شعر لکھیں اور اس کی مزاحیہ تشریح لکھیں

شمشاد

لائبریرین
ہے دید کا جو شوق تو آنکھوں کو بند کر
ہے دیکھنا یہی کہ نہ دیکھا کرے کوئی

شاعر کہتا ہے کہ اگر تمہیں دیکھنے کا اتنا ہی شوق ہے تو اپنی آنکھوں کو بند کر لے اور تصور میں اُسے دیکھ لے۔ اصل میں شاعر جس کو کہہ رہا ہے اس کے پاس اس کا بڑا جدید قسم کا موبائیل دھرا ہے۔ وہ یہ دیکھنا چاہ رہا ہے کہ وہ آنکھیں بند کرے اور یہ فرلو میں دو چار فون کر لے، اسی لیے کہہ رہا ہے کہ کوئی نہ دیکھا کرے کہ میں کیا کر رہا ہوں۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
غلطی ہائے مضامین مت پوچھ
لوگ نالے کو رسا باندھتے ہیں

تشریح: غالب اس شعر میں کہہ رہے ہیں‌ کہ میرے مضامین کو لوگ اتنا غلط سمجھتے ہیں کہ جب میں انہیں کہتا ہوں کہ شلوار میں نالے کا استعمال کیا کریں تو لوگ نالے کی جگہ رسا باندھ لیتے ہیں - ;)
 

مغزل

محفلین
[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"]فرّخ صاحب آپ ڑ سے لڑھک گئے ہیں۔۔ یہاں ذکرِ خیر نالے کاہے جو گجر نالے کے نام سے کراچی میں بہتا ہے۔۔۔[/FONT]
 

مغزل

محفلین
[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"]بھئی اب ایک شعر ہم بھی لائے ہیں ۔۔ملاحظہ کیجئے،،
ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار
یا الہٰی یہ ماجرا کیا ہے ؟

اس شعر میں غالب صاحب کے ایک اور تخلص کا پتہ ملتا ہے ،، یعنی چچا نے " مشتاق " بھی تخلص کیا ہے۔
فرماتے ہیں یا الہٰی یہ ماجرا کیا ہے ادھر میں نے تخلص تبدیل کیا (یعنی مشتاق لکھا) ادھر سرکار نے بیزار خان نام رکھ لیا۔۔اب بتائو بھلا یہ بات بھی کوئی پوچھنے کی ہے ،۔۔۔ چچ چچ چچ چچ چچا بھی کتنے بھولے تھے۔۔۔
[/FONT]
 

شمشاد

لائبریرین
ہم بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں
کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے

شاعر ایک ریسٹورنٹ میں بیٹھا ہے اور ہوٹل کے مالک سے مخاطب ہے کہ میرے منہ بھی زبان ہے، کاش کبھی تم مجھ سے پوچھ ہی لو کہ کھانے میں میرا کیا ارادہ ہے۔ لیکن ریسٹورنٹ کے مالک کو گاہکوں سے اتنی فرصت ہی نہیں کہ اس طرف دھیان دے۔ اسی حسرتا میں شاعر نے یہ شعر کہا تھا۔
 

جیا راؤ

محفلین
لوگ کہتے ہیں تجھ کو مسیحا لیکن
اک شخص مر گیا ہے تجھے دیکھنے کے بعد


اس شعر میں شاعر ایک ڈاکٹر کو مخاطب کر کے کہتا ہے کہ وہ کون پاگل لوگ ہیں جو تجھے مسیحا کہتے ہیں ابھی کل ہی تو ایک آدمی تجھے "دکھانے" کے بعد اگلے جہان کوچ کر گیا ہے۔ قابلِ غور بات اس شعر میں یہ ہے کہ شاعر اتنے غصے میں ہے کہ دیکھنے اور دکھانے میں فرق بھی نہ کر سکا کیونکہ ڈاکٹروں کو مریض دکھاتے ہیں دیکھتے نہیں !:grin:
 

مغزل

محفلین
خاتون شعر تو صحیح لکھا کیجئے۔۔ یہ شعر یوں ہے۔۔

کہتے ہیں لوگ تجھ کو مسیحا مگر یہاں
اک شخص مرگیا ہے تجھے دیکھنے کے بعد

اور یہ حنا تیموری کی بہت ہی خوبصورت غزل کا شعر ہے۔
ویسے ٹھٹھول اچھی کر لی ہے اس تھریڈ میں۔۔۔ شاباش
 

شمشاد

لائبریرین
وہ جو بیچتے تھے دوائے دل
وہ دکان اپنی بڑھا گئے

شاعر کے دل میں رات کے پچھلے پہر درد اٹھا، تو اس نے اپنی زوجہ محترمہ کو اپنے پڑوسی کے بلوانے کے لیے کہا۔ پڑوسی کے آنے پر وہ انہیں اس دکان پر بھیجنا چاہ رہے تھے جو درد دل کو دوا بیچتا تھا۔ پڑوسی کو نیند نے آدھ موا کیا ہوا تھا، انہوں نے وہیں کھڑے کھڑے شاعر کو بتا دیا کہ وہ تو اس وقت دکان بند کر کے چلے گئے ہوئے ہیں۔ اب تو صبح ہی دوا مل سکے گی۔
 

جیا راؤ

محفلین
خاتون شعر تو صحیح لکھا کیجئے۔۔ یہ شعر یوں ہے۔۔

کہتے ہیں لوگ تجھ کو مسیحا مگر یہاں
اک شخص مرگیا ہے تجھے دیکھنے کے بعد

اور یہ حنا تیموری کی بہت ہی خوبصورت غزل کا شعر ہے۔
ویسے ٹھٹھول اچھی کر لی ہے اس تھریڈ میں۔۔۔ شاباش

ہم کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی:(:grin::(
 

شمشاد

لائبریرین
اس شام وہ رخصت کا سماں یار رہے گا
وہ شہر ، وہ کوچہ ، وہ مکاں یاد رہے گا
(ابن انشاء)

شاعر ایک شام کو اپنی رخصتی کا بیان کر رہا ہے۔ اصل میں شاعر جس شہر، جسے محلے اور جس مکان میں رہ رہا تھا، اس کا کرایہ کئی ماہ سے نہیں دیا تھا۔تو ایک شام مالک مکان آ دھمکا اور بڑی عزت کے ساتھ شاعر صاحب کو مکان سے بے دخل کر دیا اور وہ بھی ایسے کہ سارا محلہ تماشا دیکھ رہا تھا۔ اسی لیے شاعر کو وہ بے عزت طریقے سے نکالا جانے والا سماں نہیں بھولتا۔
(ابن انشاء سے معذرت کے ساتھ)
 

ابوشامل

محفلین
سادگی و پرکاری، بے خودی و ہشیاری
حسن کو تغافل میں جرات آزما پایا

شاعر کہندا اے سادگی تے اسدے نال پرکاری تے بے خودی تے اسدے نال ہشیاری۔ شاعر کہندا اے کہ اس نے حسن نوں تغافل دے وچ جرات آزما پایا اے۔ لو انی جئی گل سی غالب شعر بناندا بناندا مر گیا میں تینوں شاعر سمجھاندے سمجھاندے مر جانا اے پر تہاڈے کوڑھ مغزاں دے پلے ککھ نہیں پیڑاں، اگے چلو
(حوالہ: شہاب نامہ) (نوٹ: یادداشت سے کام چلایا ہے کوئی تصحیح ہو تو ضرور کیجیے گا، میری پنجابی بھی بہت اچھی نہیں)
 

ظفری

لائبریرین
کیا ایسا ممکن ہے کہ جب کوئی کسی شعر کی مزاحیہ تشریح کرے تو اگلا شعر بھی وہ ہی منتخب کرکے دوسروں کے لیئے برائے تشریح پیش کردے ۔ میرا خیال ہے کہ اس سے فی البہدہہ تشریح میں آسانی ہوسکتی ہے ۔
 

الف عین

لائبریرین
اس پر ایک ای میل یاد آ گیا، شعر کی تشریح نہ سہی۔ لطیفہ سہی۔
لالو پرساد یادو نے مائکرو سافٹ میں ملازمت کی درخواست دی۔
مائکرو سافٹ کا جواب آیا بل گیٹس کی دستخط کے ساتھ تو لالو جی نے پریس کانفرنس بلا لی کہ بھیا ہم تو چکلے امریکا۔۔۔
بل گیٹس کا خط۔۔
Dear Mr. Laloo Prasad,
You do not meet our requirements. Please do not send any further correspondence.
No phone call shall be entertained.
Thanks
Bill Gates​
.


پریس کانفرینس میں لالو جی نے اس کا ترجمہ سنایا۔

Dear Mr. Laloo Prasad,
پیارے لالو پرساد بھئے
You do not meet
آپ تو ملتے ہی ناہیں!!
our requirements.
ہم کو تو آپ کی بہت ضرورت ہے
Please do not send any further correspondence.
کچھ لیٹر ویٹر کی کونو ضرورت ناہیں
No phone call
فونوا بھی ناہیں کرنا
shall be entertained.
آپ کی بہت خاطر تواضع کی جائے گی
Thanks

Bill Gates.

بہت دھنیہ واد
توہار بِلوا
 

شمشاد

لائبریرین
تو بھی ہمیں تفصیلِ شب و روز بتاتا
اک تازہ خبر ہم بھی روزانہ تجھے دیتے
(سلیم کوثر)

شاعر کہتا ہے اگر تو ہمیں دن کی رات تفصیل ٹی وی پر دیکھ کر بتاتا رہتا تو ہم بھی ہیرا باربر شاپ پر پڑی ہوئی اخبار میں سے پڑھ کر ہر روز تجھے ایک ایک تازہ خبر سناتے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
دیکھتے تھے ہم ان کو جس کو روزن دیوار سے
وائے قسمت ہو اسی روزن میں گھر زنبور کا

کم از کم پندرہ سال پہلے یہ شعر پڑھا تھا اور ایسا پڑھا کہ یاد رہ گیا۔ اس کی تشریح نہ بھی کی جائے تو بھی یہ مزاحیہ اور غم ناک ہے
 

مغزل

محفلین
اس طرف تو ہے تیرا سب کچھ ہے
اس طرف میں ہوں اور ادھر نہیں کچھ
توقیر تقی

شاعر نے اس شعر میں فرمایا ہے کہ تو اس طرف سات سمندر پار ہے وہاں تمھیں ہزار رنگینیاں بہم ہیں ۔۔
اور ایک میں ہوں اس طر ف (پاکستان میں ) کہ آٹا تک نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔
اسے آپ اسمبلی میں حزبِ اعتراف اور اختلاف کے تناظر میں بھی دیکھ سکتے ہیں۔۔
 
Top