تصوير جاناں
؛---------؛
ایک بادشاہ کے سامنے چار آدمی بیٹھے تھے.
(١) اندھا (٢) فقیر (٣) عالم (۴) عاشق.
بادشاہ نے یہ مصرعہ کہہ دیا
" اس لیے تصویر ِجاناں ہم نے بنوائی نہیں"
اور سب کو حکم دیا کہ اس پر مصرعہ لگا کر مطلع بنائیں
(١) اندھے نے یوں کہا :
اِس میں گویائی نہیں اور ہم میں بینائی نہیں !
'اِس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں'
(٢) اورفقیر نے کچھ یُوں کہ :
مانگتا پیسے مصوّر جیب میں پائی نہیں
اِس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں
(٣) عالم نے یُوں باندھا کہ :
بُت پرستی دین ِاحمؐد میں کبھی آئی نہیں
'اِس لیے تصویر ِجاناں ہم نے بنوائی نہیں'
(۴) اور عاشق صاحب نے یوںگرہ لگائی ،کہ... :
ایک سے جب دو ہُوئے تو لُطف ِیکتائی نہیں
'اِس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں'
*****
بشکریہ: ابوہریرہ، لکھنؤ-انڈیا