فہیم
لائبریرین
راہبر نے کہا:لیجئے۔۔۔۔ شادی دفتر کی ساکھ روز بروز گرتی جارہی ہے۔ فکر کیجئے۔۔۔۔۔۔۔ نہ صرف فہیم صاحب بلکہ بوچھی صاحبہ بھی!
میرے آنے کا مقصد ہی گرتی ہوئی ساکھ کو بحال کرنا ہے
اب میں نے کرسی سنبھال لی ہے
راہبر نے کہا:لیجئے۔۔۔۔ شادی دفتر کی ساکھ روز بروز گرتی جارہی ہے۔ فکر کیجئے۔۔۔۔۔۔۔ نہ صرف فہیم صاحب بلکہ بوچھی صاحبہ بھی!
راہبر نے کہا:دیکھتے ہیں۔۔۔ فی الحال تو آپ صرف باتیں ہی بنا رہے ہیں
ظفری نے کہا:شادی دفتر کی ری ماڈلینگ ہورہی ہے ۔ کرسیاں ، میزیں لگائی جارہی ہیں ۔ دیواروں پر رنگ و روغن ہو رہا ہے ۔ اسسٹنٹ ہائر کیئے جارہے ہیں ۔ مگر کسی کی قسمت ابھی تک نہیں کھلی ۔ ایک قیصرانی بیچارے کا اب کوئی آسرا ہوا ہے تو اس میں پیچیدگیاں اتنی ہے کہ اس کو اپنی شادی سے زیادہ ان مسائل کی فکر ہے جو کہ اس کاروائی کے دوران پیش آرہی ہیں ۔۔
نہیں بھئی میری فیس واپس کرو ۔۔۔ میں اپنا خود ہی کہیں بندوبست کر لوں گا ۔
fahim نے کہا:
fahim نے کہا:راہبر نے کہا:دیکھتے ہیں۔۔۔ فی الحال تو آپ صرف باتیں ہی بنا رہے ہیں
تو اس کام میں اور کرنا کیا ہوتا ہے
بوچھی نے کہا:میرا دل ہے پہلے راہبر کا کام تمام کریں انکو بہت جلدی ہے ۔ پہلے بھی آئے تھے ۔
شمشاد نے کہا:پہلے ان سے رجسٹریشن فیس تو وصول کریں، رشتہ کروانے کی فیس تو بعد کی بات ہے۔
کچھ چائے پانی کا خرچہ تو نکلے۔
شمشاد نے کہا:جوتیاں بکنے کے قابل ہیں کہ مسجد میں سیڑھیوں کے قریب رکھنے کے؟