شعر جو ضرب المثل بنے

طارق شاہ

محفلین
بوئے گل، نالۂ دل، دودِ چراغِ محفل​
جو تری بزم سے نکلا، سو پریشاں نکلا​
تشکّردرستگی پر
نشاندہی پر دلی ممنون ہوں
(گوگل ٹرانسلٹریشن کبھی کبھی نگاہ نحیف کو دھوکہ دینے میں کامیاب ہو جاتی ہے)
بہت خوش رہیں
 

طارق شاہ

محفلین
کب ہے عریانی سے بہتر کوئی دنیا میں لباس
یہ وہ جامہ ہے کہ، جس کا نہیں سیدھا الٹا
صاحب مرزا شناور
 

طارق شاہ

محفلین
قریب ہے یارو روزِمحشرچھپےگا کشتوں کاخون کیونکر
جو چپ رہے گی زبانِ خنجر، لہو پکارے گا آستیں کا

امیر مینائی
 
دوست آں باشد کہ گیرد دست دوست
در پریشان حالی و درماندگی

مفہوم: دوست وہ ہے جو ضرورت کے وقت کام آئے
میرے خیال سے یہ سعدی کا ہے لیکن وکی پر بہادر شاہ ظفر کے صفحہ پر یہ تصویر رکھی ہے !
Autograph_of_His_Majesty_Bahadur_Shah_of_Delhi_29th_April_1844.jpg


کوئی لفظی ترجمہ تو کر دے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
دوست آں باشد کہ گیرد دست دوست
در پریشان حالی و درماندگی

مفہوم: دوست وہ ہے جو ضرورت کے وقت کام آئے
میرے خیال سے یہ سعدی کا ہے لیکن وکی پر بہادر شاہ ظفر کے صفحہ پر یہ تصویر رکھی ہے !
Autograph_of_His_Majesty_Bahadur_Shah_of_Delhi_29th_April_1844.jpg


کوئی لفظی ترجمہ تو کر دے۔

برادر محمد عمر فاروق۔۔۔لفظی ترجمہ یہ ہے۔
1۔دوست وہ ہوتاہے جو دوست کاہاتھ پکڑ (ے رہ ) تا ہے۔
2۔پریشان حالی اور درنامدگی ( کے حالات) میں ۔
3۔4۔ ایسے(آدمی) کو دوست شمار نہ کرو جو ( فقط) نعمت (کے حالات میں) دوستی اور برادرری کا دم بھرتا ہے ۔
مندرجہ بالا چوتھے مصرع میں کاتب نے بازی اور برادر کے درمیان "و" غالبا" سہوا" حذف کردیا ہے جس سے وزن خراب ہو رہا ہے۔
لاف بازی و برادر خواندگی
 
برادر محمد عمر فاروق۔۔۔ لفظی ترجمہ یہ ہے۔
1۔دوست وہ ہوتاہے جو دوست کاہاتھ پکڑ (ے رہ ) تا ہے۔
2۔پریشان حالی اور درنامدگی ( کے حالات) میں ۔
3۔4۔ ایسے(آدمی) کو دوست شمار نہ کرو جو ( فقط) نعمت (کے حالات میں) دوستی اور برادرری کا دم بھرتا ہے ۔
مندرجہ بالا چوتھے مصرع میں کاتب نے بازی اور برادر کے درمیان "و" غالبا" سہوا" حذف کردیا ہے جس سے وزن خراب ہو رہا ہے۔
لاف بازی و برادر خواندگی
بہت خوب شکریہ
 
وہ آئے بزم میں اتنا تو میر نے دیکھا
پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی

اور غالب
موت کا ایک دن معین ہے
نیند کیوں رات بھر نہیں آتی
کعبے کس مونہہ سے جاؤ گے غالب
شرم تم کو مگر نہیں آتی

وہ آئے بزم میں اتنا تو برق نے دیکھا
پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی
برق کا شعر ہے
 
Top