فرق پڑتا ہے کیا رہے نہ رہے آنکھ فُرقت میں کُچھ بہے نہ بہے اب نہیں ہم تو کُچھ گِلہ بھی نہ ہو غم جو تم نے دِیے سہے نہ سہے شفیق خلؔش