فی البدیہہ شاعری (موضوعاتی / غیر موضوعاتی)

عین لام میم

محفلین
(اپنے آپ سے مخاطب ہوکر)
نہیں تیرا نشیمن اس ش۔۔۔۔۔عراء کی محف۔۔۔۔ل میں
تو اناڑی ہے بسیرا کر ”الف ب پ” کے دھاگوں میں
 
میرے دل کی بات ہے یہ خود کلامی آپ کی
میں وہیں ہوں آپ آئیں مہربانی آپ کی
ہاں مگر آنا یہاں اس سے نہیں مشروط ہے
آپ اس قابل نہیں، یہ بد گمانی آپ کی۔
 
یہ تو دعوت تھی نکتہ دانوں کو
کچھ یہاں بات کہ لی۔۔۔۔۔۔۔ا کرتے
تین دن بی۔ت تو گئے اب ت۔۔۔ک
بند کمرے میں ہم بھی کیا کرتے
مغل و ابن سعید بھی چپ ہیں
لب تو بابا ہی سب کے وا کرتے
 
کبھی نچوڑ کے دیکھا جو موضوعِ ہٰذا
تو عرقِ فیصلی سے بھر گیا میرا پیالہ
ملائی اس میں خمِ کہنہ رنگ چاچو کی
شہاب رنگ جامِ میم میم بھی ڈالا
بھرا جو گھونٹ ملی لذت سخن مجھ کو
زبان گنگ ہوئی منھ میں پڑ گیا چھالا
 

مغزل

محفلین
کسی سعود نے لکھا ہے خوب ہی مصرع
یہ میم میم کا قصہ عجیب ہے صاحب
مگر یہ بات فسانے سے کم نہیں ہے یہاں
کسی نے پالہ بجائے پیالہ باندھا ہے
 
ارے حضور کہاں میں کہاں یہ شعر و سخن
کسے وزن کہیں اور کیا ہے یہ بحور کا فن
ردیف و قافیہ کا فرق تک نہیں معلوم
ہجوم یاراں جسے دیکھ کر ہے خندہ زن
 

مغزل

محفلین
بات پھر وزن کی ہوئی ہے یہاں
پھر یہاںوزن ہے وز َ ن کی طرح
باباجانی سے پوچھ لیتاہوں-------
باندھ لوں میں وز َن ، کفن کی طرح
 
ارے حضور مجھے پڑ گئی ہے عادت سی
نہ جانے کیوں یہ وزَن وزن کر نہیں پاتا
وزَن تو باندھ لیا ہے کفن کے مثل مگر
میں کیا کروں کہ اسے دفن کر نہیں پاتا
 

عین لام میم

محفلین
کہیں کیا ہم اس محفلِ رنگیں کے بارے میں
اس سادہ سی محفل میں، شاعرِ ہزار رنگاں ہیں
آتے ہیں ہم کچھ لکھنے کو مگر
جب جاتے ہیں تو انگشت بدنداں ہیں

(ویسے ہم اس سستی تُک بندی پہ شرمندہ ہیں)
 

الف عین

لائبریرین
یہاں پیالہ کہیں یا پکار لیں پیالہ
مغل میاں یہ ذرا بات اصل فن کی ہے
اسے تو بزم میں جس طرح ہو، چلانے دو
وگرنہ بات وہی وزن اور وزَن کی ہے۔
(مجھے بھی احساس ہوا کہ اعتراض یہاں نہ کرنا تھا وزن پر)
 

مغزل

محفلین
ارے حضور مجھے پڑ گئی ہے عادت سی
نہ جانے کیوں یہ وزَن وزن کر نہیں پاتا
وزَن تو باندھ لیا ہے کفن کے مثل مگر
میں کیا کروں کہ اسے دفن کر نہیں پاتا

جواب آپ کا کوئی نہیں جنابِ‌سعود
---------------------------------
ہمیں تو دکھ ہی رہا ہے تمام دن محمود
-------------------------------
( ہم ایک ایک مصرع کر کے کھیلیں گے بھئی :noxxx:)
 

الف عین

لائبریرین
میاں یہ مصرع پہ مصرع سے کھیل کیا ہوگا
کہو تو شعر کہو ۔۔ بات کچھ عزیزاں ہو
نوالہ ایک ہی کھا کر نہ خوش ہوا سائل
جب اس کا پیٹ بھرے گا تو شاید احساں ہو
 
Top