عامر گولڑوی
محفلین
بیگمات کے آنسو کا مطالعہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
آخر لوگ بیگم کو بے غم کیوں نہیں دیکھ سکتے۔
بیگمات کے آنسو کا مطالعہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
آخر لوگ بیگم کو بے غم کیوں نہیں دیکھ سکتے۔
اب اس میں کون سی راکٹ سائنس ہے جہاں دماغ لگایا جائے۔سب دماغی مسائل ہیں!!!
بیگمات کے آنسوؤں کا مطالعہ کیا تو جا سکتا ہے لیکن اگر کسی کی بیگم ایسی سر پھری ہو جو آگے سے کہہ دے کہبیگمات کے آنسو کا مطالعہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
ترمال کی بجائے ترپال بھی تو سمجھا جا سکتا ہے حسب موقع۔ جیسے کل تیز ہواؤں نے سامان کو ڈھکی ترپال کو اڑا کر نجانے کہاں پہنچا دیا۔غالبا جس رومال پر استری کردی جائے اسے استرمال کہتے ہیں...
ویسے یہ کسی جملہ کا حصہ بھی ہوسکتا ہے جیسے اس تر مال کو نہ کھانا کفران نعمت ہوگا!!!
بہہ جا بہہ پاویں سیکل تے ای نا بہہ جاونبس تے فیر بہہ جا بہہ جا کروا دینی اے سارے محفلیناں دی پنجابی ٹپیاں دی اک نشست وچ اساں دونہاں بہن بھائی نے رل کے۔
بہہ جا بہہ جا ان محفلین سے کہنے کی ضرورت پیش آنی جو پنجابی سہہ نہیں پاتے۔ اور جانے کو اٹھ کھڑے ہوتے ہیں انھی سے کہنا ہے ۔
ابھی بیٹھ جائیں ۔
مددگاری اس صورت میں ہوتی نا کہ مل کر ہاتھ بٹانے کی بات ہوتی۔محتاجی کیوں ہوئی مددگاری کیوں نہیں؟؟؟
ابرار چاچو نہیں ہیں اس محفل میں۔ ورنہ خود ہی سیکل پہ بہنے کے آرڈر لگاتے۔بہہ جا بہہ پاویں سیکل تے ای نا بہہ جاون
فریزر میں...کہاں ملتی ہے ایسی چائے؟
ذرا بھجوائیے تو دو کپ۔
فیر اوی مائی دا لال سر پھر کے رون بہہ جاسیبیگمات کے آنسوؤں کا مطالعہ کیا تو جا سکتا ہے لیکن اگر کسی کی بیگم ایسی سر پھری ہو جو آگے سے کہہ دے کہ
تیرے سامنے بہہ کے رونا، دُکھ نئیوں دسنا
پھر وہ ماں کا لعل کیا کرے بے چارہ۔
بس ہم اسی کھوج میں تھے، آپ نے ہمارا شک یقین میں بدل دیا۔جی ہاں کبھی ہم سات سروں والے شیش ناگ تھے...
سو برس پورے ہونے پر یہ سنگل سر والا روپ دھارن کیا ہے!!!
خوش آمدید عامر صاحب۔السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اللہ رب العزت تمام اراکین اردو محفل پر اپنی رحمتوں، برکتوں اور نعمتوں کا نزول فرمائے اور دوسرا میں ترقی و کامیابی عطا فرمائے۔ آمین۔
میں نہیں جانتا کہ اپنے متعلق کیا بتاؤں کیونکہ بندہ ناچیز کا کوئی تعارف ہی نہیں تو پھر کیا تعارف کروایا جائے۔ محترمہ گل یاسمیں صاحبہ کا اصرار ہے جو خاکسار کو در تعارف پر کھینچ لایا ہے۔
ارشاد احبا ناطق تھا ناچار اس راہ پڑا جانا۔
اپنے متعلق فقط اتنا کہوں گا کہ
معرا ہوں ہنر سے سراپائے عیب ہوں اکبر
پاکستان سرائے عالمگیر سے تعلق ہے چنگیزی و تیموری خون میں علم و ادب کی روانی اساتذہ کرام کا فیضان ہے۔
کاروان ادب سرائے عالمگیر و جہلم سے تعلق ہے کچھ ٹوٹے پھوٹے مصرعے جوڑ کر اشعار بنا لیتے ہیں اور کچھ بکھرے لفظوں سے بات۔ اب اس سے زیادہ کچھ کہا نہیں جائے گا اور نہ ہی احبا ب سے سنا جائے گا۔
اپنی والدہ مرحومہ کی رحلت پر کہے گئے دو اشعار صاحبان ذوق کے نام
مرے درد دل کی صدائیں، میری حسیں دعائیں بچھڑ گئیں
وہ جو اپنے ساتھ اڑاتی تھیں مجھے، وہ ہوائیں بچھڑ گئیں
کسے حال دل وہ سناتے ہیں، کسے زخم دل وہ دکھاتے ہیں
مجھے عامر ان سے یہ پوچھنا ہے کہ جن کی مائیں بچھڑ گئیں
مسافر چند روزہ، اسیر الفقرا
عامر گولڑوی
سُن ہیں ہاتھ پیر۔۔۔ پہلے کوئی نسخہ دیجئیے۔فریزر میں...
خود بھی ہاتھ پیر ہلانے چاہئیں!!!
وڈی آپا!!!ویسے اک گل وڈی آپا کہ میں کدی پنجابی لکھی نی اے تے جے کوئی غلطی کوتاہی ہوئی تے بخش چھڈنا
ہاتھ پیر گھنٹہ بھر کے لیے اوون میں رکھ چھوڑیں!!!سُن ہیں ہاتھ پیر۔۔۔ پہلے کوئی نسخہ دیجئیے۔
اس کے بعد جاتے ہیں فریزر کی طرف۔
نیم پکے کریلے جیسے۔نیم پکے کھانے کیسے ہوتے ہوں گے ادھ کِچرے!!!
ہاتھ پیر گھنٹہ بھر کے لیے اوون میں رکھ چھوڑیں!!!
شیش ناگ کے سر ہیں تان سین کے سُر نہیں!!!بس ہم اسی کھوج میں تھے، آپ نے ہمارا شک یقین میں بدل دیا۔
سات سروں والے۔۔۔ سا، رے، گا، ما، پا ، تا ، نی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بالکل سات پورے ہیں۔ ابھی والا سنگل ان میں سے کون سا ہے بھلا، یا ہفتے کے سات دن سر بدلاتے رہتے ہیں؟
ویسے تو ہم ابھی سے جان کی امان چاہ لیتے ہیں ۔
معلوم ہے اور تو کوئی کام نہیں۔ اسی لئے کہا کہ اس وقت کو خدمت خلق میں لگا دیجئیے۔ہمیں اور تو کوئی کام نہیں!!!
پہلے پتھر اکٹھے کیجئیے، پھر برسائیے، مگر ہمارا سر بچاتے ہوئے تا کہ سیما آپا کو بھی زحمت نہ دینی پڑے۔ڈانٹ کیا نہیں سکتے پتھر بھی مار سکتے ہیں...
پھر آپ کی چہیتی آپا آئیں گی بچانے کو...
کوئی پتھر سے نہ مارے مرے دیوانے کو!!!