میں اور طرفداری HUH
میں تو تمہیں دوست ہی سمجھتا رہا مگر تم نے تو نشیمن پر وہ بجلیاں گرائیں جو دشمن بھی نہ گرا سکے، سچ ہے اپنوں نے مجھے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔ اتنی مصروفیت تھی تمہیں اوسلو جانے کے سلسلے میں ، وہاں پہنچ ہی گئی تھی تو گھڑی بھر آرام ہی کر لیتی ، اچھا چلو آرام نہیں کرنا تھا تو نیٹ پر ضرور آنا تھا ، اگر آہی گئی تو چلو چند پیغامات پڑھ لیتی ، اگر کچھ جواب ہی دینے تھے تو الیکشن کے سوا کسی اور تھریڈ پر دے دیتی ، اگر جواب دینا ہی تھا تو کیا ووٹ دینا بھی ضروری تھا اور اگر ضروری ہی تھا تو کیا میری مخالفت میں ہی۔
تم بھی صفِ دشمناں میں نکلی ۔ میٹرک میں اردو کے خلاصہ کی کتاب میں ایک شعر پڑھا تھا یاد آگیا کیا سمجھ آگیا ہے اب
تیر کھا کے جو دیکھا کمیں گاہ کی طرف
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی