شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

مجھے تو فُرصتِ سیرِ صِفاتِ حُسن نہیں
یہاں جو کام ہے، وابستہ تیری ذات سے ہے

شاؔذ تمکنت
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

تیری صُورت سے ہے عالَم میں بہاروں کو ثبات
تیری آنکھوں کے سِوا دُنیا میں رکّھا کیا ہے

فیض احمد فیؔض
 

طارق شاہ

محفلین

ہر قدم حشر ہو بَپا جن سے
ہر ادا جن کی اِک سزا کہیے

رَچ گئے ہیں ہماری سانسوں میں
کیسے اُن سے رہیں جُدا کہیے

شفیق خلؔش
 

طارق شاہ

محفلین

رِندی و زُہدِ رِیائی میں ہیں دونوں یکتا
مِثل میرا ہے، نہ تیرا کوئی ثانی واعظ

رِند ہُوں، دے مجھے جامِ مَئے اطہر کی خبر !
تجھ کو ، کوثر کا مُبارک رہے پانی واعظ

امِیراللہ تسلیؔم لکھنوی
 

طارق شاہ

محفلین

ہوگئیں راہیں جُدا یہ حادثہ کیسے ہُوا
اِنتہا تک آئے کیسے، سِلسِلہ کیسے ہُوا

ہم کہ ، اِک دوجے بِنا جب سانس تک لیتے نہ تھے !
زندگی کرنے کا ایسی حوصلہ کیسے ہُوا

شفیق خلؔش
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

ہم میں ہی تھی نہ کوئی بات، یاد نہ تُم کو آ سکے
تُم نے ہمیں بُھلا دیا، ہم نہ تمہیں بُھلا سکے

حفیظؔ جالندھری
 

طارق شاہ

محفلین

ہم نے بھی کی تھیں کوششیں، ہم نہ تمھیں بُھلاسکے
کوئی کمی ہَمِیں میں تھی، یاد تمھیں نہ آسکے

آنند نرائن مُلّاؔ
 
Top