شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

عالمِ شب اُس کی خُوئے قرب کا کہتی رہی
وہ حکایت زُلف کی جو نِکہتِ رُسوا سے تھی

پروفیسر عزیز حامد مدنی
 

طارق شاہ

محفلین

زاویے کیا کیا دِیے تھے تیرے رُخ کو شوق نے
انجمن سی انجمن تھی اور دلِ تنہا سے تھی


پروفیسر عزیز حامد مدنی
 

طارق شاہ

محفلین

وہ بھی سنگِ محتسب کی نذر آخر ہوگئی
روشنی باقی جو کل تک شُعلۂ مِینا سے تھی


پروفیسر عزیز حامد مدنی
 

طارق شاہ

محفلین

یہی احساس کافی ہے ، کہ کیا تھا اور اب کیا ہُوں
مجھے بالکل نہیں تشویش، آگے کیا بنوُں گا میں

انور شعُور
 

طارق شاہ

محفلین

تساہل ایک مُشکل لفظ ہے ، اِس لفظ کا مطلب
کِتابوں میں کہاں ڈُھونڈوں، کسی سے پُوچھ لوُں گا میں

انور شعوُر
 
Top