طارق شاہ
محفلین
اِک صحیفہ ہے یہ بیاضِ حیات
ثبت ہیں اِس میں کُچھ رمُوز و نکات
رمزِ ہستی ہے بس جہاد و عمل
نقشِ فانی ہیں جس سے رنگِ ثبات
عِشق اِک نکتۂ حقیقت ہے !
جس سے تسخیر ہے جہانِ ممات
اگر آلودۂ گُناہ نہ ہو
رُوح پاتی ہے ہر زیاں سے نجات
دِلِ شہناؔز، نا اُمید نہیں
محزنِ فیض ہے خُدا کی ذات
شہناؔز عذرا
(خورشید تنویر عذرا)