دل کو تسکین نہیں اشکِ دما دم سے بھی اس زمانے میں گئی ہے بَرَکتِ غم سے بھی
شمشاد لائبریرین اپریل 20، 2008 #181 دل کو تسکین نہیں اشکِ دما دم سے بھی اس زمانے میں گئی ہے بَرَکتِ غم سے بھی
نوید صادق محفلین اپریل 21، 2008 #182 بعید یہ بھی نہیں ہے کہ غم کے مارے ہوئے ہلا کے رکھ دیں فلک بھی دعا کے ہاتھوں سے شاعر: منظور ہاشمی
ع عیشل محفلین اپریل 30، 2008 #183 وہ بے حسی ہے کہ شکست دل سے منیر کوئی بچھڑ کر جدا ہو جائے تو غم نہیں ہوتا
شمشاد لائبریرین مئی 1، 2008 #184 کیا وہم و گماں کیا علم و یقیں، کیا فکر و [blink]غمِ[/blink] دنیا و دیں ہستی کے وہ سارے پیچ و خم، کچھ کہہ نہ سکے، کچھ بھول گئے (سرور)
کیا وہم و گماں کیا علم و یقیں، کیا فکر و [blink]غمِ[/blink] دنیا و دیں ہستی کے وہ سارے پیچ و خم، کچھ کہہ نہ سکے، کچھ بھول گئے (سرور)
ت تیشہ محفلین مئی 17، 2008 #187 ڈرے غم سے جو غم اٹھانے سے پہلے وہ ڈوبی تلاطم کے آنے سے پہلے اجازت ہو تو ایک بار اور ناصح انہیں یاد کرلوں بُھلانے سے پہلے ، ۔۔،
ڈرے غم سے جو غم اٹھانے سے پہلے وہ ڈوبی تلاطم کے آنے سے پہلے اجازت ہو تو ایک بار اور ناصح انہیں یاد کرلوں بُھلانے سے پہلے ، ۔۔،
ر راجہ صاحب محفلین مئی 21، 2008 #188 اٹھا میں مدرسہ و خانقاہ سے غم ناک نہ زندگی، نہ محبت، نہ معرفت، نہ نگاہ
نوید صادق محفلین جون 1، 2008 #189 جوں شرر کاغذِ آتش زدہ شامِ غم اپنی میں سحر کر گیا شاعر: قائم چاند پوری
شمشاد لائبریرین جون 1، 2008 #190 کیا مجھ کو ڈرائیں گے شبِ غم کے اندھیرے! س۔۔۔۔رور م۔۔را ی۔۔ہ دیدہء بیدار ہے، میں ہ۔۔وں (سرور)
نوید صادق محفلین جون 2، 2008 #191 مخصوصِ غمِ عشق ہیں ہم لوگ، ہمارا اچھا نہیں اے گردشِ افلاک ستانا شاعر: حسرت موہانی
ر راجہ صاحب محفلین جون 2، 2008 #192 اٹھا میں مدرسہ و خانقاہ سے غم ناک نہ زندگی، نہ محبت، نہ معرفت، نہ نگاہ (اقبال)
شمشاد لائبریرین جون 28، 2008 #193 آنکھ کا سمندر سے کچھ عجیب رشتہ ہے سیلِ غم بہانے میں وقت چاہیے کچھ تو (نزھت عباسی)
شمشاد لائبریرین جون 28، 2008 #195 جو خلش ہو دل کو سکوں ملے ، جو تپش ہو سوز دروں ملے وہ حیات اصل میں کچھ نہیں ، جو حیات غم سے بری رہی (سید نصیر الدین نصیر)
جو خلش ہو دل کو سکوں ملے ، جو تپش ہو سوز دروں ملے وہ حیات اصل میں کچھ نہیں ، جو حیات غم سے بری رہی (سید نصیر الدین نصیر)
ر راجہ صاحب محفلین جون 30، 2008 #196 جب دوست اپنے اپنے چراغوں کے غم میں تھے تب آندھیوں کی زد پہ کوئی اور تھا کہ میں
ہما محفلین جولائی 3، 2008 #197 اے جانِ فراز اتنی بھی توفیق کسے تھی ہم کو غمِ ہستی بھی گوارا ہے کہ تُم ہو
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 4، 2008 #199 زندہ رہیں تو کیا ہے جو مر جائیں ہم تو کیا دُنیا سے خاموشی سے گُزر جائیں ہم تو کیا اب کون منتظر ہے ہمارے لیئے وہاں دریائے غم کے پار اُتر جائیں ہم تو کیا
زندہ رہیں تو کیا ہے جو مر جائیں ہم تو کیا دُنیا سے خاموشی سے گُزر جائیں ہم تو کیا اب کون منتظر ہے ہمارے لیئے وہاں دریائے غم کے پار اُتر جائیں ہم تو کیا
ہما محفلین جولائی 5، 2008 #200 یہ انتقام بھی لینا تھا زندگی کو ابھی جو لوگ دُشمنِ جان تھے وہ غم گُسار ہوئے