احسن محی الدین
محفلین
شراب کے ہوتے ہوئے چائے پر شعر کہنا چہ معنی دارد؟
مجھ کو شوگر بھی ہے اور پاس شریعت بھی ہے
میری قسمت میں نہ میٹھا ہے نہ کڑوا پانی
چائے ہی چائے بدن میں ہے لہو کے بدلے
دوڑتا اب ہے رگوں میں یہی تتا پانی
انور مسعود
شراب کے ہوتے ہوئے چائے پر شعر کہنا چہ معنی دارد؟
خوبصورت شئیرنگﭼﻠﻮ ﭘﮭﺮ !
ﭼﺎﺋﮯ ﭘﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ___
ﻧﮧ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﺘﻨﮯ ﺳﺎﻟﻮﮞ ﺳﮯ
ﻧﮧ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﺘﻨﯽ ﺷﺎﻣﻮﮞ ﺳﮯ
ﺑﺪﻥ ﺟﺐ ﺗﮭﮏ ﺳﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ___
ﻣﯿﮟ ﺍﮐﺜﺮ ﺧﻮﺩ ﺳﮯ کہتا ﮨﻮﮞ
ﭼﻠﻮ ﭘﮭﺮ !
ﭼﺎﺋﮯ ﭘﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ___
ﻣﮕﺮ!
ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﺗﻮ اِک ﺳﭻ ﮨﮯ ___
ﺍکیلے ﭘﯽ ﻧﮩیں سکتا
ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﻧﺎﻡ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﮐﭗ
ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺳﺎتھ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ___
ﻧﮧ ﺟﺎﻧﮯ ﺗﻢ ﮐﮩﺎں ﮨﻮﮔﮯ
ﺑﮩﺎﻧﮧ ﭼﺎﺋﮯ ﮐﺎ ﻟﮯ ﮐﺮ
ﭼﺮﺍ لیتا ﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻢ ﺳﮯ
ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﻧﺎﻡ ﮐﮯ
ﺩﻭ ﭘﻞ...!
شاعر نا معلوم
سچ کہا۔بیٹی بنا کے لائی تھی جو پہلی مرتبہ
سارے جہاں سے میٹھی تھی وہ پھیکی چائے بھی
شاعر: نا معلوم
کون؟ہنس کے بولوں جو پڑوسن سے تو جل جاتی ہے
کھولتی چائے کی مانند ابل جاتی ہے
مجید فضا
پھیکا پڑتا ہے مزاہ چائے کا
جب سے تیرے لب نگیہ چُوم
چائے کی پتی ہے یا پھول سرخ گُلاب چہرہ
تشبیہ تیرے چہرے کو کیا دوں گل تر سے
پلاؤ جو تم اپنے ۔۔۔۔۔ہاتھوں سے
زہر ملی چائے بھی۔۔۔۔ قبول ہے
پیارے بھائی، اردو محفل پر خوش آمدید۔سُنو آج کا دن آخری ہےدسمبر کا
او نہ آج چائے کی میز پہ ملتے ہیں
چائے کے کپ میں نظر آتی ہے صورت تیریکچھ چائے میں چینی کم تھی
کچھ میں اندر سے کڑوا تھا
فیضان ہاشمی
کیا آپ چائے میں چینی کی جگہ نمک ڈالتے ہیںیہ میرا اپنا ہے پتا نہیں اب شعر ہے یا نہیں
چسکیاں چائے کی میں لیتا ہوں
ذائقہ کچھ تمھارے جیسا ہے
Hahahahhaaaaایک شعر میں بھی بنا لیا ہے.
کالی چائے سبز چائے لال چائے
ہائے ہائے ہائے ہائے ہائے ہائے
واہ #تابش بھائی یہ تو لڑکیوں سے بھی زیادہ چائے کے دیوانہ نکلےچائے ہے یہ یا کہ سرخئ لب و رخسار ہے
دودھ ہے یہ یا تجلئ جمالِ یار ہے
قند ہے یا لذتِ شیرینئ گفتار ہے
اور حرارت کا سبب کیا گرمئ گفتار ہے
اس مرکب کو شرابِ مقیلاں کہتا ہوں میں
کیا غلط کہتا ہوں گر جانِ جہاں کہتا ہوں میں
بھوک کے عالم میں ہے سرمایۂ آبِ حیات
پیاس کے عالم میں لذت بخش صد جامِ نبات
رنج میں ہر گھونٹ اس کا وجہ تسکین و نجات
اور خوشی میں ہے سرور و کیف کی اک کائنات
یہ وہ نعمت ہے کہ جس کا ربط ہر عالم سے ہے
اعتبارِ کوثر و تسنیم اِس کے دم سے ہے
راہ سے جس طرح راہرو کو ہے منزل کا یقیں
یا نظر کو چاندنی سے بدرِ کامل کا یقیں
اس طرح بڑھتا رہا ہے چائے سے دل کا یقیں
یعنی صد فیصد ہوا فردوسِ کامل کا یقیں
چائے سی نعمت جو اِس دنیا میں دے ڈالی ہمیں
اُس جہاں میں دَر سے کیا پلٹائے گا خالی ہمیں
جنت الفردوس میں مانا کہ آرائش بھی ہے
دودھ کی نہریں بھی ہیں محلوں میں زیبائش بھی ہے
یوں تو حاصل قادری کو ساری آسائش بھی ہے
حضرتِ رضواں سے لیکن ایک فرمائش بھی ہے
خواہ میٹھی دیجئے، کڑوی کسالی دیجئے
ہر گھڑی فدوی کو چائے کی پیالی دیجئے
احمد اللہ قادری