شکر ہے کہ کسی اچھے وقتوں میں ڈاکٹر عبدالقدیر نے اٹیم بم بنا لیا ورنہ آج " بم " لکھ کر 8000 پر میسج کر رہے ہوتے ۔
انہوں نے کب بنایا؟شکر ہے کہ کسی اچھے وقتوں میں ڈاکٹر عبدالقدیر نے اٹیم بم بنا لیا ورنہ آج " بم " لکھ کر 8000 پر میسج کر رہے ہوتے ۔
جن تجربہ کار سیاست دانوں کا یہ خاندانی پیشہ ہے وہ آجکل جیلیں کاٹ رہے ہیںاپنے بارے میں سچ بولتے ہوئے
کسی اچھے وقتوں میںانہوں نے کب بنایا؟
جی اوئے ارسطو!!جی اوئے کپتان !!
سنا ہے 2ماہ 6ماہ اور 2سال میں بجلی پیدا کرنے والا جرنیٹر نیب کے ہتھے چڑ گیا ہےہم نے خاک سائنس میں ترقی کرنی ہے، ہمارا صاف پانی والا سائنسدان ہی نیب نے پکڑ لیا ہے
قرضے لینا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ ان کو واپس کرنا اصل معاملہ ہے۔ ماضی میں شریف فیملی قومی بینکوں سے قرضے لے کر حکومتی ڈنڈے کے ذریعہ معاف کرواتی رہی ہے۔ مگر عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ یہی کھیل نہیں کھیلا جا سکتا۔ پچھلے 10سالوں میں اس سے پچھلے 60 سالوں سے زیادہ قرضے لئے گئے۔ اس کی ذمہ داری بھی عسکری اداروں پر ڈال دیں۔Ahsan Iqbal
کوئی اسے بتلائے معیشت 200 ارب ڈالر سے 300 ارب ڈالر ہو جائے تو قرضہ لینے کی صلاحیت بھی بڑھ جاتی ہے اصل میں debt/GDP کا پیمانہ ہوتا ہے جس پر ہم ٹھیک ٹھاک ہیں جتنے قرضے لئے گئے وہ پیداواری مد میں توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر لگے جن میں تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوئی
اناللہ وانا الیہ راجعون