شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

منہ نہ دیکھیں دوست پھر میرا، اگر جانیں کہ میں
اُن سے کیا کہتا رہا، اور آپ کیا کرتا رہا

الطاف حُسین حالؔی
 

طارق شاہ

محفلین

سمجھ پائے نہ ہم رشتوں کی اِس نازک حقیقت کو !
پرائی ہو گئی دُنیا، تجھے اپنا بنانے میں

بھارت بھوشن پنت

لکھنؤ، انڈیا
 

طارق شاہ

محفلین

ہم بھی یہ کہہ کہہ کے اپنے دِل کو سمجھایا کئے
عشق کِس کو چھوڑتا ہے یوں بِنا رُسوا کئے


بھارت بھوشن پنت
لکھنؤ، انڈیا
 

طارق شاہ

محفلین

ہے مُشتِ خاک دولتِ دُنیا مِرے لیے !
مِل بھی گئے جو لعل و گُہر، کیا کرُوں گا میں

سیف الدین سیفؔ
 

طارق شاہ

محفلین

سب ہیں اسِیرِ راہگزر، کیا کرُوں گا میں
اِن قافلوں کے ساتھ سفر کیا کرُوں گا میں

سیف الدین سیفؔ
 

طارق شاہ

محفلین

پِھرتا ہُوں مِثلِ موج، کناروں کے درمیاں
آسوُدگی اِدھر نہ اُدھر، کیا کرُوں گا میں

سیف الدین سیفؔ
 
Top