ن
نامعلوم اول
مہمان
پاکستانی میڈیا ، عدالتیں ،سیاسی جماعتیں اور سوشل میڈیا کے کچھ لوگ طاہر قادری صاحب کے ساتھ غلط کر رہے ہیں۔ یاد رکھیں وہ ایک شخصیت نہیں بلکہ لاکھوں لوگوں کے لیڈر ہیں (میں ان کے مقتدین میں شامل نہیں)۔
آج سے دس برس ادھر جب میں نے نئی نئی نوکری شروع کی تھی تو مجھے ایک نہایت قابل افسر استاد کے طور پر میسر آئے۔ انھوں نے مجھے زندگی میں مسائل سے بچنے کا ایک گر بتایا جس کے صائب ہونے کا میں آج بھی معترف ہوں۔ انھوں نے مجھ سے کہا کہ یاد رکھو "کبھی کسی کمزور سے کمزور ماتحت، مخالف یا دشمن کو بھی دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کرنا۔ اگر ایسا کرنے لگے تو ایک دن ضرور نقصان اٹھا ؤ گے"۔
مجھے ڈر ہے کہ جس طرح سےتمام میڈیا ، ادارے، سیاسی لوگ وغیرہ قادری صاحب کی مخالفت کر رہے ہیں بلکہ بازاری انداز میں ان کا مذاق بھی اڑا رہے کہیں وہ قادری صاحب کو کسی انتہائی اقدام پر مجبور نہ کر دیں۔ صرف چند لمحوں کے لیے سوچئے کہ اگر اعصاب ٹوٹ جانے کے سبب قادری صاحب نے کوئی انتہائی قدم اٹھا لیا تو کیا ہو گا؟ مثال کے طور پر اگر انھوں نے "ظلم کے خلاف جہاد" کا فتویٰ جاری کر دیا تو کیا آپ سمجھتے ہیں کہ چند ہزار لوگ بھی ان کے اعلان پر عمل نہیں کریں گے؟ چند سو طالبان تو قابو ہو نہیں رہے ان نئے جہادیوں کو کون سنبھالے گا؟ ملا عمر محض ایک مسجد کے امام تھے اور انہیں آج تک کنٹرول نہیں کیا جا سکا۔ یقین جانئے کچی بستیوں میں لوگ انتہائی مضطرب ہیں۔ انسان کی ہزار ہا سال کی دانش کا نچوڑ ہے کہ دشمن کو کمزور نہ سمجھو۔ اگر آپ قادری صاحب کے دشمن بھی ہیں تو کم از کم اس مقولے پر ہی عمل کر لیں۔ انہیں ڈئیلاگ میں انگیج کریں۔ سیاسی تنہائی کہیں ان سے کوئی ایسا کام نہ کروا لے جس کے نتائج پوری قوم کو بھگتنے پڑیں۔ سوچئے۔
آج سے دس برس ادھر جب میں نے نئی نئی نوکری شروع کی تھی تو مجھے ایک نہایت قابل افسر استاد کے طور پر میسر آئے۔ انھوں نے مجھے زندگی میں مسائل سے بچنے کا ایک گر بتایا جس کے صائب ہونے کا میں آج بھی معترف ہوں۔ انھوں نے مجھ سے کہا کہ یاد رکھو "کبھی کسی کمزور سے کمزور ماتحت، مخالف یا دشمن کو بھی دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کرنا۔ اگر ایسا کرنے لگے تو ایک دن ضرور نقصان اٹھا ؤ گے"۔
مجھے ڈر ہے کہ جس طرح سےتمام میڈیا ، ادارے، سیاسی لوگ وغیرہ قادری صاحب کی مخالفت کر رہے ہیں بلکہ بازاری انداز میں ان کا مذاق بھی اڑا رہے کہیں وہ قادری صاحب کو کسی انتہائی اقدام پر مجبور نہ کر دیں۔ صرف چند لمحوں کے لیے سوچئے کہ اگر اعصاب ٹوٹ جانے کے سبب قادری صاحب نے کوئی انتہائی قدم اٹھا لیا تو کیا ہو گا؟ مثال کے طور پر اگر انھوں نے "ظلم کے خلاف جہاد" کا فتویٰ جاری کر دیا تو کیا آپ سمجھتے ہیں کہ چند ہزار لوگ بھی ان کے اعلان پر عمل نہیں کریں گے؟ چند سو طالبان تو قابو ہو نہیں رہے ان نئے جہادیوں کو کون سنبھالے گا؟ ملا عمر محض ایک مسجد کے امام تھے اور انہیں آج تک کنٹرول نہیں کیا جا سکا۔ یقین جانئے کچی بستیوں میں لوگ انتہائی مضطرب ہیں۔ انسان کی ہزار ہا سال کی دانش کا نچوڑ ہے کہ دشمن کو کمزور نہ سمجھو۔ اگر آپ قادری صاحب کے دشمن بھی ہیں تو کم از کم اس مقولے پر ہی عمل کر لیں۔ انہیں ڈئیلاگ میں انگیج کریں۔ سیاسی تنہائی کہیں ان سے کوئی ایسا کام نہ کروا لے جس کے نتائج پوری قوم کو بھگتنے پڑیں۔ سوچئے۔