بہرحال اس بات پر سب متفق ہیں کہ عمران کی موجوہ پالیسیاں کسی بھی اور سیاست دان سے بہتر ہیں
زبردست فوٹو ہے انڈیا کا ہونے والا پرائم منسٹر کھڑا ہے اور عمران خان شیر پاکستان بیٹھا ہوا ہےعمران خان - ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور
شمشاد بھائیبڑھکیں :
1) اگر ایم کیو ایم کا مینڈیٹ پسند نہیں تو کراچی کو پاکستان سے الگ کر دیا جائے۔
(کراچی نہ ہوا، کسی کی ذاتی جاگیر ہو گئی۔)
2) اگر میٹر گھوم گیا ناں تو فوج بھی کنٹرول نہیں کر سکے گی۔
(ابھی فوج کے ہاتھ لگے ہی کب ہیں۔ ابھی تو صرف رینجر ہاتھ دکھا رہی ہے)
نوٹ : دل پر مت لیں۔ کسی کا دل دکھانا مقصود نہیں۔
من گھڑت اور وہی دکیا نوسی باتیں ۔۔جس طرح سے دبئی میں نسوار کی 2 ، 3 فیکٹری بتائی تھی موصوف نے۔۔شمشاد بھائی
کول ڈاؤن، نہیں تو کوئی آپ کا دشمن ہوجائے گا۔
بہت پرانی بات ہے کراچی کے الکرم اسکوائر پر ایک بڑا بینر لگا ہوا تھا جس کو پڑھ کر مسلمان ضرور شرما سکتا تھا
وہ یہ تھا " جو الطاف کا غدار وہ موت کا حقدار" انہیں دنوں قادنیوں کے بارہ میں گرم گرم باتیں میڈیا میں چل رہی تھیں
کسی نے ٹی وی انٹرویوں میں الطاف سے پوچھا کہ آپ اقلیت کے بارہ میں کیا رائے رکھتے ہیں خاص طور پر قادیانیوں
کے بارہ میں تو الطاف کا جواب تھا کہ پاکستان میں قادیانیوں کی حمایت کرنے والی جماعت واحد ہماری جماعت ہے
پھر کیا کیا کہا گیا ، واللہ اعلم
پورے یو اے ای میں کوئی بھی نسوار کی ریجسٹرڈ فیکٹری موجود نہیں۔۔اگر ہے تو ثبوت پیش کریں۔۔نسوار کے بارہ میں نے کیا کہا ذرا آنکھیں کھولو اور دل و دماغ سے پڑھو، دبئی کا نام نہیں لیا
میں نے کہا امارات میں ، امارت کا مطلب سات صوبے ہیں جن میں ام القوین، سب سے چھوٹا
صوبہ ہے آبادی لالو کھیت سے بھی کم ہے اور ایک صوبہ عجمان ہے وہ بھی چھوٹا صوبہ ہے
جو کام دبئی میں ممکن نہیں وہ وہاں ہوتے ہیں، جب بابری مسجد کو ہندوؤں نے مسمار کیا تھا
پختون بھائیوں نے بہت احتجاج کیا تھا حکومت نے ان کو ڈی پورٹ کردیا ان کے پاس کیا کچھ
نہیں ملا، اور زیادہ تر پختون افغانی تھے جو پاکستانی پاسپورٹ پر یہاں مقیم ہیں اور پاکستانی
کہلاتے ہیں
عمران خان کے چاہنے والوں کو جھوٹ نہیں بولنا چاہیئے اور ساتھ ساتھ سب کو ۔۔جاکے ا ب پ پڑھو، اور اس سے بھی متفق نہیں ہونا۔