فزکس کے متعلق سوالات اور ان کا حل!

میں جو کہنا چاہ رہا ہوں آپ اس حوالے سے بات نہیں کر رہے۔۔پوائنٹ صرف یہ ہے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ ہر چیز کو عقل کی کسوٹی پر پرکھتے پرکھتے ، سائنس اب ایسے مقام پر جا کھڑی ہوئی ہے کہ اب فزکس کی پیش کردہ تھیوریاں بھی بعید از عقل نظر آنے لگ پڑی ہیں۔۔۔کیا آپ اس بات سے اتفاق کرتے ہیں؟
 

سید ذیشان

محفلین
دراصل سائنسدان ابھی جہاں تک پہنچے ہیں، وہ
کوڈ:
1/10^-34 seconds
ہے اور یہ حساب کتاب بھی انہوں نے کافی مشاہدے اور پارٹیکل ایکسلریٹرز میں تجربات کے بعد اخذ کی ہے۔ یعنی ایک سیکنڈ کے منفی 34ویں حصے کے مساوی۔ اس وقت کائنات پوری کی پوری اتنی چھوٹی تھی کہ اسے آپ بغیر خوردبین کے دیکھ بھی نہیں سکتے تھے


آپ شائد

کوڈ:
10^-34 seconds
کہنا چاہ رہے ہیں۔ جو کہ وہی ہے جو میں نے لکھا ہے یعنی
کوڈ:
1/10^34 seconds
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا سوال بھی اسی حوالے سے تھا کہ کیا کسی ایسے نقطے کو observeکیا جاسکتا ہے جو لامحدود mass لیکن زیرو volume رکھتا ہو؟۔۔۔ کیونکہ بگ بینگ تھیوری کے حوالے سے یہ بات سامنے لائی جاتی رہی ہے۔
دراصل مسئلہ یہ ہے کہ تھیوری کے مطابق، اس وقت ساری کائنات اور سب کچھ اتنا چھوٹا تھا کہ خوردبین سے دکھائی دیتا۔ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ اس اکائی کے آس پاس کوئی خالی خلاء نہیں۔ سارا زمان و مکان اسی نکتے میں موجود ہے۔ جب یہ نکتہ پھیلا تو اس نے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ خلاء پیدا کی اور پھر اسی خلاء میں پھیلتا گیا :) کافی مزے کی تھیوری ہے نا؟
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
جہاں تک میری معلومات ہیں انکے مطابق سائنسدانوں کا اس نقطے کے متعلق یہ کہنا ہے کہ infinite density والا یہ نقطہ جسکا حجم صفر ہے۔۔۔ ریاضیاتی مساواتوں اور امکانات سے قطعِ نظر، کیا ایسا کوئی نقطہ عقل میں آسکتا ہے؟۔۔۔ کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہاں آکر فزکس کی سرحدیں میٹا فزکس اور فلسفے سے ملنے لگی ہیں؟
اس حوالے سے ایک کتاب نظر سے گزری تھی ۔۔۔ سلطان بشیر محمود کی کتاب "تلاشِ حقیقت" ۔۔۔ اس کتاب میں بھی مصنف فزکس کی سرحدوں کو میٹا فزکس سے ملانے کی بات کرتے ہیں ۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اس حوالے سے ایک کتاب نظر سے گزری تھی ۔۔۔ سلطان بشیر محمود کی کتاب "تلاشِ حقیقت" ۔۔۔ اس کتاب میں بھی مصنف فزکس کی سرحدوں کو میٹا فزکس سے ملانے کی بات کرتے ہیں ۔۔۔
جب فزکس کی حد ختم ہوگی تو اس کے بعد کچھ اور ہوگا، اسے ہی میٹا فزکس کہہ دیتے ہیں :)
 

سید ذیشان

محفلین
میں جو کہنا چاہ رہا ہوں آپ اس حوالے سے بات نہیں کر رہے۔۔پوائنٹ صرف یہ ہے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ ہر چیز کو عقل کی کسوٹی پر پرکھتے پرکھتے ، سائنس اب ایسے مقام پر جا کھڑی ہوئی ہے کہ اب فزکس کی پیش کردہ تھیوریاں بھی بعید از عقل نظر آنے لگ پڑی ہیں۔۔۔ کیا آپ اس بات سے اتفاق کرتے ہیں؟

فزکس میں ابھی بہت سے معمے حل ہونے باقی ہیں۔ لیکن سائنس کا کام ہے آبزرویشنز کو explain کرنا ہے۔ اب اگر یہ ہمیں ایسے نتائج کی طرف لے جاتی ہے جو ہمارے عام مشاہدے سے میل نہ کھاتے ہوں یا بقول آپکے بعید از عقل ہو تو پھر بھی اسے ماننا پڑے گا۔

اسکی ایک مثال دوں گا:

آئنسٹائن کی سپیشل ریلیٹویٹی تھیوری کے مطابق اگر ہم نہایت تیز رفتار سے سفر کریں جو کہ روشنی کی رفتار کے قریب ہو تو وقت بہت آہستہ سے گزرے گا۔ اگر زمین پر ایک دن دو twins پیدا ہوں اور اسی دن ایک بچے کو زمین سے ایک بہت ہی تیز رفتار راکٹ میں خلا میں لے جایا جائے اور زمین والا بچہ 50 سال کا ہو جائے۔ جب خلا والا بچہ واپس آئے گا تو وہ ابھی جوانی میں قدم رکھ رہا ہو گا۔
اس طرح کی باتیں عقل تسلیم نہیں کرتی کیونکہ یہ ہمارے روزمرہ کے مشاہدے سے ہٹ کر ہے لیکن آینسٹائن کی یہ تھیوری سائنسی طور پر ثابت ہو چکی ہے۔ تو جب ہم بہت ہی بڑے scale پر بات کریں (یعنی کائنات) یا پھر بہت ہی چھوٹے scale پر بات کریں(جیسے ایٹم یا الیکٹران وغیرہ) تو ایسی چیزیں ہو رہی ہوتی ہیں جو کہ ہمارے مشاہدے میں کبھی نہیں آئی ہوتیں مگر سائنس ان چیزوں کو نہ صرف explain کرتی ہے بلکہ بعض ایسے phenomenon کے بارے میں prediction بھی کرتی ہے جو ابھی observe نہیں ہوئے۔
 
ذرا پہچانئیے کہ مندرجہ ذیل بیانات میں سے کونسی سائنسی (یعنی عاقلانہ)ہیں اور کونسے نہیں ۔۔۔
1- zeno کی پیراڈاکسز ،جنکی رو سے حرکت کرتے ہوئے کسی مقام تک پہنچنا محال ہے۔
2- کائنات بلین ٹریلینز گیلیکسیز کا مجموعہ ہے اور یہ سب ایک نقطے میں سے نکلی ہیں جس میں ساری کائنات کا مادہ مرتکز تھا لیکن وہ نقطہ جگہ نہیں گھیرتا تھا۔۔یعنی غیر مادی۔ کیونکہ مادے کی تعریف میں ایک شرط یہ بھی ہے کہ جو چیز جگہ بھی گھیرتی ہو وہ مادہ ہے۔۔چنانچہ مادہ جس نقطے سے نکلا وہ غیر مادی تھا۔۔۔
3-وقت سکڑ سکتا ہے اور پھیل بھی سکتا ہے۔ آپ روشنی کی رفتار سے کسی جگہ کا چکر لگا کر زمین پر چند منٹوں میں واپس آجائیں، تو زمین پر کئی سال گذر چکے ہونگے۔
4- یہان ایک ہی لمحے میں کئی متوازی کائناتیں ہیں۔۔اور ہم ان سب کائناتوں میں بیک وقت پائے جاسکتے ہیں۔
اور بھی کئی باتیں ہیں جنہیں بخوفِ طوالت درج نہیں کیا جارہا۔۔۔۔
:D:D:D
 
آئنسٹائن کی سیشل ریلیٹویٹی تھیوری کے مطابق اگر ہم نہایت تیز رفتار سے سفر کریں جو کی روشنی کی رفتار کے قریب ہو تو وقت بہت آہستہ سے گزرے گا۔ اگر زمین پر ایک دن دو twins پیدا ہوں اور اسی دن ایک پچے کو زمین سے ایک بہت ہی تیز رفتار راکٹ میں خلا میں لے جایا جائے اور زمین والا پچہ 50 سال کا ہو جائے۔ جب خلا والا بچہ واپس آئے گا تو وہ ابھی جوانی میں قدم رکھ رہا ہو گا۔
کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ ان باتوں کو اس بناء پر تسلیم کر رہے ہوں کہ یہ بعض سائنسدانوں کے منہ سے نکلی ہیں۔۔۔اور مستند ہے انکا فرمایا ہوا؟۔۔کیونکہ آپ نے جو امکان پیش کیا ہے اس پر ایک عقلی اور سائنسی اعتراض ہی وارد ہوتا ہے جو اسے رد کر رہا ہے۔۔۔وہ یہ کہ حرکت ایک Reletiveچیز ہے۔ جب ایک سپیس شٹل زمین سے دور ہورہا ہوتا ہے تو اگر زمین کو ریفرنس سمجھیں تو وہ دور ہورہا ہے لیکن اگر اس سپیس شٹل کو ریفرنس سمجھیں تو زمین اس سے اسی سپیڈ سے دور ہورہی ہے۔ اب یہ بچہ جو اس سپیس شٹل میں ہے، اسکے فریم آف ریفرنس سے وہ حرکت نہیں کر رہا بلکہ روشنی کی رفتار سے زمین اس سے دور ہورہی ہے چنانچہ جب زمین چند سالوں کے بعد اسکے پاس واپس ائے گی تو آئن سٹائن کی تھیوری کی رو سے وہ بچہ 50 سال کا ہوچکا ہوگا (مثال کے طور پر) یعنی بیک وقت دو متضاد کام ہورہے ہیں آئن سٹائن کی تھیوری کی رو سے۔۔ثابت ہوا کہ یہ مثال محض غلط ہے ایسے ہی سٹوڈنٹس کو ذہنی غلامی میں مبتلا کیا جارہا ہے ائن سٹائن سےڈرا کر:D
 

سید ذیشان

محفلین
کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ ان باتوں کو اس بناء پر تسلیم کر رہے ہوں کہ یہ بعض سائنسدانوں کے منہ سے نکلی ہیں۔۔۔ اور مستند ہے انکا فرمایا ہوا؟۔۔کیونکہ آپ نے جو امکان پیش کیا ہے اس پر ایک عقلی اور سائنسی اعتراض ہی وارد ہوتا ہے جو اسے رد کر رہا ہے۔۔۔ وہ یہ کہ حرکت ایک Reletiveچیز ہے۔ جب ایک سپیس شٹل زمین سے دور ہورہا ہوتا ہے تو اگر زمین کو ریفرنس سمجھیں تو وہ دور ہورہا ہے لیکن اگر اس سپیس شٹل کو ریفرنس سمجھیں تو زمین اس سے اسی سپیڈ سے دور ہورہی ہے۔ اب یہ بچہ جو اس سپیس شٹل میں ہے، اسکے فریم آف ریفرنس سے وہ حرکت نہیں کر رہا بلکہ روشنی کی رفتار سے زمین اس سے دور ہورہی ہے چنانچہ جب زمین چند سالوں کے بعد اسکے پاس واپس ائے گی تو آئن سٹائن کی تھیوری کی رو سے وہ بچہ 50 سال کا ہوچکا ہوگا (مثال کے طور پر) یعنی بیک وقت دو متضاد کام ہورہے ہیں آئن سٹائن کی تھیوری کی رو سے۔۔ثابت ہوا کہ یہ مثال محض غلط ہے ایسے ہی سٹوڈنٹس کو ذہنی غلامی میں مبتلا کیا جارہا ہے ائن سٹائن سےڈرا کر:D

میں خود اس کا طالب علم رہ چکا ہوں اور یہ سب ایکویشنز خود derive کر چکا ہوں تو اس چیز کا کوئی امکان نہیں ہے کہ میں نے کسی سے سنا اور اس کو quote کیا :)

اور جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے (جو کہ بہت اچھا سوال ہے)۔ تو فزکس میں ایک کونسپٹ ہے rest frame کا۔ تو جو بندہ زمین پر ہو وہ ریسٹ فریم میں ہوگا (کیونکہ سفر زمین سے شروع ہوا تھا نہ کہ زمین نے خلائی جہاز سے دور بھاگنا شروع کیا تھا-اس کا طریقہ یہ ہے کہ کوئی بھی رفتار حاصل کرنے کے لئے آپ کو accelerate کرنا ہوتا ہے، اور اس کیس میں راکٹ اکسیلیریٹ کرے گا، اب آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ بھی relative ہے لیکن ایکسیلیریشن relative نہیں ہے بلکہ absolute ہے) اس کا ٹائم پہلے کی طرح سے گزرے گا اور جو شخص خلا میں ہو گا اس کا وقت آہستہ گزرے گا۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
میں خود اس کا طالب علم رہ چکا ہوں اور یہ سب ایکویشنز خود derive کر چکا ہوں تو اس چیز کا کوئی امکان نہیں ہے کہ میں نے کسی سے سنا اور اس کو quote کیا :)

اور جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے (جو کہ بہت اچھا سوال ہے)۔ تو فزکس میں ایک کونسپٹ ہے rest frame کا۔ تو جو بندہ زمین پر ہو وہ ریسٹ فریم میں ہوگا (کیونکہ سفر زمین سے شروع ہوا تھا نہ کہ زمین نے خلائی جہاز سے دور بھاگنا شروع کیا تھا-اس کا طریقہ یہ ہے کہ کوئی بھی رفتار حاصل کرنے کے لئے آپ کو accelerate کرنا ہوتا ہے، اور اس کیس میں راکٹ اکسیلیریٹ کرے گا، اب آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ بھی relative ہے لیکن ایکسیلیریشن relative نہیں ہے بلکہ absolute ہے) اس کا ٹائم پہلے کی طرح سے گزرے گا اور جو شخص خلا میں ہو گا اس کا وقت آہستہ گزرے گا۔
جو شخص خلا میں ہو گا، اُس کے لیے وقت آہستہ گزرے گا ۔۔۔ اس سے تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہم ایک فریب میں ہی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔۔۔ زمان و مکان کے پیمانے بدلیں گے تو سب کچھ بدل جائے گا ۔۔۔ کم از کم ہمارے لیے ۔۔۔!!!
 

سید ذیشان

محفلین
جو شخص خلا میں ہو گا، اُس کے لیے وقت آہستہ گزرے گا ۔۔۔ اس سے تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہم ایک فریب میں ہی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔۔۔ زمان و مکان کے پیمانے بدلیں گے تو سب کچھ بدل جائے گا ۔۔۔ کم از کم ہمارے لیے ۔۔۔ !!!

صرف خلا میں ہونا ضروری نہیں اس کے لئے بہت تیز رفتار سے سفر کرنا پڑے گا۔ اگر اتنی تیز رفتار سے سفر زمین کے اوپر کیا جائے تو تب بھی وقت اتنا ہی آہستہ گزرے گا۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
وقت اگر "آہستہ" گزر سکتا ہے ۔۔۔ تو کہیں "تیز" بھی گزر رہا ہو گا ۔۔۔ یا وقت گزر ہی نہیں رہا ۔۔۔ ہم گزر رہے ہیں ۔۔۔ یعنی "حوادث" گزر رہے ہیں ۔۔۔ وقت کی تو پھر کوئی حقیقت نہ رہی ۔۔۔ کیا خیال ہے؟
 

سید ذیشان

محفلین
وقت اگر "آہستہ" گزر سکتا ہے ۔۔۔ تو کہیں "تیز" بھی گزر رہا ہو گا ۔۔۔ یا وقت گزر ہی نہیں رہا ۔۔۔ ہم گزر رہے ہیں ۔۔۔ یعنی "حوادث" گزر رہے ہیں ۔۔۔ وقت کی تو پھر کوئی حقیقت نہ رہی ۔۔۔ کیا خیال ہے؟

وقت کی تعریف یہی ہے کہ دو حوادث کے بیچ کا عرصہ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ذرا پہچانئیے کہ مندرجہ ذیل بیانات میں سے کونسی سائنسی (یعنی عاقلانہ)ہیں اور کونسے نہیں ۔۔۔
1- zeno کی پیراڈاکسز ،جنکی رو سے حرکت کرتے ہوئے کسی مقام تک پہنچنا محال ہے۔
2- کائنات بلین ٹریلینز گیلیکسیز کا مجموعہ ہے اور یہ سب ایک نقطے میں سے نکلی ہیں جس میں ساری کائنات کا مادہ مرتکز تھا لیکن وہ نقطہ جگہ نہیں گھیرتا تھا۔۔یعنی غیر مادی۔ کیونکہ مادے کی تعریف میں ایک شرط یہ بھی ہے کہ جو چیز جگہ بھی گھیرتی ہو وہ مادہ ہے۔۔چنانچہ مادہ جس نقطے سے نکلا وہ غیر مادی تھا۔۔۔
3-وقت سکڑ سکتا ہے اور پھیل بھی سکتا ہے۔ آپ روشنی کی رفتار سے کسی جگہ کا چکر لگا کر زمین پر چند منٹوں میں واپس آجائیں، تو زمین پر کئی سال گذر چکے ہونگے۔
4- یہان ایک ہی لمحے میں کئی متوازی کائناتیں ہیں۔۔اور ہم ان سب کائناتوں میں بیک وقت پائے جاسکتے ہیں۔
اور بھی کئی باتیں ہیں جنہیں بخوفِ طوالت درج نہیں کیا جارہا۔۔۔ ۔
:D:D:D
انہی تضادات یعنی پیراڈاکسز سے بچاؤ کے لئے کہا گیا ہے کہ روشنی کی رفتار تک پہنچنا ممکن نہیں اور یہ بھی کہ مادے کی بہت بڑی مقدار کو آپ توانائی میں بدل سکتے ہیں جو مادی چیز نہ ہونے کی وجہ سے حجم نہیں رکھتی :)
 
اور جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے (جو کہ بہت اچھا سوال ہے)۔ تو فزکس میں ایک کونسپٹ ہے rest frame کا۔ تو جو بندہ زمین پر ہو وہ ریسٹ فریم میں ہوگا (کیونکہ سفر زمین سے شروع ہوا تھا نہ کہ زمین نے خلائی جہاز سے دور بھاگنا شروع کیا تھا-اس کا طریقہ یہ ہے کہ کوئی بھی رفتار حاصل کرنے کے لئے آپ کو accelerate کرنا ہوتا ہے، اور اس کیس میں راکٹ اکسیلیریٹ کرے گا، اب آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ بھی relative ہے لیکن ایکسیلیریشن relative نہیں ہے بلکہ absolute ہے) اس کا ٹائم پہلے کی طرح سے گزرے گا اور جو شخص خلا میں ہو گا اس کا وقت آہستہ گزرے گا۔
آپکی اس وضاحت کی مزید وضاحت ضروری ہے۔۔زمین سے دور ہونے والے اس راکٹ کی حرکت کو تین مرحلوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے:
1-زیرو سپیڈ سے accelerate کرتے ہوئے بتدریج روشنی کی رفتار تک پہنچنا۔
2- روشنی کی مستقل constant سپیڈ حاصل کرنے کے بعد کافی عرصے تک اس سپیڈ پر سفر کرنا۔
3-روشنی کی سپیڈ سے بتدریج decelerate کرتے ہوئے زیرو کی رفتار تک پہنچنا یعنی زمین پر لینڈ کرنا۔
ان تینوں مراحل میں سے پہلا اور تیسرا آپکے بیان کے مطابق صرف راکٹ کے ساتھ ہی پیش آتا ہے زمین کے ساتھ نہیں، جبکہ دوسرا مرحلہ reletive ہے اور زمین اور سپیس شپ میں common ہے۔ اور سب سے لمبا مرحلہ بھی یہی ہے۔ پہلا اور تیسرا مرحلہ کئی سالوں پر محیط نہیں بلکہ چند سیکنڈوں یا گھنٹوں تک محیط ہے جبکہ روشنی کی رفتار سے زمین اور سپیس شٹل نسبتاّ کوفی طویل عرصے تک ایک دوسرے سے دور ہٹ رہے ہوتے ہیں۔ اور دونوں بچوں کی عمروں میں اتنا بڑا فرق بھی آئن سٹائن کی تھیوری کے مطابق اسی مرحلے میں پیش آتا ہے جو کہ ایک ناممکن بات ہے کیونکہ یہی بات زمین والے بچے پر بھی اپلائی کی جاسکتی ہے۔۔۔چنانچہ آپکی اس وضاحت کا نتیجہ یہ نکلا کہ عمروں کا اتنا بڑا فرق صرف اس وقت کے اند پیدا ہوگا جب جہاز accelerateکر رہا ہوگا۔۔چنانچہ روشنی کی رفتار حاصل کرتے ہی اگلے لمحے ہی اگر وہ سلو ہونا شروع کرکے واپس زمین پت آجائے تب بھی آپکی تھیوری کی رو سے عمروں کا اتنا ہی فرق پیدا ہوچکا ہوگا ۔ اس مقصد کیلئے جہاز کو کئی سالوں تک روشنی کی رفتار سے چلنے کی قطعاّ کوئی ضرورت نہیں کیونکہ اس مرحلے کا عمروں میں تفاوت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ مرحلہ زمین کو بھی حاصل ہے جہاز اور زمین کا یہ مرحلہ ایک دوسرے کے افیکٹ کو کینسل کر رہا ہے۔۔۔
کیا خیال ہے آپکا؟
 

قیصرانی

لائبریرین
انہی تضادات یعنی پیراڈاکسز سے بچاؤ کے لئے کہا گیا ہے کہ روشنی کی رفتار تک پہنچنا ممکن نہیں اور یہ بھی کہ مادے کی بہت بڑی مقدار کو آپ توانائی میں بدل سکتے ہیں جو مادی چیز نہ ہونے کی وجہ سے حجم نہیں رکھتی :)
اس نکتے کو اگر دیکھیں تو اس سے ہمیں وضاحت ملتی ہے کہ کیسے مادے کے نہ ہونے سے یہ کائنات بنی۔ عین ممکن ہے کہ اس وقت ہمارے پاس بے پناہ توانائی موجود ہو جو "کسی" وجہ سے مادے اور ضد مادے یعنی میٹر اور اینٹی میٹر میں تبدیل ہوئی ہو اور پھر یہ چین ری ایکشن ہمیں موجودہ کائنات تک لے آیا ہو؟

مادے اور ضد مادے یعنی میٹر اور اینٹی میٹر کو ملائیں تو مادہ فنا ہو جائے گا لیکن توانائی کی بڑی مقدار ہمیں حاصل ہوگی :)
 

سید ذیشان

محفلین
آپکی اس وضاحت کی مزید وضاحت ضروری ہے۔۔زمین سے دور ہونے والے اس راکٹ کی حرکت کو تین مرحلوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے:
1-زیرو سپیڈ سے accelerate کرتے ہوئے بتدریج روشنی کی رفتار تک پہنچنا۔
2- روشنی کی مستقل constant سپیڈ حاصل کرنے کے بعد کافی عرصے تک اس سپیڈ پر سفر کرنا۔
3-روشنی کی سپیڈ سے بتدریج decelerate کرتے ہوئے زیرو کی رفتار تک پہنچنا یعنی زمین پر لینڈ کرنا۔
ان تینوں مراحل میں سے پہلا اور تیسرا آپکے بیان کے مطابق صرف راکٹ کے ساتھ ہی پیش آتا ہے زمین کے ساتھ نہیں، جبکہ دوسرا مرحلہ reletive ہے اور زمین اور سپیس شپ میں common ہے۔ اور سب سے لمبا مرحلہ بھی یہی ہے۔ پہلا اور تیسرا مرحلہ کئی سالوں پر محیط نہیں بلکہ چند سیکنڈوں یا گھنٹوں تک محیط ہے جبکہ روشنی کی رفتار سے زمین اور سپیس شٹل نسبتاّ کوفی طویل عرصے تک ایک دوسرے سے دور ہٹ رہے ہوتے ہیں۔ اور دونوں بچوں کی عمروں میں اتنا بڑا فرق بھی آئن سٹائن کی تھیوری کے مطابق اسی مرحلے میں پیش آتا ہے جو کہ ایک ناممکن بات ہے کیونکہ یہی بات زمین والے بچے پر بھی اپلائی کی جاسکتی ہے۔۔۔ چنانچہ آپکی اس وضاحت کا نتیجہ یہ نکلا کہ عمروں کا اتنا بڑا فرق صرف اس وقت کے اند پیدا ہوگا جب جہاز accelerateکر رہا ہوگا۔۔چنانچہ روشنی کی رفتار حاصل کرتے ہی اگلے لمحے ہی اگر وہ سلو ہونا شروع کرکے واپس زمین پت آجائے تب بھی آپکی تھیوری کی رو سے عمروں کا اتنا ہی فرق پیدا ہوچکا ہوگا ۔ اس مقصد کیلئے جہاز کو کئی سالوں تک روشنی کی رفتار سے چلنے کی قطعاّ کوئی ضرورت نہیں کیونکہ اس مرحلے کا عمروں میں تفاوت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ مرحلہ زمین کو بھی حاصل ہے جہاز اور زمین کا یہ مرحلہ ایک دوسرے کے افیکٹ کو کینسل کر رہا ہے۔۔۔
کیا خیال ہے آپکا؟

acceleration کی بات میں نے اس لئے کی تھی کہ rest frame کا تعین اس کے ذریعے کیا جاتا ہے وگرنہ آئنسٹائن کی سپیشل تھیوری کا اطلاق accelerated reference frame پر سرے سے ہوتا ہی نہیں۔

اس کی مزید تفصیل اس وکیپیڈیا پیج پر پڑھ سکتے ہیں: ٹوِن پیراڈاکس

اس کے بعد اگر کوئی سوالات ہوں تو یہاں پوچھ سکتے ہیں :)
 
آپ نے سوال کے جواب کا Burden وکی پیڈیا کے اس پیج کی گردن پر ڈال دیا ہے۔۔۔بہرحال میں اسے پڑھ کر، سمجھنے کی کوشش کرنے کے بعد جو کچھ سمجھ میں آئے گا اسکو لیکر دوبارہ اس دھاگے میں حاضر ہوتا ہوں :D۔۔۔
 
Top