افتخار راجہ
محفلین
ایک دولہا مجھے تو سارے دولہے ساری زندگی روتے ہوئے دکھ رہےہیں۔ ایسا تو ہوتا ہی ہے ایسے کاموں میں۔
ماوراء نے کہا:lol۔۔۔یہ تو بہت اچھی بات ہے۔۔ساری زندگی رونے سے بہتر ہے ایک بار ہی رو لیا جائے۔۔اس لیے دولہوں کو بھی شادی کے دن رو لینا چاہیے۔۔
شمشاد نے کہا:افتخار راجہ نے کہا:اچھا تو مجھے بتایا جائے کہ وہ کون ہے تاکہ ہم اس کی ادھر سے رخصتی کی آخری رسومات کا بندوبست کرسکیں۔ میرے خیال میں اب “ عالمی انجمنِ کنواران و مجردان“ کی بنیاد رکھنی ہی پڑے گی، نہیںتو ایک ایک کرکے سارے شہید ہوتے جائیں گے۔
ڈاکٹر صاحب اس کی ادھر سے یعنی کہ محفل سے رخصتی نہیں کروانی بلکہ بابل کے گھر سے رخصتی کروانی ہے۔
(اور کروانی ہے اپنی ماوراء بہن کی)
شمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:awww۔۔بھابی بھی۔۔۔ بھابی پلیز مجھ بیچاری پر رحم کریں۔۔ میں نے کہیں نہیں جانا۔۔یہ نہ ہو کہ میں اس دنیا سے ہی رخصت ہو جاؤں۔۔شمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:شمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:اللہ معاف کرے۔۔۔یہ لوگوں کی نظریں کہاں کہاں تک پہنچ جاتی ہیں۔اتنی پرانی بات اب تک یاد ہے۔
میں دیکھتی ہوں میرے ہاتھ کون پیلے کرواتا ہے۔ویسے آج سردی سے بیچارے پیلے ہی ہو رہے ہیں۔
ابھی بات کرتا ہوں باجو سے، وہی کہہ رہی تھیں تمھارے ہاتھ پیلے کروانے کے لیئے
اور ہاں تمھاری بھابھی بھی کچھ اسی قسم کی بات کر رہی تھی۔
بھابی سے کہیے گا۔۔ابھی کوئی بات نہیں ہے۔۔۔یہ بس ایسے ہی سب کہہ رہے ہیں۔۔
جی میرا خیال ہے آپ خود ہی کہہ لیں، وہ تو کل کا کرتیں آج ہی تمہیں رخصت کرنے کو تیار ہیں۔
بری بات، اچھے بچے ایسا نہیں کہتے۔ اور یہ تم “ بیچاری “ کب سے بن گئیں۔
اور تمہاری بھابھی تو اس دن سے تمہارے لیئے اچھا سا دولہا ڈھونڈنے میں لگی ہوئی ہیں جب تم نے ان سے فون پر بات کی تھی۔
ماوراء نے کہا:بوچھی نے کہا:شمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:اللہ معاف کرے۔۔۔یہ لوگوں کی نظریں کہاں کہاں تک پہنچ جاتی ہیں۔اتنی پرانی بات اب تک یاد ہے۔
میں دیکھتی ہوں میرے ہاتھ کون پیلے کرواتا ہے۔ویسے آج سردی سے بیچارے پیلے ہی ہو رہے ہیں۔
ابھی بات کرتا ہوں باجو سے، وہی کہہ رہی تھیں تمھارے ہاتھ پیلے کروانے کے لیئے
اور ہاں تمھاری بھابھی بھی کچھ اسی قسم کی بات کر رہی تھی۔
فکر نہ کریں ، جلد بہ دیر ماورہ کی باری بس آئی ہی آئی
نہیں ، اب اتنی بھی جلدی کیا ہے۔۔لگتا ہے۔آپ اور شمشاد بھائی میرا گلا دبا کے ہی دم لیں گے۔۔
بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:بوچھی نے کہا:شمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:اللہ معاف کرے۔۔۔یہ لوگوں کی نظریں کہاں کہاں تک پہنچ جاتی ہیں۔اتنی پرانی بات اب تک یاد ہے۔
میں دیکھتی ہوں میرے ہاتھ کون پیلے کرواتا ہے۔ویسے آج سردی سے بیچارے پیلے ہی ہو رہے ہیں۔
ابھی بات کرتا ہوں باجو سے، وہی کہہ رہی تھیں تمھارے ہاتھ پیلے کروانے کے لیئے
اور ہاں تمھاری بھابھی بھی کچھ اسی قسم کی بات کر رہی تھی۔
فکر نہ کریں ، جلد بہ دیر ماورہ کی باری بس آئی ہی آئی
نہیں ، اب اتنی بھی جلدی کیا ہے۔۔لگتا ہے۔آپ اور شمشاد بھائی میرا گلا دبا کے ہی دم لیں گے۔۔
نیہں ماورہ ، میں تو یہی کہوں گی کہ ابھی عمر ہی کیا ہے پڑھ لکھ کے لڑکی اس قابل تو بن جائے کہ کل کو زندگی کی مشکلات ، تکلیفوں برداشت کر کے خود تو اس قابل ہو کہ اچھے برے حالات کا اچھی طرح فیس کر سکے۔ میں سرسرا اس بات کے خلاف ہو کیوں کہ میری شادی ستارہ سال کی عمر میں ہوئی ۔ اور میں اپنے باپ کے گھر کی ناذو پلی ۔ سسرال گئی تو اف اف اف بس اف ہی اف ہے
مگر اک فائدہ ہوا آج میں زندگی کو کامیابی کے ساتھ آرام سکون سے گذار رہی ہوں ۔
اب میں جب کسی کی اٹھارہ ، انیس کی شادیوں کا سنتی ہوں تو افسوس ہوتا ہے نہ سمج بوجھ ہوتی ہے نادان ، مصوم تو بعد میں ان کے لئے بہت مشکل ہوجاتا ہے۔
اس لئے پہلے پڑھائی ، اپنا فیوچر ، ظروری ہے شادی کا کیا ہے ہوجائے گی۔
شمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:lol۔۔۔یہ تو بہت اچھی بات ہے۔۔ساری زندگی رونے سے بہتر ہے ایک بار ہی رو لیا جائے۔۔اس لیے دولہوں کو بھی شادی کے دن رو لینا چاہیے۔۔
اچھا مشورہ ہے۔ میں یہ بات تمہارے ہونے والے دولہا کو بتا دوں گا۔ تاکہ وہ اس پر عمل پیرا ہو سکے۔
بوچھی نے کہا:شمشاد نے کہا:افتخار راجہ نے کہا:اچھا تو مجھے بتایا جائے کہ وہ کون ہے تاکہ ہم اس کی ادھر سے رخصتی کی آخری رسومات کا بندوبست کرسکیں۔ میرے خیال میں اب “ عالمی انجمنِ کنواران و مجردان“ کی بنیاد رکھنی ہی پڑے گی، نہیںتو ایک ایک کرکے سارے شہید ہوتے جائیں گے۔
ڈاکٹر صاحب اس کی ادھر سے یعنی کہ محفل سے رخصتی نہیں کروانی بلکہ بابل کے گھر سے رخصتی کروانی ہے۔
(اور کروانی ہے اپنی ماوراء بہن کی)
تو رخصتی کے لئے اسکے ماں باپ ہیں نہ جی ۔ آپکو کو تو اتنی فکر کھا رہی ہے جتنی ماورہ کی فمیلی کو بھی شائد نہ ہو
بوچھی نے کہا:شمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:awww۔۔بھابی بھی۔۔۔ بھابی پلیز مجھ بیچاری پر رحم کریں۔۔ میں نے کہیں نہیں جانا۔۔یہ نہ ہو کہ میں اس دنیا سے ہی رخصت ہو جاؤں۔۔شمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:شمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:اللہ معاف کرے۔۔۔یہ لوگوں کی نظریں کہاں کہاں تک پہنچ جاتی ہیں۔اتنی پرانی بات اب تک یاد ہے۔
میں دیکھتی ہوں میرے ہاتھ کون پیلے کرواتا ہے۔ویسے آج سردی سے بیچارے پیلے ہی ہو رہے ہیں۔
ابھی بات کرتا ہوں باجو سے، وہی کہہ رہی تھیں تمھارے ہاتھ پیلے کروانے کے لیئے
اور ہاں تمھاری بھابھی بھی کچھ اسی قسم کی بات کر رہی تھی۔
بھابی سے کہیے گا۔۔ابھی کوئی بات نہیں ہے۔۔۔یہ بس ایسے ہی سب کہہ رہے ہیں۔۔
جی میرا خیال ہے آپ خود ہی کہہ لیں، وہ تو کل کا کرتیں آج ہی تمہیں رخصت کرنے کو تیار ہیں۔
بری بات، اچھے بچے ایسا نہیں کہتے۔ اور یہ تم “ بیچاری “ کب سے بن گئیں۔
اور تمہاری بھابھی تو اس دن سے تمہارے لیئے اچھا سا دولہا ڈھونڈنے میں لگی ہوئی ہیں جب تم نے ان سے فون پر بات کی تھی۔
ہیں بھا بھی نے لڑکی دیکھی نیہں اور دولہا کی تلاش میں لگ گئی ھہں بات عجیب سی نیہں
پہلے ان دونوں کو ڈھونڈ ڈھانڈ کے ملائیے پسند آئے تو بات آگے چلے۔
اور لڈو کھانے کو ہمیں ملے ۔
بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:بوچھی نے کہا:شمشاد نے کہا:ماوراء نے کہا:اللہ معاف کرے۔۔۔یہ لوگوں کی نظریں کہاں کہاں تک پہنچ جاتی ہیں۔اتنی پرانی بات اب تک یاد ہے۔
میں دیکھتی ہوں میرے ہاتھ کون پیلے کرواتا ہے۔ویسے آج سردی سے بیچارے پیلے ہی ہو رہے ہیں۔
ابھی بات کرتا ہوں باجو سے، وہی کہہ رہی تھیں تمھارے ہاتھ پیلے کروانے کے لیئے
اور ہاں تمھاری بھابھی بھی کچھ اسی قسم کی بات کر رہی تھی۔
فکر نہ کریں ، جلد بہ دیر ماورہ کی باری بس آئی ہی آئی
نہیں ، اب اتنی بھی جلدی کیا ہے۔۔لگتا ہے۔آپ اور شمشاد بھائی میرا گلا دبا کے ہی دم لیں گے۔۔
نیہں ماورہ ، میں تو یہی کہوں گی کہ ابھی عمر ہی کیا ہے پڑھ لکھ کے لڑکی اس قابل تو بن جائے کہ کل کو زندگی کی مشکلات ، تکلیفوں برداشت کر کے خود تو اس قابل ہو کہ اچھے برے حالات کا اچھی طرح فیس کر سکے۔ میں سرسرا اس بات کے خلاف ہو کیوں کہ میری شادی ستارہ سال کی عمر میں ہوئی ۔ اور میں اپنے باپ کے گھر کی ناذو پلی ۔ سسرال گئی تو اف اف اف بس اف ہی اف ہے
مگر اک فائدہ ہوا آج میں زندگی کو کامیابی کے ساتھ آرام سکون سے گذار رہی ہوں ۔
اب میں جب کسی کی اٹھارہ ، انیس کی شادیوں کا سنتی ہوں تو افسوس ہوتا ہے نہ سمج بوجھ ہوتی ہے نادان ، مصوم تو بعد میں ان کے لئے بہت مشکل ہوجاتا ہے۔
اس لئے پہلے پڑھائی ، اپنا فیوچر ، ظروری ہے شادی کا کیا ہے ہوجائے گی۔
افتخار راجہ نے کہا:میرے ایک دوست کوہ قاف کے رہنے والے ہیں مگر انہوں نے تو کبھی کسی شہزادے کا ذکرنہیں کیا۔
ویسے بھی آج کے ٹیکنالوجی کے دور میں پہاڑوں کے شہزادوں کا کوئی مصرف مجھے تو نظرنہیں آتا۔
افتخار راجہ نے کہا:مجھے فکر ہے تو صرف اس بات کی ہمارے گروپ میں سے ایک بندی اور کم ہوجائے گی۔ ہم پہلے ہی ٹانگے کی سواریاں رہ گئی ہیں۔
ویسے یہاں پر تو ایسے ہی لگ رہا ہےکہ باقائدہ شادی دفتر کھل جائے گا۔