تمام رشتوں کے درمیان ایک خاص ”حد فاصل“ ہوتا ہے۔ اسی ”فاصلہ“ کی وجہ سے عام رشتہ دار اپنے اپنے ”عیوب اور دیگر متنازعہ معاملات“ ایک دوسرے سے چھپا کر بھی رکھ سکتے ہیں۔ خفا ہوں تو ایک دوسرے سے ”دور“ رہ سکتے ہیں۔ جبکہ میاں بیوی کے رشتہ کے درمیان ”کوئی پردہ اور کوئی فاصلہ“ نہیں ہوتا۔ اور چونکہ یہ دونوں ایک جیتے جاگتے مکمل مگر الگ الگ انسان بھی ہوتے ہیں، جن کے سوچنے سمجھنے کا الگ الگ انداز ہوتا ہے۔ اس لئے یہ ”دو منفرد انسان“ جب ایک ”کھونٹے“ سے ایک ساتھ باندھ دیئے جاتے ہیں تو ان کے درمیان لمحہ بہ لمحہ ”اختلافات رونما“ ہونے لگتے ہیں۔ جو زبانی جنگ کے آغاز سے ہاتھا پائی تک بلکہ اس سے آگے بھی پہنچ سکتے ہیں بلکہ کبھی کبھار پہنچ بھی جاتے ہیں۔