سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسمن

لائبریرین
فرق کیا پڑا؟ جو کام پہلے چھپ چھپا کے ہوتا تھا اب کھلم کھلا ہوگا۔
فرق پڑتا ہے۔پہلے بہت کم لوگ کرتے ہوں گے۔اب وہ لوگ بھی کریں گے۔۔۔۔
جو پہلے کرتے ہوئے ڈرتے تھے
جن کو مواقع اور جگہ میسر نہیں تھے
اس کے علاوہ کمزور ایمان والے لوگ اب اس میں بڑے بڑے "دین داروں " کو شامل دیکھ کرjustifyکر سکیں گے خود کو۔
دوسرے ملکوں کے کتنے ہی معصوم مسلمان سعودی کاموں کی نقل یہ سوچ کے کرتے ہیں کہ وہاں اسلام کے مطابق زندگی بسر کی جاتی ہے۔تو ایسے لوگوں میں سے بھی کچھ لوگ اس طرف لگ سکتے ہیں۔
بہت زیادہ فرق پڑے گا۔(خدانخواستہ)
 

جاسمن

لائبریرین
فرق کیا پڑا؟ جو کام پہلے چھپ چھپا کے ہوتا تھا اب کھلم کھلا ہوگا۔
فرق پڑتا ہے۔پہلے بہت کم لوگ کرتے ہوں گے۔اب وہ لوگ بھی کریں گے۔۔۔۔
جو پہلے کرتے ہوئے ڈرتے تھے
جن کو مواقع اور جگہ میسر نہیں تھے
اس کے علاوہ کمزور ایمان والے لوگ اب اس میں بڑے بڑے "دین داروں " کو شامل دیکھ کرjustifyکر سکیں گے خود کو۔
دوسرے ملکوں کے کتنے ہی معصوم مسلمان سعودی کاموں کی نقل یہ سوچ کے کرتے ہیں کہ وہاں اسلام کے مطابق زندگی بسر کی جاتی ہے۔تو ایسے لوگوں میں سے بھی کچھ لوگ اس طرف لگ سکتے ہیں۔
بہت زیادہ فرق پڑے گا۔(خدانخواستہ)
 
sskJPE.png
یاد رہے ان کا آکسفورڈ سے کوئی تعلق نہیں۔
 

م حمزہ

محفلین
فرق پڑتا ہے۔پہلے بہت کم لوگ کرتے ہوں گے۔اب وہ لوگ بھی کریں گے۔۔۔۔
جو پہلے کرتے ہوئے ڈرتے تھے
جن کو مواقع اور جگہ میسر نہیں تھے
اس کے علاوہ کمزور ایمان والے لوگ اب اس میں بڑے بڑے "دین داروں " کو شامل دیکھ کرjustifyکر سکیں گے خود کو۔
دوسرے ملکوں کے کتنے ہی معصوم مسلمان سعودی کاموں کی نقل یہ سوچ کے کرتے ہیں کہ وہاں اسلام کے مطابق زندگی بسر کی جاتی ہے۔تو ایسے لوگوں میں سے بھی کچھ لوگ اس طرف لگ سکتے ہیں۔
بہت زیادہ فرق پڑے گا۔(خدانخواستہ)
چوری چھپے کرنے میں اور کھلم کھلا کرنے میں آسمان و زمین کا فرق ہے۔ اول الذکر میں ڈر کی علامت موجود ہے۔ جبکہ موٗخر الذکر میں گناہ کا احساس بھی نہیں۔
شاید اسی لئے نبی ﷺ نے فرمایا ہے:
عن أبي هريرة ۔ رضي الله عنه ۔ أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: كل أمتي معافى إلا المجاهرين، وإن من المجاهرة أن يعمل الرجل بالليل عملاً، ثم يصبح وقد ستره الله عليه فيقول: يا فلان عملت البارحة كذا كذا، وقد بات يستره ربه ويصبح يكشف ستر الله عنه.
وائے ناکامی! متاع کارواں جاتا رہا
کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا
(او کما قال د کتور اقبال ؒ )
 
آخری تدوین:

فاخر رضا

محفلین

واضح رہے کہ سعودی حکومت ایسے حال میں تاش مقابلوں کو سرکاری طور پر منعقد کروا رہی ہے کہ سعودی عرب کے سابق مفتی اعظم (۱۹۹۲ سے ۱۹۹۹تک) ’’عبد العزیز ابن باز‘‘ نے تاش کھیل کو لہو و لعب کے اوزار اور آلات قمار میں سے قرار دے کر اسے منکرات میں سے گردانا تھا اور کہا تھا کہ اس طرح کے کھیل نماز کے ترک یا اس میں تاخیر کا سبب بنتے ہیں اور جائز نہیں ہیں۔
سعودی عرب میں پہلے قومی تاش چیمپئن کا آغاز، وہابی مفتیوں کی بھرپور شرکت+تصاویر
 

شاہد شاہ

محفلین
عمران اور نواز اپنے بچوں کا ۔فخریہ غیرملکی شہریت کا اعلان کرتے ہیں کس منہ سے سو فیصد حب الوطنی کا دعوی کرتے ہیں؟
عمران اور نواز کا کیا مقابلہ؟ عمران خان کی بیوی برطانوی نژاد ہے یوں اسکے بچے دونوں ممالک کے شہری ہو سکتے ہیں۔ نیز وہ اپنے بیوی اور بچوں کو پاکستان لایا اور جب طلاق ہو گئی تو وہ برطانیہ چلے گئے۔ نواز کے بچے تو رہتے ہی برطانیہ میں ہیں
 

شاہد شاہ

محفلین
ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کے جج کو ہٹانے کے لئے سپریم جوڈیشل کونسل کا ادارہ ہے اسی سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ آئین میں ترمیم کرکے طریقہ کار بدل دیں تو یہ الگ بات ہے۔
کیا حکومت اس ادارے سے رجوع نہیں کر سکتی؟
 

شاہد شاہ

محفلین
جج کو نہیں ہٹایا جا سکتا۔ جج کو صرف جج ہی ہٹا سکتے ہیں سپریم جوڈیشل کونسل کے ذریعے۔ اور آج تک یہ کونسل کسی ریفرنس پہ شاید ہی فیصلہ دے پائی ہو۔ یعنی کہ جج کو نہیں ہٹایا جا سکتا۔
انتہائی پر مزاح نظام عدل ہے۔ وزارت عظمیٰ وقار کی قیادت میں رد و بدل کر سکتی ہے البتہ ججز کو نہیں چھیڑ سکتی ہے۔ بالفرض اگر حکومتی نااہلی سے کوئی ثاقب نثار ٹائپ خادم اعلیٰ آکر عظمیٰ پر براجمان ہو جائے تو اسے صرف اسکی اپنی برادری نکال سکتی ہے۔ یہ تو جوڈیشل مارشل لاء ہے۔
 

شاہد شاہ

محفلین
اس کے علاوہ کمزور ایمان والے لوگ اب اس میں بڑے بڑے "دین داروں " کو شامل دیکھ کرjustifyکر سکیں گے خود کو۔
مولوی، امام، علما برادری صرف مذہبی افراد کی لیڈرشپ ہے۔ اسکا یہ مطلب نہیں کہ وہ لوگ بڑے دین دار ہیں۔ جتنی بد زبانی، بد تہذیبی یہ لوگ کرتے ہیں عام لوگ تو ان سے کہیں بہتر ہے۔ مولانا رضوی اکیلا نہیں ہے۔
 

زیک

مسافر
واضح رہے کہ سعودی حکومت ایسے حال میں تاش مقابلوں کو سرکاری طور پر منعقد کروا رہی ہے کہ سعودی عرب کے سابق مفتی اعظم (۱۹۹۲ سے ۱۹۹۹تک) ’’عبد العزیز ابن باز‘‘ نے تاش کھیل کو لہو و لعب کے اوزار اور آلات قمار میں سے قرار دے کر اسے منکرات میں سے گردانا تھا اور کہا تھا کہ اس طرح کے کھیل نماز کے ترک یا اس میں تاخیر کا سبب بنتے ہیں اور جائز نہیں ہیں۔
سعودی عرب میں پہلے قومی تاش چیمپئن کا آغاز، وہابی مفتیوں کی بھرپور شرکت+تصاویر
اس تاش کے مقابلے کے لئے ایک لڑی بہتر رہے گی:

شطرنج، بورڈ گیمز اور اسلام
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top