شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

اُس کے غم کو، غمِ ہستی تو مِرے دِل نہ بنا
زِیست مُشکل ہے اِسے اور بھی مُشکل نہ بنا

حمایت علی شاعؔر
 

طارق شاہ

محفلین

دِل کے ہر کھیل میں ہوتا ہے بہت جاں کا زِیاں
عِشق کو عِشق سمجھ ، مشغلۂ دِل نہ بنا

حمایت علی شاؔعر
 

طارق شاہ

محفلین

مَیں بُت پَرست نہیں ہُوں مگر بُتِ کافر
تِری نظر نے، مجھے کافری سِکھائی ہے

فناؔ بلند شہری
( حنیف محمد)
 

طارق شاہ

محفلین

حُوریں بھی، باغِ خُلد بھی، کوثر بھی تھا ، مگر!
میری نگاہِ شوق، تمھیں ڈھونڈتی رہی


فناؔ بلند شہری
( حنیف محمد)
 

طارق شاہ

محفلین

بے ضبطِ فُغاں راز نہاں ہو نہیں سکتا
اور تجھ سے دِلا! ضبط فُغاں ہو نہیں سکتا

ہم چشم مِری چشم سے، ہو ابر تو کیونکر !
اِس طرح وہ خُوننابہ فشاں ہو نہیں سکتا


بہادر شاہ ظفؔر
 

طارق شاہ

محفلین

جا بیٹھا ہے صحرا میں عبث شہر سے عاشق
کیا سُوجھے گا وِیراں میں جو بستی میں نہ سُوجھا


بہادر شاہ ظفؔر
 
Top