شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

ابر پاروں کو، سبزہ زاروں کو
دیکھتے رہنا، سوچتے رہنا

کیا خبر کب کوئی کِرن پُھوٹے
جاگنے والو، جاگتے رہنا

ناصؔر کاظمی
 

طارق شاہ

محفلین

درؔد تیرے بَھلے کو کہتا ہُوں
یہ نصِیحت سے مُدّعا ہے مجھے

ورنہ اِن بے مروّتوں کے لیے
اور بھی ،ہو خراب کیا ہے مجھے

خواجہ مِیر درؔد دہلوی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

جہاں کو دیکھنا چاہا تھا،، یہ نہ چاہا تھا !
مِری نظر ہی یہاں منظروں میں بٹ جائے

ڈاکٹر توصیؔف تبسّم
 

طارق شاہ

محفلین

گرفت میں نہیں آتا، وہ خواب سا پیکر !
بڑھاؤں ہاتھ، تو کُچھ اور دُور ہٹ جائے


ڈاکٹر توصیؔف تبسّم
 

طارق شاہ

محفلین

حاجت نہیں ہے تیرے شہیدوں کو غُسل کی !
قاتِل وہ تیرے ہاتھ سے خُوں میں نہا چُکے

شیخ محمدابراہیم ذوقؔ
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

دُشوار تر بھی سہل ہے ہمّت کے سامنے
یہ ہو تو ،کوئی ایسی مُہم ہے کہ سر نہ ہو ؟

بِسمِؔل عظیم آبادی
 

La Alma

لائبریرین
یا رب، زمانہ مجھ کو مٹاتا ہے کس لیے؟
لوحِ جہاں پہ حرفِ مکرّر نہیں ہُوں میں
(غالب)
 

طارق شاہ

محفلین

مَوتی ہُوں تو پھر سُوزنِ مِژگاں سے پُرو لَو
آنسو ہُوں تو دامن پہ گِرا کیوں نہیں دیتے

سایہ ہُوں تو پھر ساتھہ نہ رکھنے کا سبب کیا !
پتّھر ہُوں تو رستہ سے ہٹا کیوں نہیں دیتے

مُرتضیٰ برلاؔس
 

طارق شاہ

محفلین

زندگی یہ تو نہیں تُجھ کو سنوارا ہی نہ ہو
کُچھ نہ کُچھ ہم نے تِرا قرض اُتارا ہی نہ ہو

جاں نثار اختر
 
Top