عَجِیب عالَمِ افسُردگی ہے رُوبہ فروغ نہ اب نظر کو تقاضا ، نہ دِل تمناّئی ساحؔر لدھیانوی
طارق شاہ محفلین جون 5، 2017 #2,221 عَجِیب عالَمِ افسُردگی ہے رُوبہ فروغ نہ اب نظر کو تقاضا ، نہ دِل تمناّئی ساحؔر لدھیانوی
طارق شاہ محفلین جون 7، 2017 #2,222 کیا کریں حرص محبّت میں بھی در آتی ہے ورنہ، کافی تھی کبھی ایک نِگہ بھی تیری احمد فراؔز
طارق شاہ محفلین جون 7، 2017 #2,223 دِل چُرایا ہے، وہ اب آنکھ مِلائیں کیونکر ! سامنے ہوتی ہے مُشکل سے گُنہگار کی آنکھ داغؔ دہلوی
طارق شاہ محفلین جون 7، 2017 #2,224 مُبتلا حرص میں ایسی رہی تھیں کب آنکھیں دِل کی چاہت میں ثمر ڈُھونڈتی ہیں اب آنکھیں شفیق خلشؔ
طارق شاہ محفلین جون 8، 2017 #2,225 اذِیّت، مُصیبت، ملامت، بَلائیں تِرے عشق میں ہم نے کیا کیا نہ دیکھا مولانا حسرؔت موہانی
طارق شاہ محفلین جون 8، 2017 #2,226 شوق کو دادِ حیا مِلتی نہیں وہ نِگاہِ آشنا مِلتی نہیں مولانا حسرؔت موہانی
طارق شاہ محفلین جون 8، 2017 #2,227 تیری بے صبری ہے حسرؔت! خام کاری کی دلِیل گریۂ عُشّاق میں ہوتی ہیں تاثیریں کہِیں مولانا حسرؔت موہانی
عبد الرحمٰن محفلین جون 8، 2017 #2,228 اے خاک کے پتلے تجھے ادراک نہیں ہے؟؟ کچھ اور بھی ہے تجھ میں فقط خاک نہیں ہے
عبد الرحمٰن محفلین جون 8، 2017 #2,229 وہ نیشتر سہی ، پر جب دل میں اتر جاوے نگاہِ ناز کو پھر کیوں نہ آشنا کہئے غالب
عبد الرحمٰن محفلین جون 8، 2017 #2,230 میں ہٹ کر اپنی فطرت سے تو کچھ بھی کر نہیں سکتا جو جیسا ہو اسے ویسی ضرورت پیش آتی ہے عابدبنوی
عبد الرحمٰن محفلین جون 8، 2017 #2,231 اے شخص! اب تو مجھے سبھی کچھ قبول ہے یہ بھی قبول ہے کہ تجھے چھین لے کوئی_____! جون_ایلیاء
عبد الرحمٰن محفلین جون 8، 2017 #2,232 ستم پہ خوش کبھی لطف و کرم سے رنجیدہ سکھائیں تم نے ہمیں کج ادائیاں کیا کیا فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین جون 9، 2017 #2,233 مداوائے دِلِ دِیوانہ کرتے یہ کرتے ہم، تو کُچھ اچّھا نہ کرتے شکیبائی کا دم رکھتے ، تو حسرؔت ! اُنھیں ، یوں شوق سے دیکھا نہ کرتے مولانا حسرؔت موہانی
مداوائے دِلِ دِیوانہ کرتے یہ کرتے ہم، تو کُچھ اچّھا نہ کرتے شکیبائی کا دم رکھتے ، تو حسرؔت ! اُنھیں ، یوں شوق سے دیکھا نہ کرتے مولانا حسرؔت موہانی
طارق شاہ محفلین جون 9، 2017 #2,234 مِٹ کے، بربادِ جہاں ہوکے، سبھی کُچھ کھو کے بات کیا ہے، کہ زیاں کا کوئی احساس نہیں کار فرما ہے کوئی تازہ جنُونِ تعمِیر دلِ مُضطر ابھی آماجگہِ یاس نہیں مجاؔز لکھنوی
مِٹ کے، بربادِ جہاں ہوکے، سبھی کُچھ کھو کے بات کیا ہے، کہ زیاں کا کوئی احساس نہیں کار فرما ہے کوئی تازہ جنُونِ تعمِیر دلِ مُضطر ابھی آماجگہِ یاس نہیں مجاؔز لکھنوی
طارق شاہ محفلین جون 9، 2017 #2,235 مَیں نے سوچا تھا ، کہ دُشوار ہے منزِل اپنی ! اِک حَسِیں بازوئے سیمیں کا سہارا بھی تو ہو دشتِ ظُلمات سے آخر کو گُزرنا ہے مجھے کوئی رخشندہ و تابندہ سِتارہ بھی تو ہو مجاؔز لکھنوی
مَیں نے سوچا تھا ، کہ دُشوار ہے منزِل اپنی ! اِک حَسِیں بازوئے سیمیں کا سہارا بھی تو ہو دشتِ ظُلمات سے آخر کو گُزرنا ہے مجھے کوئی رخشندہ و تابندہ سِتارہ بھی تو ہو مجاؔز لکھنوی
طارق شاہ محفلین جون 9، 2017 #2,236 خواہش کی باصرار یہ پُرسِش ہے، تو کیوں ہے ہم سے ، کہ بہرحال ہیں راضی برضا ہم حسرؔت موہانی
طارق شاہ محفلین جون 9، 2017 #2,237 دِل پذیری کے ہر انداز کی ہے تجھ سے نمُود رُخ بھی رنگِیں ہے تِرا ، قد بھی ہے دِلجُو تیرا شکلِ زیبا ہی تِری شُہرۂ دُنیائے جمال کشورِ حُسن میں چرچا ہے بہر سُو تیرا حسرؔت موہانی
دِل پذیری کے ہر انداز کی ہے تجھ سے نمُود رُخ بھی رنگِیں ہے تِرا ، قد بھی ہے دِلجُو تیرا شکلِ زیبا ہی تِری شُہرۂ دُنیائے جمال کشورِ حُسن میں چرچا ہے بہر سُو تیرا حسرؔت موہانی
طارق شاہ محفلین جون 9، 2017 #2,238 مانو مِری کاظمی! تم ہو بھلے آدمی پِھر وہی آوارگی کُچھ تو حیا چاہیے ناصؔر کاظمی
طارق شاہ محفلین جون 9، 2017 #2,239 نکہتِ گُل کو خوش آواز بنانے والے خارِ لب بستہ کے مُنہ میں بھی زباں دیتا جا جوؔش کے سنگِ درِ کُفر کو، اے مست خِرام دولَتِ سجدۂ صاحب نَظَراں دیتا جا جوؔش ملیح آبادی
نکہتِ گُل کو خوش آواز بنانے والے خارِ لب بستہ کے مُنہ میں بھی زباں دیتا جا جوؔش کے سنگِ درِ کُفر کو، اے مست خِرام دولَتِ سجدۂ صاحب نَظَراں دیتا جا جوؔش ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین جون 9، 2017 #2,240 خورشید کی آہٹ سے ، ہراساں ہے خرابات اللہ کرے، رات کی ٹُوٹے نہ جماہی جوؔش ملیح آبادی