سیما علی
لائبریرین
نہیں میاں ساب کا دور پرئیویٹیزیشن کا پہلا فیز ۔۔۔۔مشرف دور ؟
مدیر کی آخری تدوین:
نہیں میاں ساب کا دور پرئیویٹیزیشن کا پہلا فیز ۔۔۔۔مشرف دور ؟
اچھا وہ دور جب میاں ساب نے اپنی منی لانڈرنگ کیلئے قوانین پاس کئے تھے۔نہیں میاں ساب کا دور پرئیویٹیزیشن کا پہلا فیز ۔۔۔۔
اس مشرف نے تمام چوروں کو این آر او دے دیا تھا۔مشرف دور میں write-off of irrecoverable loans and advances.میں ہوئے جس میں رمضان شوگر پھالیا شوگر مرزا شوگر اور تمام بڑے سیاہ ست دانوں نے آٹے میں نمک کے برابر ادا کرکے قرضے معاف کرائے۔۔۔
آپ کے ہاں سب غدار ہیں اور ہماری طرف ملک کا جھنڈا جلانا بھی آزادی اظہار میں آتا ہے۔پاکستان میں آزادی رائے اتنی زیادہ ہے کہ ملک کے وزیر اعظم کے خلاف اور ملک کی فوج کے خلاف حتی کہ ملک کے خلاف وہ بھی بکواس کرتا ہے جو اپنی بیوی کے آگے ایک لفظ بھی نہیں بول سکتا
کیا آپ کے امریکہ میں بھی صحافی عوام کو بتاتے ہیں کہ فلاں جرنیل فلاں کیساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور اس کی بیوی نے اس پر فائر کھول دیا؟ اس حوالہ سے کوئی سکینڈل امریکی میڈیا میں آیا ہو تو بتا دیں۔ شکریہآپ کے ہاں سب غدار ہیں اور ہماری طرف ملک کا جھنڈا جلانا بھی آزادی اظہار میں آتا ہے۔
پاکستان میں آزادی رائے اتنی زیادہ ہے کہ ملک کے وزیر اعظم کے خلاف اور ملک کی فوج کے خلاف حتی کہ ملک کے خلاف وہ بھی بکواس کرتا ہے جو اپنی بیوی کے آگے ایک لفظ بھی نہیں بول سکتا
آپ کے ہاں سب غدار ہیں اور ہماری طرف ملک کا جھنڈا جلانا بھی آزادی اظہار میں آتا ہے۔
جنرل پیٹریئس کے افیئر کا سکینڈل کا آپ کو علم نہیں جس کے نتیجہ میں اسے سی آئی اے سے مستعفی ہونا پڑا؟کیا آپ کے امریکہ میں بھی صحافی عوام کو بتاتے ہیں کہ فلاں جرنیل فلاں کیساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور اس کی بیوی نے اس پر فائر کھول دیا؟ اس حوالہ سے کوئی سکینڈل امریکی میڈیا میں آیا ہو تو بتا دیں۔ شکریہ
پھر تو مسئلہ ہی ختم۔ حامد میر کو چاہیے ایک کالم لکھے جس میں اس سکینڈل کی تمام معلومات تفصیل سے درج ہوں۔ اسے اگر کوئی اخبار نہیں بھی چھاپتا تو آن لائن ڈال دے۔ کم از کم عوام کو علم تو ہو کہ یہ جرنیل بند کمروں میں کیا گل کھلا رہے ہیں۔ اگر جنرل یحیی کے سکینڈل حامد میر لکھ کر چھپوا سکتا ہے تو جنرل باجوہ یا جنرل فیض حمید کے کیوں نہیں؟جنرل پیٹریئس کے افیئر کا سکینڈل کا آپ کو علم نہیں جس کے نتیجہ میں اسے سی آئی اے سے مستعفی ہونا پڑا؟
شکر ہے آپ نے مان لیا۔ امید ہے اب "پاکستان میں صحافت اتنی آزاد ہے جتنی برطانیہ میں بھی نہیں" کا ورد نہیں کریں گے۔ھلی حکومت میں گیلا تیتر سمیت دیگر اینٹی نواز صحافی زیر عتاب تھے۔ اس حکومت میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ صحافی زیر عتاب آگئے ہیں۔ اگلی حکومت میں کوئی اور ہوگا۔
کیوں؟ کیا خان صاحب کی مایۂ ناز پولیس اور ایف آئی اے خوابِ خرگوش کے مزے لوٹ رہی ہیں۔ کیا یہ واقعات ان کی ذمہ داری نہیں؟ کیا خان صاحب کے "چپڑاسی" بھی نہ رکھنے والے صاحب بھی سورہے ہیں؟اس کا سب سے آسان حل یہ ہے کہ دنیا کی لمبر ون ایجنسی صحافیوں کا اغوا اور ان پر تشدد کرنے والوں کو خود پکڑ کر قانون کے حوالہ کرے اگر واقعی اس کا تعلق ان واقعات سے نہیں ہے۔
اِس کا کوئی نہ کوئی تو حل ہوگا یا اِس مسئلے کو زیادہ سنجیدہ نہیں لیا جارہابغیر مارک اپ کے بینکنگ کیسے کریں گے ۔۔۔۔۔۔
ٹرول تو خیر ٹرول ہے۔ محفل پر باقاعدگی سے ایسی زبان کچھ جچتی نہیںچیخیں تو نکلنی شروع ہوچکی ہیں۔