ش
شہزاد احمد
مہمان
میں اور قادری صاحب کا طلسم؟ مجھے ان کی ذات میں ذرہ برابر بھی دلچسپی نہیں۔میں تو ایک "سو فیصدلبرل پاکستانی" ہوں ۔ مگر کیا کروں کہ ان کے پیروکاروں کوبھی پاکستانی سمجھتا ہوں۔ ایک اقلیت کو محض سیاسی اختلاف کی بنیاد پر معاشرے سے کاٹ دینا حتیٰ کے ان کے مذہبی عقائد تک کا مذاق اڑانا کہاں کی عقلمندی ہے؟ کیا یہ معاشرہ مزید ٹوٹ پھوٹ کا متحمل ہو سکتا ہے؟
کیا کسی کو علم نہیں کہ "مُردوں سے باتوں" کا موضوع کس قدر حساس ہے۔ نہ صرف اہلِ سنت کے کچھ فرقوں بلکہ تمام کے تمام شیعہ حضرات کے ہاں دفن کے وقت مُردے کو کلمہ وغیرہ پڑھانے کا عمل مذہبی عقائد کا حصہ ہے۔ لیکن میڈیا کھلے عام قادری صاحب کے اس عمل کو ان کی ذات سے منصوب کر کے اس مذہبی عمل کا تمسخر اڑا رہا ہے۔ کیا میڈیا کی آزادی یہی ہے کہ مسلمانوں کےاقلیتی طبقات کے جذبات کو محض ریٹنگ کے چکر میں مجروح کیا جائے۔ پھر ہم کافروں سے کیوں توقع رکھتے ہیں کہ وہ گستاخانہ فلموں پر پابندی لگائیں۔
اُن کے عقائد کا مذاق اڑانے کی کہانی تو بہت پیچھے رہ گئی ہے حضورِ والا ۔۔۔ وہ جس عقیدے سے متعلق ہیں، اُس عقیدے کے پیروکاروں کی اکثریت بھی ان کو اپنا مذہبی رہنما نہیں مانتی ہے ۔۔۔ جب تک انہوں نے خود کو دین کی خدمت کے لیے وقف رکھا، اُن پر اس طرح کھلے عام تنقید بھی نہیں کی گئی ۔۔۔ لیکن جب وہ خود ہی میدانِ سیاست میں کود پڑے ہیں تو اب اس کا کیا علاج؟ ویسے عدالتی کاروائی میں ان کے عقائد پر تو گفت گو تو سرے سے ہوئی ہی نہیں ۔۔۔ ہمارے تمام ٹی وی چینلز نے ان کو برابر کوریج دی اور ان کے مذہبی عقائد کے حوالے سے تو سرے سے بحث نہیں ہوئی اور شاید ہونی بھی نہیں چاہیے تھی ۔۔۔۔