فسُوں ہے، فسُوں ہے ، جسے عِشق کہئیے جنُوں ہے، جنُوں ہے، جوانی نہیں ہے محبّت ازل سے مُقدّر پڑی تھی ! یہ اُفتادِ غم ناگہانی نہیں ہے جِگؔر مُرادآبادی