فی البدیہہ شاعری (موضوعاتی / غیر موضوعاتی)

فاتح

لائبریرین
کس قدر دور جائیے گا حضور
ہر طرف ہم کو پائیے گا حضور

اتنی جلدی کہاں چلے، معلوم
جاتے جاتے ہی جائیے گا حضور

لا جواب آنکھیں ہیں مگر ان سے
نہ کسی کو ستائیے گا حضور

بکھری زلفیں سنوار بھی لیں تو
کس سے قصے چھپائیے گا حضور

جائیے، جائیے، کرم کیجیے
لوٹ کر جلد آئیے گا حضور
 

مغزل

محفلین
لوٹ کر آنے والے ہم بھی نہیں
روٹھ کر جانے والے ہم بھی نہیں
کیسی قدر ت کہاں کا زعم اے دوست
شعر تو کہنے والے ہم بھی نہیں
آپ یوں ہی اداس ہوتے ہیں
بھاگ کر جانے والے ہم بھی نہیں
ہی ہی ہی ہی
 

راقم

محفلین
مشکور

کیا کہیں اور کیا لکھیں ہم کیا خبر کیسے لکھیں
ہم کہ بس ممنون ہیں مشکور ہیں سب کے جناب

محترم مغل صاحب السلام علیکم۔
گھومتے پھرتے ادھر آ نکلا تھا۔ آپ کا ایک شعر دیکھا جس میں لفظ "مشکور" استعمال ہوا ہے۔یہ لفظ کن معنی میں استعمال ہوتا ہے۔؟
کیا "شکر گزار" ، "ممنون" اور "مشکور" کے معنی ایک ہی ہیں؟
 
محترم مغل صاحب السلام علیکم۔
گھومتے پھرتے ادھر آ نکلا تھا۔ آپ کا ایک شعر دیکھا جس میں لفظ "مشکور" استعمال ہوا ہے۔یہ لفظ کن معنی میں استعمال ہوتا ہے۔؟
کیا "شکر گزار" ، "ممنون" اور "مشکور" کے معنی ایک ہی ہیں؟

فعل سے جیسے بنا مفعول ہے۔
شکر سے ویسے بنا مشکور ہے۔
 

مغزل

محفلین
محترم مغل صاحب السلام علیکم۔
گھومتے پھرتے ادھر آ نکلا تھا۔ آپ کا ایک شعر دیکھا جس میں لفظ "مشکور" استعمال ہوا ہے۔یہ لفظ کن معنی میں استعمال ہوتا ہے۔؟
کیا "شکر گزار" ، "ممنون" اور "مشکور" کے معنی ایک ہی ہیں؟

شکریہ راقم صاحب، یہ زمرہ ’’ عین شاعری ‘‘ نہیں دراصل طبع موزوں رکھنے کا بہانہ ہے ۔ ممنون اور مشکور ایک بات نہیں ، :: ممنون ۔ جو ممنونیت کا اظہار کرے اس سے مشروط ہے، اور ::مشکور : جس کا شکریہ ادا کیا جائے اس سے منسوب ہے ( عام طور پر لوگ یہ لفظ اپنے لیے استعمال کرتے ہیں جو کہ غلط ہے ) جبکہ شکرگزار یا متشکر کا استعمال ہی صحیح اور فصیح ہے ، مذکورہ شعر میں غلط باندھا ہے ، لیکن چوں کہ محفل میں دوست ہمارا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں اسی رعائت سے میں نے محض تفننِ طبع کے طور پر اپنا لیا،۔ :biggrin:
امید ہے وضاحت ہوگئی ہوگی ، مناسب خیال کیجے تو اس لڑی کو بھی قلم گزاریوں کا شرف عطا کیجے ، ہمار ا حوصلہ بڑھے گا۔
 

راقم

محفلین
"مشکور" کی وضاحت کا شکریہ۔

السّلام و علیکم محترمی مغل صاحب!
"مشکور" کی وضاحت کے لیے بہت شکریہ۔
میں نے اس لیے پوچھا تھا کہ اگر میں غلط استعمال کرتا ہوں تو درستی کر لوں۔ ہمارے دیہاتی ماحول میں الفاظ کی تحقیق کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔ کسی سے سنا تھا کہ مشکور اپنے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اس لیے آپ سے پوچھ لیا تھا۔میرا مقصد ہر گز آپ پر اعتراض کرنا نہیں تھا۔
اس کے باوجود اگر میرا سوال ناگوار گزرا ہو تو معافی چاہتا ہوں۔
والسّلام
 
کس قدر دور جائیے گا حضور
ہر طرف ہم کو پائیے گا حضور

اتنی جلدی کہاں چلے، معلوم
جاتے جاتے ہی جائیے گا حضور

لا جواب آنکھیں ہیں مگر ان سے
نہ کسی کو ستائیے گا حضور

بکھری زلفیں سنوار بھی لیں تو
کس سے قصے چھپائیے گا حضور

جائیے، جائیے، کرم کیجیے
لوٹ کر جلد آئیے گا حضور

فاتح الدین جو بشیر ہوئے
پھر تری زلف کے اسیر ہوئے
 
لوٹ کر آنے والے ہم بھی نہیں
روٹھ کر جانے والے ہم بھی نہیں
کیسی قدر ت کہاں کا زعم اے دوست
شعر تو کہنے والے ہم بھی نہیں
آپ یوں ہی اداس ہوتے ہیں
بھاگ کر جانے والے ہم بھی نہیں
ہی ہی ہی ہی

منکسر ہو مزاج اور مغل
شعر کہنا بھی رونقوں والے
 

مغزل

محفلین
السّلام و علیکم محترمی مغل صاحب!
"مشکور" کی وضاحت کے لیے بہت شکریہ۔
میں نے اس لیے پوچھا تھا کہ اگر میں غلط استعمال کرتا ہوں تو درستی کر لوں۔ ہمارے دیہاتی ماحول میں الفاظ کی تحقیق کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔ کسی سے سنا تھا کہ مشکور اپنے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اس لیے آپ سے پوچھ لیا تھا۔میرا مقصد ہر گز آپ پر اعتراض کرنا نہیں تھا۔
اس کے باوجود اگر میرا سوال ناگوار گزرا ہو تو معافی چاہتا ہوں۔
والسّلام

ایسا بالکل نہیں ہے راقم جی
ہم کہاں اور ناگواری کہاں !
:biggrin: :biggrin:
 
محترم مغل صاحب السلام علیکم۔
گھومتے پھرتے ادھر آ نکلا تھا۔ آپ کا ایک شعر دیکھا جس میں لفظ "مشکور" استعمال ہوا ہے۔یہ لفظ کن معنی میں استعمال ہوتا ہے۔؟
کیا "شکر گزار" ، "ممنون" اور "مشکور" کے معنی ایک ہی ہیں؟

جی میاں راقم سوالِ خوب کر ڈالا یہاں
جو "رقم" کردیں اسے "مرقوم" کہتے ی۔ہاں
جسکو ہم دیں شکریہ مشکور ہوتا ہے وہی
جسطرح بخشا ہوا مغفور ہوتا ہے وہاں
 
Top