تصویر لگانا تو مناسب نہیں رہے گا، جیسا کہ دیگر محفلین بھی کہہ چکے ہیں۔
البتہ بقر عید سے وابستہ یادیں یہاں شیئر کی جا سکتی ہیں۔
ہمارے بچپن میں ہمارے ایک ہمسائے ہر سال جاندار دنبہ قربان کرتے تھے۔ ایک دفعہ بے دھیانی میں ان کے بیٹے نے گھر کے باہر باغیچہ میں دنبہ سٹول سے باندھ دیا۔
اتنے میں قریب ہی کسی گاڑی کا ہارن بجا تو دنبہ سٹول کے ساتھ بھاگ کھڑا ہوا۔ گلی میں کرکٹ کھیلتے ایک بچے نے سٹول پکڑنے کی کوشش کی تو کچھ دور تک وہ بےچارہ بھی رگڑتا ہوا گیا۔ دنبے کی دوڑ بالآخر قریبی گراؤنڈ میں ایک پچ کے وسط میں جا کر ختم ہوئی۔ جہاں دو، تین بڑے لڑکوں نے اسے مضبوطی سے پکڑا۔ اور پھر مسکینوں کی طرح چلتا ہوا واپس گھر تک آیا۔