جو چپ رہے گی زبان خنجر لھو پکارے گا آستین کا
یہ کافی مشھور مصرعہ ہے ؛ اس کے دوسرے مصرعہ کے بارے میں مجھے علم نھیں ہے ؛اگر کسی کو علم ہو تو بتادیں ، نیز شاعر کا نام بھی بتادیں
جو چپ رہے گی زبان خنجر لھو پکارے گا آستین کا
یہ کافی مشھور مصرعہ ہے ؛ اس کے دوسرے مصرعہ کے بارے میں مجھے علم نھیں ہے ؛اگر کسی کو علم ہو تو بتادیں ، نیز شاعر کا نام بھی بتادیں
شاید اسی دھاگے کے پہلے یا دوسرے صفحہ پر جناب وہاب صاحب نے میر کا ایک مصرع لکھا تھا "اس عاشقی میں عزت سعادت بھی گئی" جو میرے ناقص علم کے مطابق کچھ یوں ہے:
پھرتے ہیں میر خوار کوئی پوچھتا نہیں
اس عاشقی میں عزت "سادات" بھی گئی
میر
(سادات بمعنیء قومِ سیّد)