زیک
مسافر
آدم کی اولاد ہونے کے لئے آدم کا ہونا ضروری ہے۔تو گویا عورت آدم کی اولاد میں سے نہیں ہے آپ کے نزدیک؟؟
آدم کی اولاد ہونے کے لئے آدم کا ہونا ضروری ہے۔تو گویا عورت آدم کی اولاد میں سے نہیں ہے آپ کے نزدیک؟؟
گنجائش ہے ۔۔ موت کے بعد جنت میں ۔۔مذہب میں تفریح کی کوئی گنجائش نہیں۔
پسلی سے ہوئی تخلیق کو " اولاد " قرار دیا جا سکتا ہے ۔۔؟تو گویا عورت آدم کی اولاد میں سے نہیں ہے آپ کے نزدیک؟؟
اس لحاظ سے تو پھر مرد بھی اولاد نہیں آدم کی کہ اسے تو اللہ نے تخلیق کیا ؟پسلی سے ہوئی تخلیق کو " اولاد " قرار دیا جا سکتا ہے ۔۔؟
بہت دعائیں
72 قسم کی تفریحیںگنجائش ہے ۔۔ موت کے بعد جنت میں ۔۔
اگر پسلی سے بنایا تو ڈی این اے تو بالکل ایک جیسا ہو گا۔ پھر اس مسئلے کا کیا حل ہوا؟پسلی سے ہوئی تخلیق کو " اولاد " قرار دیا جا سکتا ہے ۔۔؟
بہت دعائیں
مذہب انسان کی تربیت کر تا ہے اور انسان بناتا ہے ۔ جب انسان، انسانیت کا مقام حاصل کرتاہے تو اس کے لیے تفریح کے لیے بہت مختلف اور وسیع ہوجا تا ہے۔کیا کسی بھی مذہب کے مطالعہ سے آپ کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ یہ زندگی میں تفریح کے کسی بھی پہلو کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ؟
تفریحات عموماً ان مقاصد سے غفلت کی قصوروار ٹھہرتی ہے جو مذہب نے انسان کے لیے طے کر رکھے ہیں۔
بات وہی شطرنج کے حلال و حرام سے شروع ہو کر ڈارون کے نظریے پر جاکر ٹوٹیتو گویا عورت آدم کی اولاد میں سے نہیں ہے آپ کے نزدیک؟؟
وہ پیکیج مردوں کے لیئے ہے ۔۔72 قسم کی تفریحیں
درست کہا محترم بٹیااس لحاظ سے تو پھر مرد بھی اولاد نہیں آدم کی کہ اسے تو اللہ نے تخلیق کیا ؟
سائنسدان تو انسان کے ڈی این اے کا ربط جانے کہاں کہاں ثابت کر رہے ہیں ۔ شاید کبھی اک جیسا بھی ثابت ہو جائے ۔ سائنس سے کیا بعید ۔۔؟اگر پسلی سے بنایا تو ڈی این اے تو بالکل ایک جیسا ہو گا۔ پھر اس مسئلے کا کیا حل ہوا؟
پسلی سے ہوئی تخلیق کو " اولاد " قرار دیا جا سکتا ہے ۔۔؟
بہت دعائیں
اگر کوئی شخص کسی مذہب سے وابستہ نہ بھی ہو تو بھی انسان ہے اور انسانیت کا مقام رکھتا ہے۔ اس کے لیے تفریح کے معنی بہت وسیع ہوسکتے ہیں۔ اس کے لیے وہ مصوری بھی معنی خیز ہوسکتی ہے جو آپ کے مذہب میں حرام ہے۔ اور وہ سرگرمیاں بھی جنہیں آپ اپنے مذہبی فکر کے زیر اثر حرام سمجھتے ہیں۔مذہب انسان کی تربیت کر تا ہے اور انسان بناتا ہے ۔ جب انسان، انسانیت کا مقام حاصل کرتاہے تو اس کے لیے تفریح کے لیے بہت مختلف اور وسیع ہوجا تا ہے۔
سائنسدانوں کے لیے سائنس ،مصوروں کے لیے مصوری،شاعروں کے لیے شاعری اور ادیبوں کے لیے ادب تفریح ہوسکتا ہے۔
البتہ یہ االگ بات ہے کہ کچھ کے نزدیک تفریح محض حرام و ممنوعہ سرگرمیوں کو سمجھا جاتا ہو۔
ایسی نابالغ سوچ ، ناقص فکری تربیت کا عکس ہے ۔
میں سوچتا ہوں کہ قدیم دور میں جنگ کی تیاری کے لیے جیسے گھوڑے دوڑانے کو کھیل سمجھ لیں تو آج کے دور میں ٹینک پر بیٹھ کر ریلی ڈرائیونگ کریں گے؟اگر کوئی شخص کسی مذہب سے وابستہ نہ بھی ہو تو بھی انسان ہے اور انسانیت کا مقام رکھتا ہے۔ اس کے لیے تفریح کے معنی بہت وسیع ہوسکتے ہیں۔ اس کے لیے وہ مصوری بھی معنی خیز ہوسکتی ہے جو آپ کے مذہب میں حرام ہے۔ اور وہ سرگرمیاں بھی جنہیں آپ اپنے مذہبی فکر کے زیر اثر حرام سمجھتے ہیں۔
مذہب ان سرگرمیوں میں تفریح کی قطعی حوصلہ افزائی نہیں کرتا۔ یہ انسان ہے جو جبلت کے تحت اپنی سرگرمیوں میں تفریح تلاش کر لیتا ہے۔
آپ کے مذہب میں تیر اندازی کی حوصلہ افزائی تفریح اور مشغلہ کے تحت نہیں بلکہ لڑائی میں دشمن پر عبور حاصل کرنے والے ایک ہنر کے طور ہے۔ ورنہ یہی تیر انداز عصر حاضر میں کل وقتی طور پر اس ہنر کو محض تفریح اور اولمپک کی تیاری کے طور پر جاری رکھے تو اس پر بھی وہی الزام دھرے جاسکتے ہیں جو یہاں پر شطرنج کے خلاف گنوائے گئے ہیں۔
آپ "ضربِ مومن" مشقوں کو اس کھاتے میں ڈال لیںمیں سوچتا ہوں کہ قدیم دور میں جنگ کی تیاری کے لیے جیسے گھوڑے دوڑانے کو کھیل سمجھ لیں تو آج کے دور میں ٹینک پر بیٹھ کر ریلی ڈرائیونگ کریں گے؟
جو کسی مذہب سے تعلق نہیں رکھتا اس کے لیے تفریح تو کیا کسی اخلاقی قدر کے کوئی معنی نہیں ہو تے ۔مذہب والے تو اس کو ایک غلط فہمی کے ناطے انسان کا مقام دیتے ہیں لیکن وہ خود اپنے ہاتھوں انسانیت سے منصب سے دستبردار ہو تا ہے۔اگر کوئی شخص کسی مذہب سے وابستہ نہ بھی ہو تو بھی انسان ہے اور انسانیت کا مقام رکھتا ہے۔ اس کے لیے تفریح کے معنی بہت وسیع ہوسکتے ہیں
یعنی بخشیں گرو جی، اور کرپا ہنومان کی؟چلو جی۔۔۔ شروع ہو گئے اس پر بھی۔
بخش دو گرو جی۔۔۔ ہنومان کی کرپا ہو گی
جی نہیں۔۔۔ مگر بات آدم کی اولاد کی ہورہی ہے، آدم کی پسلی سے تخلیق ہونے والی کی نہیں۔۔۔پسلی سے ہوئی تخلیق کو " اولاد " قرار دیا جا سکتا ہے ۔۔؟
بہت دعائیں
بالکل غلط۔ میں بے شمار ایسے انسانوں سے مل چکا ہوں جو کسی مذہب کو نہ مانتے ہوئے بھی مجھ سے بہت بہتر انسان ہیں اور بے شمار ایسے مذہبی (بشمول عیسائی، یہودی، مسلمان اور ہندو) سے بھی ملا ہوں جو انسان کہلائے جانے کے قابل بھی نہیںجو کسی مذہب سے تعلق نہیں رکھتا اس کے لیے تفریح تو کیا کسی اخلاقی قدر کے کوئی معنی نہیں ہو تے ۔مذہب والے تو اس کو ایک غلط فہمی کے ناطے انسان کا مقام دیتے ہیں لیکن وہ خود اپنے ہاتھوں انسانیت سے منصب سے دستبردار ہو تا ہے۔
اگر اس کے نزدیک کوئی معنی ہوتے ہوتے ہیں تو یہ بتائیں کہ اس سے بحث کیسے کی جاسکتی ہے وہ تو کسی چیز کو تسلیم ہی نہیں کرتا محض شطرنج پر ہی کیا موقوف؟ ۔سو وہ تو کچھ بھی کہہ سکتا ہے۔اس کی اصولی بنیاد کیا ہے ؟
وہ اگر یہ بھی کہدے کہ میں گھوڑے سےڈھائی چال کے بجائے فرزیں کی چال چلوں گا تو پھر ؟؟؟ کیا آپ اس سے شطرنج کھیلیں گے ؟
جو کسی مذہب سے تعلق نہیں رکھتا اس کے لیے تفریح تو کیا کسی اخلاقی قدر کے کوئی معنی نہیں ہو تے ۔مذہب والے تو اس کو ایک غلط فہمی کے ناطے انسان کا مقام دیتے ہیں لیکن وہ خود اپنے ہاتھوں انسانیت سے منصب سے دستبردار ہو تا ہے۔
اگر اس کے نزدیک کوئی معنی ہوتے ہوتے ہیں تو یہ بتائیں کہ اس سے بحث کیسے کی جاسکتی ہے وہ تو کسی چیز کو تسلیم ہی نہیں کرتا محض شطرنج پر ہی کیا موقوف؟ ۔سو وہ تو کچھ بھی کہہ سکتا ہے۔اس کی اصولی بنیاد کیا ہے ؟
وہ اگر یہ بھی کہدے کہ میں گھوڑے سےڈھائی چال کے بجائے فرزیں کی چال چلوں گا تو پھر ؟؟؟ کیا آپ اس سے شطرنج کھیلیں گے ؟
یقینا ہو سکتے ہیں ۔مگر آپ کو ایک بنیاد پر بتا نا پڑے گا کہ کسی لحاظ سے بہتر ہیں ۔بالکل غلط۔ میں بے شمار ایسے انسانوں سے مل چکا ہوں جو کسی مذہب کو نہ مانتے ہوئے بھی مجھ سے بہت بہتر انسان ہیں اور بے شمار ایسے مذہبی (بشمول عیسائی، یہودی، مسلمان اور ہندو) سے بھی ملا ہوں جو انسان کہلائے جانے کے قابل بھی نہیں
بطور انسان، ملکی قوانین کی پابندی، کسی کو نقصان نہ پہنچانا، کسی غلط بات پر کمپرومائز نہ کرنا، وعدے کی پابندی، دوسروں کا خیال رکھنا وغیرہ۔ ایک اچھے انسان کے لیے ضروری خوبیوں کی غالب اکثریت سمجھ لیجیےیقینا ہو سکتے ہیں ۔مگر آپ کو ایک بنیاد پر بتا نا پڑے گا کہ کسی لحاظ سے بہتر ہیں ۔