کیا کہیں اور کیا لکھیں ہم کیا خبر کیسے لکھیں
ہم کہ بس ممنون ہیں مشکور ہیں سب کے جناب
محترم مغل صاحب السلام علیکم۔
گھومتے پھرتے ادھر آ نکلا تھا۔ آپ کا ایک شعر دیکھا جس میں لفظ "مشکور" استعمال ہوا ہے۔یہ لفظ کن معنی میں استعمال ہوتا ہے۔؟
کیا "شکر گزار" ، "ممنون" اور "مشکور" کے معنی ایک ہی ہیں؟
محترم مغل صاحب السلام علیکم۔
گھومتے پھرتے ادھر آ نکلا تھا۔ آپ کا ایک شعر دیکھا جس میں لفظ "مشکور" استعمال ہوا ہے۔یہ لفظ کن معنی میں استعمال ہوتا ہے۔؟
کیا "شکر گزار" ، "ممنون" اور "مشکور" کے معنی ایک ہی ہیں؟
چلیے صاحب کہ دیر ہوتی ہے
اور جانا بھی دور ہے ہم کو
کس قدر دور جائیے گا حضور
ہر طرف ہم کو پائیے گا حضور
اتنی جلدی کہاں چلے، معلوم
جاتے جاتے ہی جائیے گا حضور
لا جواب آنکھیں ہیں مگر ان سے
نہ کسی کو ستائیے گا حضور
بکھری زلفیں سنوار بھی لیں تو
کس سے قصے چھپائیے گا حضور
جائیے، جائیے، کرم کیجیے
لوٹ کر جلد آئیے گا حضور
لوٹ کر آنے والے ہم بھی نہیں
روٹھ کر جانے والے ہم بھی نہیں
کیسی قدر ت کہاں کا زعم اے دوست
شعر تو کہنے والے ہم بھی نہیں
آپ یوں ہی اداس ہوتے ہیں
بھاگ کر جانے والے ہم بھی نہیں
ہی ہی ہی ہی
السّلام و علیکم محترمی مغل صاحب!
"مشکور" کی وضاحت کے لیے بہت شکریہ۔
میں نے اس لیے پوچھا تھا کہ اگر میں غلط استعمال کرتا ہوں تو درستی کر لوں۔ ہمارے دیہاتی ماحول میں الفاظ کی تحقیق کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔ کسی سے سنا تھا کہ مشکور اپنے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اس لیے آپ سے پوچھ لیا تھا۔میرا مقصد ہر گز آپ پر اعتراض کرنا نہیں تھا۔
اس کے باوجود اگر میرا سوال ناگوار گزرا ہو تو معافی چاہتا ہوں۔
والسّلام
منکسر ہو مزاج اور مغل
شعر کہنا بھی رونقوں والے
محترم مغل صاحب السلام علیکم۔
گھومتے پھرتے ادھر آ نکلا تھا۔ آپ کا ایک شعر دیکھا جس میں لفظ "مشکور" استعمال ہوا ہے۔یہ لفظ کن معنی میں استعمال ہوتا ہے۔؟
کیا "شکر گزار" ، "ممنون" اور "مشکور" کے معنی ایک ہی ہیں؟
ہم ہوَنّق نژاد ہیں صاحب !!!
رونقیں اپنے بس کی بات کہاں
مستقل دور، رہ نہیں پاتے ۔۔۔
اس لڑی میں کشش ہی ایسی ہے
کھینچتی آپ کو لڑی کس کی
چاہتیں آپ کو پڑی کس کی
کیا ہوا بھاگ کیوں گئے فیصل
کیا بنانے لگے ہیں پھر ’’ کیسل ‘‘