شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

یہ بھی کیا عالمِ حیرت ہے ، کہ اپنا ہی وجود !

کبھی قطرہ، کبھی دریا نظر آتا ہے مجھے

احمد نوید

کراچی ، پاکستان
 

طارق شاہ

محفلین

شام قدموں سے نکلتی ہے ، تو اِک سایہ سا
اپنے سایے سے نکلتا نظر آتا ہے مجھے


احمد نوید
کراچی ، پاکستان
 

طارق شاہ

محفلین

زمیں سے عرش کا لمبا سفر کچھ وقت تو لے گا
ذرا سا صبر کر، تیری دعائیں راستے میں ہیں

بھارت بھوشن پنت

لکھنؤ، انڈیا
 

طارق شاہ

محفلین

ابھی فضول ہے منزل کی بات بھی کرنا !
ابھی تو لوگوں سے رستہ سمجھ رہے ہیں ہم


بھارت بھوشن پنت
لکھنؤ، انڈیا
 

طارق شاہ

محفلین

نہ کہتے تھے کہ، نہ دے دیکھ دل حسینوں کو !
قمر ! یہ اُس کی سزا ہے جو تو نہ مانا تھا

قمر جلالوی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

دِل یہ کہتا ہے ، وہاں جا کے سنبھل جاؤں گا
میں یہ کہتا ہُوں کہ ، بدبخت کی موت آئی ہے


احسن مارہروی
 

طارق شاہ

محفلین

دُور تک، گہری اُداسی کے سِوا کُچھ بھی نہیں !
زندگی ، شہزؔاد گُزرے گی مگر کس ڈھنگ سے

شہزاد احمد شہزؔاد
 

طارق شاہ

محفلین

جی میں ہے کہ ، اُس در سے اب ہم نہیں اُٹّھیں گے
جس در پہ، نہ جانے کی سو بار قسم کھائی

شہزاد احمد شہزؔاد
 
Top