غیرشادی شدہ اورانکےمسائیل

جی نہیں انکی شکل سے نہیں لگتا اور نہ ہی انکی عادات سے، وہ تو سیگریٹ بھی مانگ کر پیتے ہیں۔ اور حجامت نہیں‌بناتے کہ نائی کو پیسے دینے پڑیں گے۔ البتہ چرس خرید کر پیتے ہیں۔

دوائی ہمیشہ ادھار ہی لیتے ہیں اور مشورہ مفت۔ ویسے ادھار بھی ناقابلِ واپسی ہی ہوتا ہے۔

آجی کے دور میں کون سی شہزادی ہے جی؟ ذرا مجھے بھی بتلانا؟
 

ماوراء

محفلین
اف توبہ ۔۔یہ آجکل کے شہزادوں کو کیا ہو گیا ہے۔
ویسے یہ کوئی بہت ہی گیا گزرا شہزادہ لگتا ہے۔

آج کل کے دور میں کیا آپ نے شہزادی دیکھی نہیں :? :shock: ہاں بھلا کیسے دیکھتے میں تو یہاں ہوں نا۔۔ :wink: 8)
 

تیشہ

محفلین
شمشاد نے کہا:
بوچھی نے کہا:
ماوراء نے کہا:
بوچھی نے کہا:
شمشاد نے کہا:
ماوراء نے کہا:
اللہ معاف کرے۔۔۔یہ لوگوں کی نظریں کہاں کہاں تک پہنچ جاتی ہیں۔اتنی پرانی بات اب تک یاد ہے۔ :p
میں دیکھتی ہوں میرے ہاتھ کون پیلے کرواتا ہے۔ویسے آج سردی سے بیچارے پیلے ہی ہو رہے ہیں۔ :p :wink:

ابھی بات کرتا ہوں باجو سے، وہی کہہ رہی تھیں تمھارے ہاتھ پیلے کروانے کے لیئے
اور ہاں تمھاری بھابھی بھی کچھ اسی قسم کی بات کر رہی تھی۔


فکر نہ کریں ، جلد بہ دیر ماورہ کی باری بس آئی ہی آئی :p :)

نہیں ، اب اتنی بھی جلدی کیا ہے۔۔لگتا ہے۔آپ اور شمشاد بھائی میرا گلا دبا کے ہی دم لیں گے۔۔ :p

نیہں ماورہ ، میں تو یہی کہوں گی کہ ابھی عمر ہی کیا ہے پڑھ لکھ کے لڑکی اس قابل تو بن جائے کہ کل کو زندگی کی مشکلات ، تکلیفوں برداشت کر کے خود تو اس قابل ہو کہ اچھے برے حالات کا اچھی طرح فیس کر سکے۔ میں سرسرا اس بات کے خلاف ہو کیوں کہ میری شادی ستارہ سال کی عمر میں ہوئی ۔ اور میں اپنے باپ کے گھر کی ناذو پلی ۔ سسرال گئی تو :p اف اف اف بس اف ہی اف ہے
مگر اک فائدہ ہوا آج میں زندگی کو کامیابی کے ساتھ آرام سکون سے گذار رہی ہوں ۔
اب میں جب کسی کی اٹھارہ ، انیس کی شادیوں کا سنتی ہوں تو افسوس ہوتا ہے نہ سمج بوجھ ہوتی ہے نادان ، مصوم تو بعد میں ان کے لئے بہت مشکل ہوجاتا ہے۔
اس لئے پہلے پڑھائی ، اپنا فیوچر ، ظروری ہے شادی کا کیا ہے ہوجائے گی۔ :oops:

پڑھائی بہت ضروری ہے، دینی لحاظ سے بھی اور دنیوی لحاظ سے بھی لیکن باجو پاکستان میں زیادہ تر لڑکی کا مستقبل دولہا سے وابستہ ہوتا ہے۔


:lol: اسی لئے تو پاکستان کے دولہے دولہن کو پیر کی جوتی سمجتھے ہیں ۔ لڑکی بچاری کا مستقبل ہونے والے سے وابستہ کر دیا جاتا ہے ۔ بچاریاں جن کی قسمت پھوٹتی ہیں ۔ جن بلیوں کو اسی لئے قابو کر لیا جاتا ہے۔
اگر لڑکی اعلئی تعلیم حاصل کر کے اپنا فیوچر سیو کر لیں ، انکا فیوچر سنہرا ، اور باقی کی زندگی کی راھیں روشن ہی ہوتی ہیں نہ وہ دولہے کی محتاج ہوتیں ہیں نہ ہی گھر والوں پر برڈن بنتیں ہیں۔
ویسے ہمارے پاکستانی دولہوں کو صرف اور صرف گوریاں صیح ہانک کے رکھتی ہیں ۔ ورنہ اپنی دولہن کو تو یہ پیر کی جوتی کے سوا کچھ نیں سمجتے۔
اور کچھ ایسے ہونے والے دولہے بھی ہوتے ہیں جن کا مستقبل کسی یورپ ، امریکہ ، کینڈا کی دولہن سے وابستہ ہوتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
بوچھی نے کہا:
شمشاد نے کہا:
بوچھی نے کہا:
ماوراء نے کہا:
بوچھی نے کہا:
شمشاد نے کہا:
ماوراء نے کہا:
اللہ معاف کرے۔۔۔یہ لوگوں کی نظریں کہاں کہاں تک پہنچ جاتی ہیں۔اتنی پرانی بات اب تک یاد ہے۔ :p
میں دیکھتی ہوں میرے ہاتھ کون پیلے کرواتا ہے۔ویسے آج سردی سے بیچارے پیلے ہی ہو رہے ہیں۔ :p :wink:

ابھی بات کرتا ہوں باجو سے، وہی کہہ رہی تھیں تمھارے ہاتھ پیلے کروانے کے لیئے
اور ہاں تمھاری بھابھی بھی کچھ اسی قسم کی بات کر رہی تھی۔


فکر نہ کریں ، جلد بہ دیر ماورہ کی باری بس آئی ہی آئی :p :)

نہیں ، اب اتنی بھی جلدی کیا ہے۔۔لگتا ہے۔آپ اور شمشاد بھائی میرا گلا دبا کے ہی دم لیں گے۔۔ :p

نیہں ماورہ ، میں تو یہی کہوں گی کہ ابھی عمر ہی کیا ہے پڑھ لکھ کے لڑکی اس قابل تو بن جائے کہ کل کو زندگی کی مشکلات ، تکلیفوں برداشت کر کے خود تو اس قابل ہو کہ اچھے برے حالات کا اچھی طرح فیس کر سکے۔ میں سرسرا اس بات کے خلاف ہو کیوں کہ میری شادی ستارہ سال کی عمر میں ہوئی ۔ اور میں اپنے باپ کے گھر کی ناذو پلی ۔ سسرال گئی تو :p اف اف اف بس اف ہی اف ہے
مگر اک فائدہ ہوا آج میں زندگی کو کامیابی کے ساتھ آرام سکون سے گذار رہی ہوں ۔
اب میں جب کسی کی اٹھارہ ، انیس کی شادیوں کا سنتی ہوں تو افسوس ہوتا ہے نہ سمج بوجھ ہوتی ہے نادان ، مصوم تو بعد میں ان کے لئے بہت مشکل ہوجاتا ہے۔
اس لئے پہلے پڑھائی ، اپنا فیوچر ، ظروری ہے شادی کا کیا ہے ہوجائے گی۔ :oops:

پڑھائی بہت ضروری ہے، دینی لحاظ سے بھی اور دنیوی لحاظ سے بھی لیکن باجو پاکستان میں زیادہ تر لڑکی کا مستقبل دولہا سے وابستہ ہوتا ہے۔


:lol: اسی لئے تو پاکستان کے دولہے دولہن کو پیر کی جوتی سمجتھے ہیں ۔ لڑکی بچاری کا مستقبل ہونے والے سے وابستہ کر دیا جاتا ہے ۔ بچاریاں جن کی قسمت پھوٹتی ہیں ۔ جن بلیوں کو اسی لئے قابو کر لیا جاتا ہے۔
اگر لڑکی اعلئی تعلیم حاصل کر کے اپنا فیوچر سیو کر لیں ، انکا فیوچر سنہرا ، اور باقی کی زندگی کی راھیں روشن ہی ہوتی ہیں نہ وہ دولہے کی محتاج ہوتیں ہیں نہ ہی گھر والوں پر برڈن بنتیں ہیں۔
ویسے ہمارے پاکستانی دولہوں کو صرف اور صرف گوریاں صیح ہانک کے رکھتی ہیں ۔ ورنہ اپنی دولہن کو تو یہ پیر کی جوتی کے سوا کچھ نیں سمجتے۔
اور کچھ ایسے ہونے والے دولہے بھی ہوتے ہیں جن کا مستقبل کسی یورپ ، امریکہ ، کینڈا کی دولہن سے وابستہ ہوتا ہے۔

مانتا ہوں ایسے واقعات ہوتے ہیں لیکن کتنے فیصد، ایک فیصد سے بھی کم، آپ ان لالچی لوگوں کا مقابلہ ان لوگوں سے نہ کریں، پاکستان میں کروڑوں لوگ رہتے ہیں، کیا ان سب کا مستقبل کسی یورپ، امریکہ اور کینڈا کی دلہن سے وابستہ ہے، کیا ان ملکوں میں بسنے والے سارے کے سارے پاکستانیوں نے گوریوں سے ہی شادیاں کی ہوئی ہیں؟ پیر کی جوتی پر رہنے والی دلہنوں کے والدین اپنی بیٹی کی شادی کرتے وقت تو بڑے فخر سے لوگوں کو بتاتے ہیں کہ ہماری بیٹی فلاں ملک جا رہی ہے، اس وقت انہیں کیوں احساس نہیں ہوتا کہ وہاں وہ خوش بھی رہے گی یا نہیں۔

باجو آپ اپنے محدود تجربے اور مشاہدے کو ذرا وسیع کریں اور ہر طرف نظر ڈالیں۔ آپ کو پتہ چلے گا کہ دنیا اتنی بری نہیں ہے جتنا آپ سمجھتی ہیں۔
 

تیشہ

محفلین
تیلے شاہ نے کہا:
سچی بولوں تو اب مجھے بھی لگتا ھے کہ میں نے جلدی میں فیصلہ کیا ھے ۔۔۔ابھی دو چار سال اور سکون کے گزار لیتا۔۔۔۔۔ :cry:






تیلے بھائی مجھے یاد آیا ۔ دن رات کی امی بیمار ہوگئیں اور آپریشن بھی ہوا ، اور یہ آپکو کل دن رات نے بتایا تھا ،
تو میں تو تھی نیہں آپ سے یہ نہ ہوا کہ باجو کو ہی بتا دیتے؟ :beating: میں آج دن رات کا پی، ایم نہ دیکھتی تو مجھے پتا ہی نہ چلتا ۔ بتانا تو چاہئے تھا نہ آپکو ۔
 

تیشہ

محفلین
بوچھی نے کہا:
:p :oops:

پر آپ کیوں جذباتی ہوگئے ہیں ؟



اوہو ، میں اک عام بات کر رہی ہوں جی ۔ آج بھی پاکستان میں ابھی تک ایسی جہالت قائم ہے کہ اسیے بھی ھیں جو آج بھی بیوی کو اپنے سے کمتر سمجھتے ہیں ۔ اور سمجتھے رہے گے کیوں کے جھالت کا راج ہے وہاں ابھی تک ۔ نہ لوگوں کی سوچ بدلی ہے عورت کے لئے نہ نظریات ،
جب دل کیا پیر کی جوتی سمجھ کے اتار پھنکا جب دل کیا دوسرا جوتا پہن لیا ۔ lolzz
 

تیشہ

محفلین
مگر آپ نہ جذباتی ہوں نہ دل پر لیں ۔ یہ تو اک عام سی بات ہے جو اکثریت میں پائی جاتیں ہیں ۔


lolz
 

شمشاد

لائبریرین
کہ
بوچھی نے کہا:
تیلے شاہ نے کہا:
سچی بولوں تو اب مجھے بھی لگتا ھے کہ میں نے جلدی میں فیصلہ کیا ھے ۔۔۔ابھی دو چار سال اور سکون کے گزار لیتا۔۔۔۔۔ :cry:






تیلے بھائی مجھے یاد آیا ۔ دن رات کی امی بیمار ہوگئیں اور آپریشن بھی ہوا ، اور یہ آپکو کل دن رات نے بتایا تھا ،
تو میں تو تھی نیہں آپ سے یہ نہ ہوا کہ باجو کو ہی بتا دیتے؟ :beating: میں آج دن رات کا پی، ایم نہ دیکھتی تو مجھے پتا ہی نہ چلتا ۔ بتانا تو چاہئے تھا نہ آپکو ۔

یہ سب کیا قصہ ہے بھئ، اللہ کریم سب پر اپنا رحم فرمائے۔
 
کیوں جی یہ آپ کو کس نےکہہ دیا ہے کہ سارے لوگ صرف یورپ کی عورات سے ہی مستقبل وابستہ کیئے بیٹھے ہیں۔
ہم بھی تو پڑے ہیں‌ بطور درویشانہ۔
ادھر بہت سی عورات نے دعوات دی تھی مگر ہم اپنی شان میں‌ہی رہے کہ مستقبل کا حال درست کرکے اس بارے نمٹا جائے گا اور اب بس موقع آیا ہی چاہتا۔
پاؤں بے رکاب ہے کہ ہاتھ بر لگام
سارے دولہوں کو تو اس رگڑے میں دینا جائز نہیں کچھ بچارے “زن مرید“ بھی تو ہوتے ہیں کم سے کم انکی تشفی کو ہی چند کلمات کہہ دیئے ہوتے۔
 

زیک

مسافر
شمشاد نے کہا:
بوچھی نے کہا:
مگر آپ نہ جذباتی ہوں نہ دل پر لیں ۔ یہ تو اک عام سی بات ہے جو اکثریت میں پائی جاتیں ہیں ۔
lolz

تھوڑی سی تصحیح کر دوں “ اکثریت میں نہیں اقلیت میں“

یہ تو پتہ چلے اگر کوئی باقاعدہ سروے کیا جائے۔ میرا ذاتی خیال تو یہی ہے کہ پاکستان میں خواتین کافی برے حال میں ہیں۔

مگر آپ کیوں اتنا جذباتی ہو رہے ہیں؟ آپ کے یہاں (یعنی سعودی میں) تو خواتین نہ کار چلا سکتی ہیں نہ اکیلے کہیں جا سکتی ہیں۔
 
Top