کاشفی

محفلین
تحریک انصاف دھرنوں سےانتشارنہ پھیلائے۔ آفتاب شیرپاؤ کا مشورہ
2013128211717.jpg

اسٹاف رپورٹ
پشاور : قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے تحریک انصاف کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دھرنوں سے انتشار نہ پھیلائے۔
آفتاب شیرپاؤ کا کہنا تھا کہ اپنی ہی حکومت میں عوام کو سڑکوں پر لانے کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔۔ ٹرانزٹ اور انٹرنشنل سپلائی روکنا اور کنٹینرز کی سیل توڑنا غیر قانونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو دھرنےکےلیے اکسانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
مجھے اس بات پر اعتراض تھا کہ پچھلے الیکشن میں شوکت خانم میموریل ہسپتال کو انتخابی مہم کا حصہ نہیں بنانا چاہیئے تھا :)
بذاتِ خود عمران خان نے فلاحی کام کو سیاست کا حصہ نہیں بنایا لیکن جب میڈیہ میں مبین مباحثے (اوپن ڈیبیٹ) ہوتے ہیں ، عمران کی حب الوطنی چیلنج ہوتی ہے تو بے جا تنقید کرنے والوں کو آئینہ دکھانا پڑتا ہے ۔ ابھی کچھ دن پہلے دنیا نیوز پر کامران شاہد کے ٹاک شو میں مبصر ہارون رشید نے نون لیگ کے نمائندے کی اچھی خاصی خبر گیری کی تھی جب اس نے کہا کے عمران ہے کون اس کی حیثیت ہی کیا ہے تو۔ ہارون رشید نے کہا کہ ایسی باتیں کرنے والوں کو پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے ۔ نواز شریف کو تو اقتدار میں آنے سےپہلے کون جانتا تھا اس کی کیا حیثیت تھی جبکہ عمران خان ٍکی شہرت تو دنیا بھر میں تھی۔ دولت اور شہرت میں سے کوئی کمی نہیں تھی اس کے پاس جبکہ زیادہ تر سیاست دان اسی کے حصول کے لیے متحرک ہوتے ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
بذاتِ خود عمران خان نے فلاحی کام کو سیاست کا حصہ نہیں بنایا لیکن جب میڈیہ میں مبین مباحثے (اوپن ڈیبیٹ) ہوتے ہیں ، عمران کی حب الوطنی چیلنج ہوتی ہے تو بے جا تنقید کرنے والوں کو آئینہ دکھانا پڑتا ہے ۔ ابھی کچھ دن پہلے دنیا نیوز پر کامران شاہد کے ٹاک شو میں مبصر ہارون رشید نے نون لیگ کے نمائندے کی اچھی خاصی خبر گیری کی تھی جب اس نے کہا کے عمران ہے کون اس کی حیثیت ہی کیا ہے تو۔ ہارون رشید نے کہا کہ ایسی باتیں کرنے والوں کو پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے ۔ نواز شریف کو تو اقتدار میں آنے سےپہلے کون جانتا تھا اس کی کیا حیثیت تھی جبکہ عمران خان ٍکی شہرت تو دنیا بھر میں تھی۔ دولت اور شہرت میں سے کوئی کمی نہیں تھی اس کے پاس جبکہ زیادہ تر سیاست دان اسی کے حصول کے لیے متحرک ہوتے ہیں
میرا اعتراض یہ ہے کہ یہ کہنا غلط ہے کہ
میں نے شوکت خانم ہسپتال بنایا یا عمران خان نے شوکت خانم کینسر ہسپتال بنایا
حقیقت میں شوکت خانم ہسپتال لوگوں کے چندے سے بنا جس میں عمران خان کا ایک انتہائی محدود حصہ تھا۔ اس کے چلانے میں بھی عوامی امداد کا بہت بڑا حصہ ہے۔ اس کے علاوہ فلاحی ہسپتال جب کوئی اپنی ماں یا قریبی عزیز کے نام پر بناتا ہے تو امانت میں خیانت ہے، عین اسی طرح جس طرح اللہ کے نام پر بننے والی مسجد یا مدرسے کو مولوی صاحب اپنی والدہ کا نام دے دیں۔ لوگوں نے کینسر کے علاج کے ہسپتال کے لئے چندے دیئے تھے نہ کہ شوکت خانم کے نام پر بنائے جانے والے ہسپتال پر۔ اس کے علاوہ لاہور کا ہسپتال تو چلیں شوکت خانم کے نام پر ہے، پشاور میں بننے والے ہسپتال کو بھی وہی نام دینے کی کیا ضرورت ہے جس کے لئے خیر پختون خواہ کی حکومت چالیس کنال زمین دے رہی ہے اور وہ عوامی چندے سے تعمیر ہو رہا ہے؟
مجھے عمران خان کے اچھے کاموں کو تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں لیکن میں اسے ہر طرح کی غلطی اور گناہ سے پاک فرشتہ بھی نہیں مان سکتا۔ امید ہے کہ آپ میری بات سمجھ رہے ہوں گے
 

شمشاد

لائبریرین
منصور بھائی پاکستان میں اور بھی تو اتنے بڑے بڑے لیڈر ہیں، ان میں سے کبھی کسی کو کوئی خیال کیوں نہیں آیا کہ ایسا سماجی اور فلاحی کام کر دکھائیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
منصور بھائی پاکستان میں اور بھی تو اتنے بڑے بڑے لیڈر ہیں، ان میں سے کبھی کسی کو کوئی خیال کیوں نہیں آیا کہ ایسا سماجی اور فلاحی کام کر دکھائیں۔
وہ تو اپنے بینک اکاؤنٹس بھرنے کو تلے ہوتے ہیں۔ ان کو آخرت سے کیا کام :)
 
متفق، لیکن اس کے بعد اس بے چارے کے ساتھ جو کچھ ہوتا ہے، آپ بھی اس کا ساتھ چھوڑ جاتے ہیں :)

وہ اس کے اپنے کرتوت ہوتے ہیں

بھلا بتائیے کیا 8 فی صد قرضے کے نام پر ملک کے نوجوانوں کو قرض خواہ بنانے کے اقدام کی کون حمایت کرسکتا ہے؟
ڈرون حملوں کےدفاع کرنے والے بے غیرت بریگیڈ کی کون حمایت کرسکتا ہے؟
 

کاشفی

محفلین
وہ اس کے اپنے کرتوت ہوتے ہیں

بھلا بتائیے کیا 8 فی صد قرضے کے نام پر ملک کے نوجوانوں کو قرض خواہ بنانے کے اقدام کی کون حمایت کرسکتا ہے؟
یہ پیغام غیرمتعلق ہے۔۔اس پیغام کو ڈلیٹ کردینا چاہیئے۔ دوسروں کی قرض دینے والوں کی باتیں کرکے لڑی کو چوں چوں کا اسکوائر بنانے کی ضرورت نہیں۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
غیر متعلق نہیں ہے۔ کچھ لوگوں کو گلاس آدھا ہمیشہ خالی ہی نظر آتا ہے، سو انہیں دیکھ لینے دیں۔
بھئی ہم نہیں دیکھیں گے تو پھر شبیر دیکھ لے گا۔۔۔کیونکہ کوئی دیکھے نہ دیکھے شبیر تو دیکھے گا۔۔
اس لیئے بہتر ہے کسی کے دیکھنے سے پہلے خود ہی دیکھ لیا جائے۔۔۔
 
Top