ڈرون حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، بان کی مون
اقوام متحدہ کے سیکر یٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ
ڈرون حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں اور کوئی بھی ایسا اقدام جس سے معصوم افراد کی جانوں کو خطرہ ہو اسے بند ہونا چاہیے۔
نسٹ یونیورسٹی میں عالمی امن و استحکام مرکز کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بان کی مون نے کہا کہ فوجی مقاصد کے لئےڈرون طیاروں کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے تاہم غیر مسلح ڈرون طیارے معلومات اکٹھی کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ
پاکستان 50 سال سے اقوام متحدہ کے امن مشن کا حصہ ہے اور اس کے 8 ہزار فوجی اور دیگر اہلکار دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کا حصہ ہیں، اقوام متحدہ کی تاریخ کا ذکر پاکستان کا ذکر کیے بغیر ناممکن ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ عالمی امن کی کوششوں میں پاکستان کے شکرگزار ہیں،اقوام متحدہ میں 100 سے زائد ممالک کے فوجی امن دستوں کا حصہ ہیں جن میں پاکستان کا نمبر سب سے پہلا ہے، امن مشن کے دوران اپنی جانوں کی قربانی پیش کرنے والے پاکستانی فوجیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، صومالیہ میں بھی پاکستانی فوجیوں کی شہادت ہوئی، شہید ہونے والے پاکستانی فوجیوں کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے امن عمل میں اہم پوسٹوں پر خواتین کی تعیناتیوں پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ سیکریٹری جنرل بان کی مون کو پاکستان آمد پر خوش آمدیدکہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اوراس کی افواج کے دستے دنیا بھر میں امن و استحام کے لئے کوششوں میں مصروف ہیں
، ہمیں فخر ہے کہ پاکستان امن مشن کا حصہ ہے، دنیا بھر میں امن و استحکام کے لیے بھرپور اقدامات کی ضروت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا امن مشن دنیا بھر میں امن کے لیے انتہائی اہم ہے تاہم امن امشن کو نئے چیلنجز کا سامناہے۔