جاسم محمد
محفلین
ثاقب نثار چلے گئے۔ اعلیٰ عدلیہ سے بھانڈوں کا خاتمہ نہ ہو سکا۔
کوئی ماں کا لال ہم سےفیصلہ کاایک نقطہ بھی ادھرادھرنہیں کرواسکتا،لاہورہائیکورٹ
کوئی ماں کا لال ہم سےفیصلہ کاایک نقطہ بھی ادھرادھرنہیں کرواسکتا،لاہورہائیکورٹ
پاکستان کا بننا بھی یہود و ہنود کی لاتعداد سازشوں میں سے ہے
لیکن ہمیں تو پڑھایا گیا ہے کہ پاکستان قائداعظم رحمتہ اللہ علیہ نے بنایا تھا۔
آپ نے بھی درست پڑھا ہے چوہدری صاحب، موصوف بھی"بنانے" کی حد تک ٹھیک فرما رہے ہیں: کوشش حضرتِ قائد کی تھی، اپروول گاندھی جی اور نہرو پٹیل صاحبان کی تھی،" بانٹ"، صاحب بہادر،شہنشاہِ معظم ، سرکارِ انگلشیہ کی تھی!
لیکن ہمیں تو پڑھایا گیا ہے کہ پاکستان قائداعظم رحمتہ اللہ علیہ نے بنایا تھا۔
شکریہ۔آپ نے بھی درست پڑھا ہے چوہدری صاحب، موصوف بھی"بنانے" کی حد تک ٹھیک فرما رہے ہیں: کوشش حضرتِ قائد کی تھی، اپروول گاندھی جی اور نہرو پٹیل صاحبان کی تھی،" بانٹ"، صاحب بہادر،شہنشاہِ معظم ، سرکارِ انگلشیہ کی تھی!
شکریہ۔
لیکن ’کم تعلیم یافتہ‘ علاقے میں انگریز کی ’سازش‘ کہاں سے آئی ؟
ہندوستان کے کم تعلیم یافتہ علاقہ میں آپ کے محبوب ڈھول سپاہیا بھی تو تو نافذ کرکے جانے تھے۔ کیوں فرقان احمد بھائی ؟شکریہ۔
لیکن ’کم تعلیم یافتہ‘ علاقے میں انگریز کی ’سازش‘ کہاں سے آئی ؟
ہندوستان کے کم تعلیم یافتہ علاقہ میں آپ کے محبوب ڈھول سپاہیا بھی تو تو نافذ کرکے جانے تھے۔
اے کی شروع ہو گیا؟ ایے تے سال وہ نہیں لنگھیا۔
یعنی 1857 کی جنگ آزادی کے بعد ہی انگریز کو پتا لگ گیاکہ 90 سال بعد ان ان علاقوں میں پاکستان نامی ملک بننا ہے، اور اس نے گاؤں گاؤں، شہر شہر، گھوم پھر کر، سختی کر کے، لالچ (6 آنے) دے کر، ہر مندر، مسجد، گردوارہ کے ساتھ قائم سکول اور مذہبی رہنماؤں کے پاس موجود قاعدے ضبط کیے اور پھر انھیں جلا دیا !!!انگریج دی مرضی جتھے مرضی سازش کرے۔ تہانوں کیہ؟
اللہ ہی جانتا ہے جناب کہ موصوف کے ذہن میں کیا تھا۔ یہ بھی کہہ سکتے تھے کہ جہاں جہاں مسلمانوں کی اکثریت تھی وہاں دوسرے علاقوں کے مقابلے میں خواندگی کی شرح کم تھی۔(اس بات کے لیے بھی اُس وقت کے اعداد و شمار کی ضرورت ہے)۔شکریہ۔
لیکن ’کم تعلیم یافتہ‘ علاقے میں انگریز کی ’سازش‘ کہاں سے آئی ؟
سر سید احمد خان کے مطابق اس وقت کے ہندوستانی مسلمان بھی نکمے ہی تھےیہ بھی کہہ سکتے تھے کہ جہاں جہاں مسلمانوں کی اکثریت تھی وہاں دوسرے علاقوں کے مقابلے میں خواندگی کی شرح کم تھی۔