہونا چاہیے تاکہ طاقت روٹ لیول پہ منتقل ہو سکے جو جمہوریت کی اصل روح ہے۔
متفق ہوں۔ مغربی جمہوریتوں میں کم و بیش یہی نظام ہے۔ مقامی جمہوریت اسی لئے مضبوط ہے وہاں۔
 

زیک

مسافر
میں اس حق میں ہوں کہ یہ ضلعی انتظامیہ کی مائی باپ بنے

میری ذاتی رائے میں ساری ضلعی انتظامیہ ایم این ایز یا میئرز کو رپورٹنگ ہونی چاہیے

متفق ہوں۔ مغربی جمہوریتوں میں کم و بیش یہی نظام ہے۔ مقامی جمہوریت اسی لئے مضبوط ہے وہاں۔
کونسے مغربی ملک میں بلدیاتی نظام ایم این اے کے کنٹرول میں ہے؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top