چاندنی رات کا ، کیا لُطف قمرؔ کو آئے لاکھ تاروں کی ہو بُہتات، مگر تم تو نہیں قمر ؔجلالوی
طارق شاہ محفلین مارچ 3، 2016 #141 چاندنی رات کا ، کیا لُطف قمرؔ کو آئے لاکھ تاروں کی ہو بُہتات، مگر تم تو نہیں قمر ؔجلالوی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #142 دِکھادے جلوہ جو مسجد میں ، وہ بُتِ کافر تو، چیخ اٹّھے مؤذن جُدا، خطیب جُدا شیخ ابراہیم ذوق
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #143 آپ سے جس کو ہو نسبت، وہ جنوُں کیا کم ہے دونوں عالَم نہ سہی، اِک دِلِ دِیوانہ سہی جگر مُرادآبادی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #144 باتیں ناصح کی سُنیں، یار کے نظّارے کیے آنکھیں جنّت میں رہیں، کان جہنّم میں رہے امیر مینائی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #145 گھیر لیتی ہے کوئی زْلف، کوئی بُوئے بدن جان کر، کوئی گرفتار نہیں ہوتا یار ڈاکٹر افتخارمغل
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #146 پا پوش کی کیا فکر ہے، دستار سنبھالو پایاب ہے جو موج، گُزر جائے گی سر سے فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #147 مِری چشمِ تن آساں کو بصِیرت مِل گئی جب سے بہت جانی ہوئی صوُرت بھی، پہچانی نہیں جاتی فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #148 بجُز دِیوانگی، واں اور چارہ ہی کہو کیا ہے؟ جہاں عقل و خِرد کی ، ایک بھی مانی نہیں جاتی فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #149 نگاہ شوق! سر ِ بزم بے حجاب نہ ہووہ بے خبر ہی سہی، اِتنے بے خبر بھی نہیں فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #150 جاتی ہیں عادتیں کہیں پختہ رہیں، خلش چاہے نہ کب یہ دل کہ ہو نادانیاں وہی شفیق خلش
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #151 زندگی خاک نہ تھی، خاک اُڑا تے گُزری تجھ سے کیا کہتے تِرے پاس جو آتے گُزری نصِیر تُرابی آخری تدوین: مارچ 5، 2016
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #152 اُسے عیّار پایا، یار سمجھےذوقؔ ہم جس کو ! جسے یاں دوست اپنا ہم نے جانا، وہ عدو نکلا شیخ ابراہیم ذوقؔ
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #153 یاں لب پہ لاکھ لاکھ سُخن اِضطراب میں واں ایک خامشی تِری، سب کے جواب میں خط دیکھ کر وہ آئے بہت پیچ و تاب میں کیا جانے میں نے لکھ دِیا کیا اِضطراب میں شیخ ابراہیم ذوقؔ
یاں لب پہ لاکھ لاکھ سُخن اِضطراب میں واں ایک خامشی تِری، سب کے جواب میں خط دیکھ کر وہ آئے بہت پیچ و تاب میں کیا جانے میں نے لکھ دِیا کیا اِضطراب میں شیخ ابراہیم ذوقؔ
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #154 افسوس سب کو ہوش سے اپنے جو ہم گئے ہم خوش کہ جاں کو جو رہے لاحق تھے غم گئے شفیق خلش
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #155 تھا لُطفِ وصل اور کبھی افسونِ اِنتظار یُوں دردِ ہجر سلسلہ جنباں نہ تھا کبھی ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #156 کیا دن تھے جب نظر میں خِزاں بھی بہار تھی یُوں اپنا گھر بہار میں وِیراں نہ تھا کبھی ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #157 دِل تِرے بعد سو گیا، ورنہ ! شور تھا اِس مکاں میں کیا کیا کُچھ ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #158 یہاں تک بڑھ گئے آلامِ ہستی کہ دِل کے حوصلے شل ہو گئے ہیں کہاں تک تاب لائے ناتواں دِل کہ صدمے اب مُسلسل ہو گئے ہیں ناصؔر کاظمی
یہاں تک بڑھ گئے آلامِ ہستی کہ دِل کے حوصلے شل ہو گئے ہیں کہاں تک تاب لائے ناتواں دِل کہ صدمے اب مُسلسل ہو گئے ہیں ناصؔر کاظمی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #159 مِٹی مِٹی سی اُمیدیں، تھکے تھکے سے خیال بجھے بجھے سے نگِاہوں میں غم کے افسانے اُمیدِ پُرسِشِ غم کِس سے کیجے، ناؔصر جو اپنے دِل پہ گُزرتی ہے کوئی کیا جانے ناؔصر کاظمی
مِٹی مِٹی سی اُمیدیں، تھکے تھکے سے خیال بجھے بجھے سے نگِاہوں میں غم کے افسانے اُمیدِ پُرسِشِ غم کِس سے کیجے، ناؔصر جو اپنے دِل پہ گُزرتی ہے کوئی کیا جانے ناؔصر کاظمی
طارق شاہ محفلین مارچ 4، 2016 #160 دیکھ لیتے ہیں اب اُس بام کو آتے جاتے یہ بھی آزار چلا جائے گا جاتے جاتے نصِیر تُرابی