قران کوئز 2017

اگلا سوال
حضرت موسی علیہ سلام کا ذکر قران مجید کے کتنے پاروں میں ہے ؟[/QUOTE]
قرآن میں سب سے زیادہ حضرت موسیٰ کا نام آیا ہے (۱۳۶مرتبہ)
قرآن میں کل ۲۶پیغمبروں کے نام ذکر ہوئے ہیں حضرت آدم ، ادریس، نوح ، ہود ، صالح ، لوط ، ابراہیم ، اسماعیل ، یعقوب ، اسحاق، یوسف،ایوب ، یونس ، شعیب، موسیٰ ، ہارون، داوود ، سلیمان ، الیاس ، الیسع، ذوالکفل، عزیر ، زکریا ، یحییٰ عیسیٰ وہمارے نبی حضرت محمد مصطفیٰ ( علی نبینا و آلہ وعلیہم السلام اجمعین)
 
اگلا سوال اللہ تعالیُ کے صفاتی نام سب سے زیادہ کس سورۃ میں بیان کیے گیے ہیں ؟؟؟
وہ کونسی سورۃ ہے جس میں اللہ کا نام پانچ بار آیا ہے ؟؟
 
حضرت موسی علیہ سلام کا ذکر قران مجید کے کتنے پاروں میں ہے ؟
تمام پیغمبر کی نسبت قرآن میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا ذکر زیادہ آیا ہے۔ تیس سے زیادہ سورتوں میں موسیٰ علیہ السلام و فرعون اور بنی اسرائیل کے واقعہ کی طرف سومرتبہ سے زیادہ اشارہ ہوا ہے۔
 
اگلا سوال قرآن مجید میں اللہ تعالٰی نے جنت کو کتنے ناموں سے یاد کیا ہے۔ ٖقرآن آیات سے وضا حت کریں ؟
 
نہیں بھائی یہ غلط ہے۔اصل جواب یہ ہے ۔سورہ بروج میں شاہد سے مراد عرفہ اور مشہود سے مراد جمعہ کا دن ہے

اور قسم ہے شاہد و مشہود کی “ ( و شاہد و مشہود)۔ یہ کہ شاہد و مشہود سے کیا مراد ہے ، اس کی علماء نے بہت سی تفسیریں کی ہیں جو تعداد میں تیس سے زیادہ ہیں جن میں سے اہم ترین درج ذیل ہیں:
۱۔ شاہد سے مراد پیغمبر اسلام کی ذات گرامی ہے جیسا کہ قرآن مجید کہتا ہے : ( یا ایھا النبی انا ارسلناک شاہداً و مبشراً و نذیراً) ” اے پیغمبر ہم نے تجھے شاہد، بشارت دینے والے اور ڈرانے والے کی حیثیت سے بھیجا ہے “۔ ( احزاب۔ ۴۵)۔
اور مشہورسے مراد قیامت کا دن ہے جیسا کہ قرآن کہتاہے :( ذالک یوم مجموع لہ الناس و ذالک یوم مشہود)
قیا مت کا دن وہ دن ہے جس میں تمام لوگ جمع ہوں گے وہ مکمل طور پر ” مشہود“ اور آشکار دن ہے۔ ( ہود ۔ ۱۰۳)۔
۲۔ شاہد سے مرادانسان کے اعمال کے گواہ ہیں ، مثلاً اس کے جسم کے اعضاء جوارح جیسا کہ سورہ نور کی آیت ۲۴ میں ہمیں ملتا ہے ( یوم تشہد علیہم السنتھم و ایدیھم و ارجلھم بما کانوا یعملون ) وہ دن جس میں ان کی زبانیں ، ہاتھ اور پاوٴں ان کے اعمال کی گواہی دیں گے۔ لہٰذا مشہود سے مراد انسان اور اس کے اعمال ہیں ۔
۳۔ شاہد کے معنی جمعہ کادن ہے جو نماز جمعہ کے بہت ہی اہم مراسم کے سلسلہ میں مسلمانوں کے اجتماع کا شاہد ہے اور ” مشہود“ عرفہ کا دن ہے کہ بیت اللہ الحرام کے زائرین اس دن کے شاہد و ناظر ہیں ۔
 
اگلا سوال قرآن مجید میں اللہ تعالٰی نے جنت کو کتنے ناموں سے یاد کیا ہے۔
قرآن مجید کو اللہ تعالٰی نے درج ذیل ناموں سے یاد کیا ہے:
(1) جنت:یہ لفظ قرآن مجید میں چھیاسٹھ مقامات پر آیا ہوا ہے،اور اس کی جمع جنات ہے، اس کے معنی ہیں باغات
(2)دارالسلام:[امن و سلامتی کا گھر](سورہ الانعام آیت:127)
(3)دارالخد:[ہمیشہ کا گھر] (حم السجدہ آیت28)
(4)دارالقامہ:[ابدی سکون کا مقام](سورہ فاطر:34۔35)
(5)جنۃ الماوی:[یعنی ایسی جنت جہاں ٹھکانہ ملے](سورہ نجم آیت:15)
(6)جنات عدن:[یعنی ایسی جنتیں جہاں کی رہائش ہمیشہ ہو](الصف:12)
(7)دارالحیوان: ایسی زندہ رہنے کی جگہ جہاں موت نہیں ہو گی۔(سورہ عنکبوت آیت:64)
(8) الفردوس:[یہ جنتوں میں اعلٰی ترین مقام ہےجس کے باغاتانگوروں کی بیلوں کے درمیان ہوں گے](سورہ کہف آیت:107)
(9)جنات النیم:[ہر طرح کی ظاہری و باطنی نعمتوں سے مالا مال جنتیں](سورہ لقمان آیت:8)
(10)المقام المین:[پر امن جگہ] (سورہ دخان آیت:51۔52)
(11)مقعد صدق:[سچی عزت کی جگہ]( سورہ قمر آیت:54۔55) وضا حت کریں ؟
 
اگلا سوال قرآن مجید میں اللہ تعالٰی نے جنت کو کتنے ناموں سے یاد کیا ہے۔ ٖقرآن آیات سے وضا حت کریں ؟
اگلا سوال قرآن مجید میں اللہ تعالٰی نے جنت کو کتنے ناموں سے یاد کیا ہے۔
قرآن مجید کو اللہ تعالٰی نے درج ذیل ناموں سے یاد کیا ہے:
(1) جنت:یہ لفظ قرآن مجید میں چھیاسٹھ مقامات پر آیا ہوا ہے،اور اس کی جمع جنات ہے، اس کے معنی ہیں باغات
(2)دارالسلام:[امن و سلامتی کا گھر](سورہ الانعام آیت:127)
(3)دارالخد:[ہمیشہ کا گھر] (حم السجدہ آیت2
(4)دارالقامہ:[ابدی سکون کا مقام](سورہ فاطر:34۔35)
(5)جنۃ الماوی:[یعنی ایسی جنت جہاں ٹھکانہ ملے](سورہ نجم آیت:15)
(6)جنات عدن:[یعنی ایسی جنتیں جہاں کی رہائش ہمیشہ ہو](الصف:12)
(7)دارالحیوان: ایسی زندہ رہنے کی جگہ جہاں موت نہیں ہو گی۔(سورہ عنکبوت آیت:64)
( الفردوس:[یہ جنتوں میں اعلٰی ترین مقام ہےجس کے باغاتانگوروں کی بیلوں کے درمیان ہوں گے](سورہ کہف آیت:107)
(9)جنات النیم:[ہر طرح کی ظاہری و باطنی نعمتوں سے مالا مال جنتیں](سورہ لقمان آیت:
(10)المقام المین:[پر امن جگہ] (سورہ دخان آیت:51۔52)
(11)مقعد صدق:[سچی عزت کی جگہ]( سورہ قمر آیت:54۔55)
 
ہمیں جو معلوم تھابتاہ دیا اب آپ کی باری ہے علم کو شیئیر کرنے کی وہ آپ بتاہ دیں بھائی جان
جو بھی شے گوگل کرنے سے نا مل پائے، اس پر کچھ محنت کرنا پڑتی ہے۔
چلیں آپ کو 136 کا پتا ہے تو یہ بتا دیں کہ یہ ذکر کتنی آیات میں ہے؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
اور قسم ہے شاہد و مشہود کی “ ( و شاہد و مشہود)۔ یہ کہ شاہد و مشہود سے کیا مراد ہے ، اس کی علماء نے بہت سی تفسیریں کی ہیں جو تعداد میں تیس سے زیادہ ہیں جن میں سے اہم ترین درج ذیل ہیں:
۱۔ شاہد سے مراد پیغمبر اسلام کی ذات گرامی ہے جیسا کہ قرآن مجید کہتا ہے : ( یا ایھا النبی انا ارسلناک شاہداً و مبشراً و نذیراً) ” اے پیغمبر ہم نے تجھے شاہد، بشارت دینے والے اور ڈرانے والے کی حیثیت سے بھیجا ہے “۔ ( احزاب۔ ۴۵)۔
اور مشہورسے مراد قیامت کا دن ہے جیسا کہ قرآن کہتاہے :( ذالک یوم مجموع لہ الناس و ذالک یوم مشہود)
قیا مت کا دن وہ دن ہے جس میں تمام لوگ جمع ہوں گے وہ مکمل طور پر ” مشہود“ اور آشکار دن ہے۔ ( ہود ۔ ۱۰۳)۔
۲۔ شاہد سے مرادانسان کے اعمال کے گواہ ہیں ، مثلاً اس کے جسم کے اعضاء جوارح جیسا کہ سورہ نور کی آیت ۲۴ میں ہمیں ملتا ہے ( یوم تشہد علیہم السنتھم و ایدیھم و ارجلھم بما کانوا یعملون ) وہ دن جس میں ان کی زبانیں ، ہاتھ اور پاوٴں ان کے اعمال کی گواہی دیں گے۔ لہٰذا مشہود سے مراد انسان اور اس کے اعمال ہیں ۔
۳۔ شاہد کے معنی جمعہ کادن ہے جو نماز جمعہ کے بہت ہی اہم مراسم کے سلسلہ میں مسلمانوں کے اجتماع کا شاہد ہے اور ” مشہود“ عرفہ کا دن ہے کہ بیت اللہ الحرام کے زائرین اس دن کے شاہد و ناظر ہیں ۔

یہ آیات متشابہات میں سے ہیں اور ان کے کسی ایک معنی پر اصرار کرنا درست نہیں ہے۔ مفسرین نے اپنی تحقیق کے مطابق مختلف معانی بتائے ہیں اور ایک سے زائد معنی بھی درست ہو سکتے ہیں۔ (توسع فی المعنی)
 
Top