عبداللہ محمد
محفلین
خالد محمود چوہدری صاب پہلاں وی بہت واری عرضی کیتی اے کہ تہانوں جو وی اختلاف ہندا اے، کھل کے دسیا کرو لیکن کانٹے توں ہتھ ہولا رکھا، پاؤ تیری مہربانی اے۔۔۔
چٹکلہ اعظم۔۔
ہمارے شیخ صاحب پنڈی وال اور جنابِ عمران نے باجوہ برادران و فیض حمید وغیرہ پر جو جادُو کروا رکھا ہے، آصف و احسن و شہباز و زبیر مِل کر بھی اُس کا توڑ تلاش کرنے میں ناکام ہیں۔خواجہ آصف کہتا ہے فون پر بات ہوئی تھی، احسن اقبال ملاقات کا بتاتا ہے، شہباز شریف کی ملاقاتوں کی کہانی ابھی چل ہی رہی تھی کہ پتا چلا کہ زبیر صاحب الگ سے ٹاکی شاکی مارنے پہنچے ہوئے ہیں، جب کہ پٹواریوں کو یہی لوگ ٹینکوں کے آگے لٹانے والی کہانیاں سناتے رہے
یعنی بچہ جمہورا کرپٹ ہے اس لیے ابا جرنیل ہی کچھ آئین و قانون کا لحاظ کر لے (منتے ترلے)۔
خالد محمود چوہدری بھائی یہی درخواست ہماری بھی ہے۔ امید ہے اتنے ہی کو مناسب جانیں گے۔خالد محمود چوہدری صاب پہلاں وی بہت واری عرضی کیتی اے کہ تہانوں جو وی اختلاف ہندا اے، کھل کے دسیا کرو لیکن کانٹے توں ہتھ ہولا رکھا، پاؤ تیری مہربانی اے۔۔۔
عارف بھائی جو بلاوے پر خود چل کر نہیں جاتے، اٹھوالیے جاتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ خود چل کر جانا بہتر ہے یا ڈنڈا ڈولی کرواکر؟
عسکری قیادت پرائی نہیں اپنے ملک کی ہے اس لئے ان سے ملاقات کوئی ایشو نہیں ہے۔ اصل مسئلہ اس ایجنڈے کا ہے جو دوران ملاقات زیر بحث آتا ہے۔جو بلاوے پر خود چل کر نہیں جاتے، اٹھوالیے جاتے ہیں۔
فوجی افسر قصُوروار نہیں، مُلاقاتی کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔عسکری قیادت پرائی نہیں اپنے ملک کی ہے اس لئے ان سے ملاقات کوئی ایشو نہیں ہے۔ اصل مسئلہ اس ایجنڈے کا ہے جو دوران ملاقات زیر بحث آتا ہے۔
ملکی سیکورٹی صورتحال سے ہٹ کر عسکری قیادت سے کوئی بات ہونی ہی نہیں چاہئے۔ دوران ملاقات ملکی سیاست پر طویل گفتگو کریں گے تو خود اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑا ماریں گے۔
چاہے ہیں سو آپ کرے ہیں عبث انہیں بدنام کیاعسکری قیادت پرائی نہیں اپنے ملک کی ہے اس لئے ان سے ملاقات کوئی ایشو نہیں ہے۔ اصل مسئلہ اس ایجنڈے کا ہے جو دوران ملاقات زیر بحث آتا ہے۔
ملکی سیکورٹی صورتحال سے ہٹ کر عسکری قیادت سے کوئی بات ہونی ہی نہیں چاہئے۔ دوران ملاقات ملکی سیاست پر طویل گفتگو کریں گے تو خود اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑا ماریں گے۔