مرا ہمرنگ ہے سیماؔب رنگِ عالمِ کثرت بغیرِ اضطراب و درد، دُنیا میں بسر کیوں ہو سیماؔب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین مارچ 30، 2016 #301 مرا ہمرنگ ہے سیماؔب رنگِ عالمِ کثرت بغیرِ اضطراب و درد، دُنیا میں بسر کیوں ہو سیماؔب اکبر آبادی آخری تدوین: مارچ 30، 2016
طارق شاہ محفلین مارچ 30، 2016 #302 وقارِ عِشق کی غایت سے محرُوم ہو چکا ہُوں میں غرورِ حُسن اب مجھ سے گوارا ہو نہیں سکتا سیماؔب اکبر آبادی
وقارِ عِشق کی غایت سے محرُوم ہو چکا ہُوں میں غرورِ حُسن اب مجھ سے گوارا ہو نہیں سکتا سیماؔب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین مارچ 30، 2016 #303 آرزوؤں کے سمن زاروں میں آج ! رنگ، بُو، چھب، رُوپ، رس کچھ بھی نہیں میں تجھے ڈُھونڈوں کہاں، ڈُھونڈوں کہاں میری نظروں سے گریزاں ۔ روشنی ! مجید امجد
آرزوؤں کے سمن زاروں میں آج ! رنگ، بُو، چھب، رُوپ، رس کچھ بھی نہیں میں تجھے ڈُھونڈوں کہاں، ڈُھونڈوں کہاں میری نظروں سے گریزاں ۔ روشنی ! مجید امجد
طارق شاہ محفلین مارچ 30، 2016 #304 وہی اِک تبسّم چمن در چمن ہے وہی پنکھڑی ہے، گُلِستان گُلِستان فراؔق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین مارچ 30، 2016 #305 نظریں ملیں تو مل گیا دِل کو بھی اعتبار دل کا مُعاملہ بھی نصیبِ نظر ہُوا پہلی نظر تو آنکھ سے جاں میں اُتر گئی پھر ایسا تجربہ نہ کبھی عُمر بھر ہُوا باؔقر زیدی آخری تدوین: مارچ 30، 2016
نظریں ملیں تو مل گیا دِل کو بھی اعتبار دل کا مُعاملہ بھی نصیبِ نظر ہُوا پہلی نظر تو آنکھ سے جاں میں اُتر گئی پھر ایسا تجربہ نہ کبھی عُمر بھر ہُوا باؔقر زیدی
طارق شاہ محفلین مارچ 30، 2016 #306 بارِ احساں کب اُٹھایا ہے کسی اُستاد کا ہے مرا ذوقِ سُخن، ورثہ مرے اجداد کا باؔقر زیدی
ص صائمہ شاہ محفلین مارچ 30، 2016 #307 احباب میرے اس طرح مجھ پر ہیں طعنہ زن جیسے خلوص نام ہی نادانیوں کا ہے کچھ خوف احتساب نہ سود و زیاں کا ڈر یہ فائدہ تو بےسروسامانیوں کا ہے مرتضٰی برلاس
احباب میرے اس طرح مجھ پر ہیں طعنہ زن جیسے خلوص نام ہی نادانیوں کا ہے کچھ خوف احتساب نہ سود و زیاں کا ڈر یہ فائدہ تو بےسروسامانیوں کا ہے مرتضٰی برلاس
ص صائمہ شاہ محفلین مارچ 30، 2016 #308 جب خلوص دل نہ شامل ہو تو پھر کیسا ملاپ ساتھ اٹھتے بیٹھتے بھی مسئلہ رہنا ہی تھا خامشی سے بھی مرے دل میں کسک رہنی ہی تھی اور کہہ کر بھی بہت کچھ بن کہا رہنا ہی تھا مرتضٰی برلاس
جب خلوص دل نہ شامل ہو تو پھر کیسا ملاپ ساتھ اٹھتے بیٹھتے بھی مسئلہ رہنا ہی تھا خامشی سے بھی مرے دل میں کسک رہنی ہی تھی اور کہہ کر بھی بہت کچھ بن کہا رہنا ہی تھا مرتضٰی برلاس
طارق شاہ محفلین مارچ 31، 2016 #309 ہر گوشۂ نظر میں ہے اِک محشرِ خیال گبھرا گئے ہیں، اپنی نگاہِ رسا سے ہم اب تک نہ حدِّ منزلِ عِشق و وفا ملی گو اِنتہا کی کھوج میں ہیں اِبتدا سے ہم سیمؔاب اکبر آبادی
ہر گوشۂ نظر میں ہے اِک محشرِ خیال گبھرا گئے ہیں، اپنی نگاہِ رسا سے ہم اب تک نہ حدِّ منزلِ عِشق و وفا ملی گو اِنتہا کی کھوج میں ہیں اِبتدا سے ہم سیمؔاب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین مارچ 31، 2016 #310 سیمؔاب مرگ و زیست کا نکلا نہ کچھ مآل نکلے نہ قیدخانۂ ارض و سما سے ہم سیماؔب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین مارچ 31، 2016 #311 وہ چشم گلابی دیکھی جب، یُوں بادہ کشی کو بُھولے ہم تھے کہتے مے کا جام جسے، پھر نام نہ اُس کا یاد رہا نظیر اکبر آبادی
وہ چشم گلابی دیکھی جب، یُوں بادہ کشی کو بُھولے ہم تھے کہتے مے کا جام جسے، پھر نام نہ اُس کا یاد رہا نظیر اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین مارچ 31، 2016 #312 گو ناز اُٹھائے ، ظلم سہے یا کھینچے رنج بہت، لیکن! شمشاد قدوں کی چاہت میں ہاں دِل تو ہمارا شاد رہا نظیر اکبر آبادی
گو ناز اُٹھائے ، ظلم سہے یا کھینچے رنج بہت، لیکن! شمشاد قدوں کی چاہت میں ہاں دِل تو ہمارا شاد رہا نظیر اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین مارچ 31، 2016 #313 نہ تیرے قد کی کوئی بحرِ خوش خِرام ملی غزل کا ذکر ہی کیا، کوئی قافیہ نہ ملا شاؔذ تمکنت
طارق شاہ محفلین مارچ 31، 2016 #314 جو بس چلے، تو وہ سِمٹا لے ہر نموئے بدن ! حیا سے اپنی، کوئی یُوں تھکا ہُوا نہ ملا شاؔد تمکنت
طارق شاہ محفلین مارچ 31، 2016 #315 کِھلتے ہیں دِل میں پُھول تری یاد کے طُفیل آتشکدہ تو دیر ہوئی سرد ہو گیا مظفر حنفی
طارق شاہ محفلین مارچ 31، 2016 #316 آلامِ روزگار کا مُنہ ذرد ہوگیا ہر زخم کا علاج ترا درد ہو گیا مظفّر حنفی
طارق شاہ محفلین مارچ 31، 2016 #317 اب بھی اِک عمر پہ جینے کا ، نہ انداز آیا زندگی چھوڑ دے پیچھا مرا، میں باز آیا شاؔد عظیم آبادی
طارق شاہ محفلین مارچ 31، 2016 #318 دھیان رہ رہ کے، اُدھر کا مجھے دِلواتا ہے ! دم نہ آیا مرے تن میں کوئی دمساز آیا شاؔد عظیم آبادی
طارق شاہ محفلین مارچ 31، 2016 #319 دِل جو گبھرائے قفس میں ، تو ذرا پر کھولوں زور اِتنا بھی ، نہ اے حسرتِ پرواز آیا شاؔد عظیم آبادی